سرینگر// کشمیر ہینڈی کرافٹس کے جی آئی کو اگلے درجے پر لیجانے کیلئے، ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس و ہینڈ لوم کشمیر نے ہفتے کو انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیا ، پیٹنٹ، ڈیزائن، ٹریڈ مارک، جغرافیائی اشارے، چنئی کے حکام کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ تاکہ پانچ دستکاریوں جیسے کشمیری نمدہ، وگوو، شکارا، گبہ اور کشمیر بیٹ کے لئے جی آئی رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جاسکے۔ان دستکاریوں کی رجسٹریشن کے لیے ڈوزیئر پہلے ہی انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیا، چنئی کو جمع کرایا جا چکا ہے جو کہ ہندوستان میں اشیا سے متعلق جغرافیائی اشارے کے رجسٹریشن اور بہتر تحفظ کے لیے اعلی سطح کی تنظیم ہے۔ٹریڈ مارکس اور جی آئی کے اسسٹنٹ رجسٹرار اور ٹریڈ مارکس اینڈ جی آئی کے ایگزامینر جو انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیا، چنئی کی نمائندگی کر رہے تھے، نے یقین دلایا کہ ان پانچ دستکاریوں کو بہت جلد جی آئی سے نوازا جائے گا۔ڈائریکٹر ایچ اینڈ ایچ نے وادی کے کاپر ویئر، ولو وِکر اور چین اسٹیچ دستکاری کے لیے مزید تین ڈوزیئرز جمع کرانے کے حوالے سے بحث کی جو پہلے ہی جی آئی رجسٹریشن کے لیے محکمہ کے زیر غور ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کشمیر کی کانی شال، پشمینہ، سوزنی، پیپر ماچی، اخروٹ کی لکڑی کی نقش و نگار، کھٹم بند، اور ہاتھ سے بنی قالین کی دستکاری کو پہلے ہی جی آئی سرٹیفائیڈ کیا جا چکا ہے۔پشمینہ کی ٹیسٹنگ اور لیبلنگ میں پچھلے ڈیڑھ سال سے تیزی آئی ہے اس کے علاوہ محکمہ نے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین کی جانچ اور لیبلنگ بھی متعارف کرائی ہے۔