گاندربل// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے کشمیر سے متعلق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حکومت تنہا سلجھا نہیں سکتی بلکہ اس کے لئے تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا بھی تعاون ہونا لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حریت قیادت کو خانہ و تھانہ نظر بند رکھنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکتا بلکہ اس سے پیچیدگیوں میں اور بھی اضافہ ہو تا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حریت قیادت حسب معمول ہر سال یوم پاکستان پر دہلی سفارت خانہ جاتے تھے لیکن موجودہ پی ڈی پی حکومت نے اپنے آقائوں کے احکامات پر عمل پیرا ہوکر تمام علیحدگی پسندوں کا کریک ڈائون کرکے اُن کے یوم پاکستان پر نئی دلی میں منعقد ہونے والی تقریب شریک ہونے پر روک لگادی۔ فاروق عبداللہ جمعرات کو گاندربل میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا ’کشمیریوں نے کبھی بھی غلامی پسند نہیں کی ہے اور نہ ہی طاقت کے بل بوتے پر دب سکتے ہیں۔ کشمیری قوم نے خدا اعتمادی اور خود اعتمادی کے ساتھ ساتھ عزت نفس کے اصلوں کے لئے جنگ لڑی ہے جس پر ہم قائم ہیں‘۔انہوں نے 2014 کے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وقت نے ثابت کر دیا کہ پی ڈی پی کو ووٹ ڈالنا اصل میں بی جے پی کو ووٹ دینا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس ، بجرنگ دل ،شیو سینا ، راشٹریہ سیونگ سنگ کو ریاست میں راہ داری دینا تھا‘ ۔فاروق عبداللہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا ’ آج ہندوستان فرقہ پرست پارٹیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے جس سے اقلیتی طبقہ اپنے جان ومال کے علاوہ اپنے مذہبی عقائد کو بھی غیر محفوظ محسوس کررہا ہے۔افسوس اس بات کا ہے کہ آج پورے ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ملک دشمن بھی قرار دیا جاتا ہے‘ ۔انہوں نے کہا کہ یو پی میں بھاجپا کی طرف سے بقول اُن کے ایک فرقہ پرست وزیر اعلیٰ کی تقرری سے کون باخبر نہیں اور آج اس فرقہ پرست وزیر اعلیٰ نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی ایسے احکامات صادق کردیئے جس سے اقلیتیں خوفزدہ ہوگئی ہیں،انہوں نے کہا کہ ایسا طریقہ کار ملک کی آزادی اور سالمیت کے لئے خطرہ کا باعث ہے۔ نیشنل کانفرنس صدر نے کہا آج ریاست کے لوگوںکو اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کیا وہ فرقہ پرست عناصر اور کشمیر دشمن کے ہاتھوں سے کشمیریت ، انفرادیت ، تشخص ، پہچان اور ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ملا میٹ کرنے کی اجازت دیں گے یا نہیں۔اس لئے ہمیں متحدد ہو کر ان کے ناپا ک سازشوں اور عزائم کو خاک میںملانا ہے اور دشمن کو ہر سطح پر شکست دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔اس موقعہ پر طارق حمیدقرہ اورمیاں الطاف نے اپنے خطاب میں اُس ظلم وستم داستان کی تفصیل بیان کی جو مخلوط حکومت نے گزشتہ عوامی ایجی ٹیشن کے دوران لوگوں پر ڈھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے لوگوں سے پاکستان کے نام پر ، اسلام کے نام پر ، مجاہدین کے نام پر ، جماعت اسلامی کے نام پر ووٹ حاصل کئے۔مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے نام لیکن عوام کو صرف سبز باغ دکھائے گئے ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ضلع میں تین سو بے گناہ افراد اور نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائے گئے ۔ نوجوانوں پر بے تحاشہ پی ایس اے لگایا گیا ،املاک تباہ کئے گئے ۔