سرینگر// جماعت اسلامی نے اقوام عالم کے ساتھ ساتھ ہندو پاک کے حکمرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور منصفانہ حل کی خاطر کشمیر کے حقیقی نمائندوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ایک ایسا لائحہ عمل طے کریں جو یہاں کے عوام کی خواہشات کے آئینہ دار حل کی طرف پیش قدمی میں معاون ہو اور جس سے لوگوں کے تمام اندیشوں کا ازالہ بھی ہوسکے۔تنظیم کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیر میں عرصہ درازسے جو تنائو اور غیر یقینی صورتحال درپیش ہے، اس کی اصل اور بنیادی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کو منصفانہ اور پائیدار بنیادوں پر حل کرانے کی خاطر کوئی مؤثر اقدام نہیں کیاجاتا ۔ اس صورتحال میں نئی نسل بہت زیادہ متاثر ہورہی ہے اور اس کا مستقبل دائو پر لگاہوا ہے۔بیان کے مطابق آئے روز یہاں خونین واقعات پیش آرہے ہیں جن کا سلسلہ تھمتا نظر نہیں آتا ہے۔ عالم دنیا اس ساری صورتحال پر خاموش تماشائی کا رول اداکررہا ہے۔ اسی طرح عالمی ادارے بھی اپنی منصبی ذمہ داری ادا کرنے میں غفلت سے کام لے رہے ہیں حالانکہ لوگوں کو اُن سے توقع تھی کہ وہ انہیں انصاف فراہم کرانے میں معاون و مدگار ثابت ہوں گے اور اسی رویہ کی وجہ سے لوگ ان اداروں سے ہی مایوس ہوگئے ہیں۔ حالیہ ایام میں وادی کے اطراف و اکناف میں مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی کھیپ اس بدقسمت صورتحال کا شکار ہوئی ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ اگر بھارت کے حکمران کسی تعصب کے بغیر اس صورتحال کا جائزہ لیں تو اُن کے سامنے یہ حقیقت اظہر من الشمس عیاں ہوگی کہ یہاں کے عوام کے ساتھ کی جارہی ناانصافی ہی اس ساری صورتحال کی اصل وجہ ہے۔ اس ناانصافی کا ازالہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ یہاں کے عوام کی خواہشات اور اُمنگوں کے مطابق اس دیرینہ انسانی مسئلے کر ہمیشہ کے لیے حل کیا جائے۔