سرینگر// نئی دہلی میں متنازعہ بیان کے تناظر میں وجہ بتائو نوٹس کے دوسرے روز پی ڈی پی نے وزارتی کونسل سے ڈاکٹر حسیب درابو کو برطرف کردیا۔گورنر این این ووہرانے وزیر اعلیٰ کی درخواست کو منظوری بھی دی۔نئی دہلی میں پی ایچ ڈی چیمبر کی ایک تقریب کے دوران ڈاکٹر حسیب درابو کی طرف سے کشمیر کو غیر سیاسی مسئلہ قرار دینے کا بیان مہنگا پڑا،اور آخر کار وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کابینہ سے ڈاکٹر درابو کی چھٹی کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دہلی سے واپس کے بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاستی گورنر این این وہر کے نام ایک مکتوب روانہ کیا،جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ ڈاکٹر حسیب درابو کو وزراتی کونسل سے برطرف کیا گیا ہے۔ بی جے پی اور پی ڈی پی اتحاد قائم کرنے میں اہم رول ادا کرنے والے ڈاکٹر حسیب درابو کے بیان کے بعد پارٹی پر سخت دبائو تھا،جبکہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت نیشنل کانفرنس کے علاوہ مزاحمتی و مین اسٹریم جماعتوں نے ڈاکٹر درابو کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔معلوم ہواکہ پہلے پارٹی لیڈرشپ نے یہ فیصلہ لیاتھاکہ نئی دہلی سے سری نگرپہنچنے کے بعدڈاکٹرحسیب درابوسے متنازعہ بیان کے بارے میں جواب طلب کیاجائیگالیکن بعدازاں اس بیان کولیکرپیداشدہ سیاسی ہلچل اورکشمیرمیں پارٹی کوممکنہ طورپہنچنے والے نقصان کوملحوظ نظررکھتے ہوئے ڈاکٹردرابوکوبلاتاخیرکابینہ سے نکال باہرکرنے کافیصلہ لیاگیا،اوراسکے بعدگورنرکوفیصلے پرمبنی خط ارسال کیاگیا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام پی ڈی پی انضباطی کمیٹی کے چیئر مین عبدالرحمان ویری کی جانب سے درابو کے نام ایک خط ارسال کیا گیا اور ان سے اپنے بیان کی وضاحت طلب کی گئی تھی۔ وجہ بتائو نوٹس کا درابو نے کوئی جواب نہیں دیا تھا البتہ انہوں نے اپنی تقریر کی کاپی واپس بھیج دی تھی ۔اتوار کو ہی پارتٰ کے نائن صدر سرتاج مدنی نے ڈاکٹر درابو سے کہا تھا کہ وہ اپنا بیان واپس لیں کیونکہ انکے بیان سے پارتی کے موقف کی نفی ہوئی ہے لیکن درابو نے اپنا بیان واپس لیا نہ اسکی کوئی وضاحت کی۔چنانچہ سوموار کو پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ درابو کو وزارتی کونسل سے فارغ کیا جائے جس کے بعد وزیر اعلیٰ کا سفارشی مکتوب گورنر کو ارسال کیا گیا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ درابو کے بارے میں پی ڈی پی کے فیصلہ کو منظوری دی جائے۔واضح رہے درابو پلوامہ کے راجپورہ حلقہ انتخاب سے الیکشن جیت کر آئے تھے اور اس سے قبل انہوں نے جے کے بنک چیئر مین کی ذمہ داریاں بھی نبھائی ہیں۔