کپوارہ//’’جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران خون خرابہ سے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں نکلے گا بلکہ اس مسئلہ کا حل نا گزیر ہے ‘‘۔ان باتو ں کا اظہار مسلم کانفرنس کے چیر مین پروفیسر عبد الغنی بٹ نے جمعہ کے موقع پر جامع مسجد جدید ہندوارہ میں کیا ۔پروفیسر بٹ نے کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران صرف خون خرابہ ہوتا ہے اور یہ مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے ۔انہو ں نے ہندوستان اور پاکستان سے کہا کہ وہ دوستی کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کرنے کی سنجیدہ کو شش کریں تاکہ خطہ خون خرابہ سے بچ سکے ۔پروفیسر بٹ نے مزید کہا کہ تشدد کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور دونو ں ملکو ں کے رہنما ئو ں کو چاہئے کہ وہ میز پر بیٹھ کر اس مسئلہ کا پر امن حل نکالیں تاکہ یہا ں خون خرابہ کا کھیل بند ہوسکے ۔پروفیسر بٹ نے مزید کہا کہ بدلتی صورتحال کی پیچید گیو ں کو سمجھ کر سنجیدہ حکمت عملی مرتب کرنا لا زمی بن چکا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ کامرانیا ں وسعتو ں میں پائی جاتی ہیں اور راحتیں سختیو ں میں پرورش پاتی ہیں اس لئے ہم سب پر یہ فرض سوچ اور رویئے میں وسعتیں پیدا کریں ۔پروفیسر بٹ نے مزید کہا کہ تمام تر سختیو ں کے باوجود کشمیری قوم کا اپنے عزم اور مقصد پر کار بند رہنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ قوم کے عزائم زندہ ہیں ۔انہو ں نے یہ بھی کہا کہ دوسرو ں پر تسلط قائم کرنا غیر فطری ہے اور نا قابل قبول ہے ،تنازعہ کشمیر کے حوالہ سے انہو ں نے کہا کہ 70سالہ تنازعہ جنوبی اشیائے خطہ میں اور یہا ں رہنے والے لوگو ں کے لئے ایک بڑی بد قسمتی ہے ۔انہو ں نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دیرانہ تنازعہ کا پر امن حل نکل آئے گا ۔