سرینگر// حریت (ع)نے ریاستی حکمرانوں کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف اختیار کی جارہی غیر جمہوری اور معاندانہ طرز عمل سے عبارت پالیسیوں کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی جذبات اور احساسات کو طاقت کے بل پر دبانے سے نہ توکشمیر میں امن قائم ہوسکتا ہے اور نہ سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ ممکن ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیراس پورے خطے میں بدامنی اور سیاسی غیر یقینیت کی بنیادی وجہ ہے اور اس مسئلہ کو حل اور کشمیری عوام کی خواہشات اور احساسات کا احترام کئے بغیربرصغیر ہندوپاک میں دیرپا امن کی ضمانت فراہم نہیں کی جاسکتی۔بیان کے مطابق حریت رہنما مختار احمد وازہ نے جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں بشمول ڈور ، ہلر ، قاضی گنڈ اور دیالگام میں کئی عوامی اجتماعات سے خطاب کے دوران
کشمیر ی عوام کیخلاف ریاستی حکمرانوں کی جانب سے کی جارہی زیادتیوں ، گرفتاریوں ، چھاپوں اور ہراسانیوں کی شدید مذمت کی ۔اس دوران حریت ترجمان نے پلوامہ ، شوپیاں ،بانڈی پورہ اور بجبہاڑہ میں کالج کے طلباء کیخلاف پولیس اور فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ نے یہاں کے حالات سے نمٹنے کیلئے جو غیر جمہوری اور غیر اخلاقی طریقہ کار اختیار کیا ہوا ہے وہ نہ صرف حد درجہ افسوسناک ہے بلکہ اس طرح کے طرز عمل سے حالات مزید ابتر ہونے کا اندیشہ ہے۔ترجمان نے پلوامہ کے ایک سیاسی کارکن ایڈوکیٹ عبدالغنی ڈار کی ہلاکت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس سیاسی اختلافات اور نظریات کی بنیاد پرکسی بھی فرد کے قتل یا اُسے زور زبردستی سے دبانے کے حق میں نہیں ہے۔
و یری ناگ میں آگ،رہائشی مکان خاکستر