ایمبولینس ڈارئیور کی نعش دوسرے روز بھی کشتواڑ نہ پہنچ سکی
عاصف بٹ
کشتواڑ//برفباری کے سبب مرگن ٹاپ میں ہلاک ہوئے ایمبولینس ڈرائیور کلونت سنگھ کی نعش کو دوسرے روز بھی واپس نہ لایا جاسکا۔ سیاسی و سماجی کارکنان نے ا علیٰ حکام سے نعش کو انشن سے بذریعہ ہوائی جہاز لانے کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرعظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات کو مڑواہ سے واپس آرہے ضلع ہسپتال کشتواڑ کے ایمولینس ڈرائیور کو انشن میں مقامی لوگوں نے خراب موسم کی صورت میں سفر نہ کرنے کو کہا اور انھیں موسم بہتر ہونے کا انتظارکرنے کو کہا گیا جبکہ ناڈبل سے چندکلومیٹر دور انکی نعش کو ایتوار کی دوپہر ریسکو ٹیموں نے نکال لیا جسکے بعد انھیں انشن لایا گیا۔چیف میڈیکل افسر کشتواڑ نے بتایا کہ انھوں نے کل ہی ڈرائیور کی نعش کو بذریعہ ہوائی جہاز منتقل کرنے کیلئے ا علیٰ حکام کو سے رجوع کیاتھا جبکہ آج دوبارہ ڈویژنل کمشنر کو آگاہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ مرگن سڑک بند ہے جسکے سبب نعش کو سڑک کے راستے لانا ناممکن ہے۔اس دوران سیاسی و سماجی کارکنان نصیر باغوان، شاکر صدیقی نے ا علیٰ حکام سے ایمبولینس ڈرائیور کی نعش کو انشن سے کشتواڑ بذریعہ ہوائی جہاز لانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ کلونت سنگھ کا کشتواڑ کی عوام پر کافی احسانات ہیں اور وہ ہر وقت عوام کی مدد کیلئے حاضر رہتے تھے۔
گندوہ کی تحصیل چلی پنگل میں آتشزدگی کی پراسرار واردات
رہائشی مکان خاکستر ،الیکٹرانک، کریانہ و ہارڈویئر کی دوکانوں کو بھی پہنچا جزوی نقصان
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //سب ڈویڑن گندوہ کی تحصیل چلی پنگل کے گاؤں تیندلہ (بگلی) میں آتشزدگی کی پراسرار واردات میں ایک رہائشی مکان خاکستر جبکہ دو دوکانوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس میں لاکھوں کی مالیت کا سامان بھی تباہ ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کے روز ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ہشمت اللہ وانی کے پانچ منزلہ رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جو کچھ ہی لمحوں میں پوری عمارت میں پھیل گئی تاہم اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں قریبی علاقوں کے لوگ، پولیس، ایس ایس بی کے اہلکار و فائر بریگیڈ کی گاڑی موقع پہنچیں اور بچاؤ کاروائی شروع کیں۔ ڈیڑھ گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا گیا تاہم دو منزلہ رہائشی مکان خاکستر ہوا جس دوران بھاری پیمانے پر گھر میں موجود سامان جل کر راکھ ہوا۔ ایس دوران ہشمت اللہ وانی کی ہی کییریانہ و الیکٹرانک کی دوکان و ثناء اللہ وانی کی ہارڈویئر و الیکٹریکل شاپ کو بھی جزوی نقصان پہنچا اور لاکھوں کی مالیت کا سامان بھی تباہ ہوا۔بتایا جاتا ہے کہ بجلی کی شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی ہے۔اس سلسلہ میں تھانہ پولیس گندوہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ڈی ڈی سی کونسلر کاہرہ معراج الدین ملک ،سرپنچ دانش ملک، سابق سرپنچ شیخ لیاقت علی و الطاف حسین ملک، سیاسی و سماجی کارکن سجاد حسین ملک نے انتظامیہ سے متاثرین کو معقول مالی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منج پارہ مہندر بھائی کا
آیورویدک ہسپتال جموں اور ڈائریکٹوریٹ آف آیوش کا دورہ
جموں//مرکزی حکومت کے عوامی رَسائی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مرکزی وزیر مملکت برائے خواتین و ترقی اَطفال ڈاکٹر منج پارہ مہندر بھائی نے جموں وکشمیر کے اَپنے پانچ روزہ دورے کے آخری مرحلے میں گورنمنٹ آیورویدک ہسپتال ، شالہ مار جموں اور آیوش جے اینڈ کے ڈائریکٹوریٹ جموںکا تفصیلی دورہ کیا۔ ابتداً،مرکزی وزیر مملکت نے ہسپتال کے اَحاطے میں دھنونتری کنج میں دھنونتری مورتی پر گل باری کرنے کے بعد چھٹے آیوروید دِن کی تقریبات کا اِفتتاح کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آیوش نے وزارتِ آیوش کے رہنما خطوط کے مطابق اِس برس قومی آیوروید دِن کے موضوع پر مبنی ’’ آیوروید فار پوشن ‘‘ مہم شروع کی۔مرکزی وزیر مملکت کو مقامی سپر فوڈس جیسے اَمرنتھ ، میتھی ، بک وہیٹ ، آیوش غذائی سپلی منٹس ، آیوش ڈیپارٹمنٹ کے رَسائی پروگرام اورعوام کو آیوش کے اَصولوں اور غذاہیت کے طریقوں کے بارے میںجانکاری دی گئی۔آئی اِی سی میٹر یل بھی ڈسپلے کے لئے رکھا گیا ۔ڈاکٹر منج پارہ مہندر بھائی نے آئی پی ڈی اور اوپی ڈی میں مریضوں کے ساتھ بات چیت کی اور اُنہو ں نے آئی پی ڈی اور او پی ڈی مریضوںکوکئے جانے والے آیوش طریقہ کار میں گہری دلچسپی لی۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر آیوش جموں وکشمیر ڈاکٹر موہن سنگھ ، ایڈیشنل سیکرٹری ایچ اینڈ ایم اِی راجیشور سنگھ چرک ، میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹ گورنمنٹ آیورویدک ہسپتال ڈاکٹر وند نا ڈوگرہ اور دیگر اَفسران موجود تھے۔مرکزی وزیر مملکت نے ڈائریکٹوریٹ آیوش جے اینڈ کے جموں کے احاطے میں قائم میڈکل گارڈن کا بھی دورہ کیااور ہر بل گارڈن کے قیام کی کوششوں کو سراہاجو آیوش ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹر کا ایک لازمی جزوہے ۔بعد میں مرکزی وزیر مملکت منج پارہ مہندر بھائی نے ایک اِستفساری سیشن ’’ بھوجن پہ چرچہ‘‘ کی صدارت کی جس میں اُنہوں نے آیوروید میں شامل بہترین غذائیت کے اَصولوں اور طریقوں پر زور دیا۔اُنہوں نے غیر مواصلاتی بیماریوں کا مقابلہ کرنے میں غذائیت کے کردار اور آیور نیوٹرسیوٹکس اِنڈسٹری کی صلاحیت کو بھی اُجاگر کیا تاکہ آیور ویدک فوڈ سپلی منٹس کی عالمی مانگ کو پورا کیا جاسکے۔اَپنے خطاب میں ڈاکٹر منج پارہ مہندر بھائی نے صحت دیکھ ریکھ خدمات پر اپنے اَطمینان کا اِظہار کیا جو مریضوں کو خصوصی آیوش طریقوں جیسے پنچ کرما، کشار سوتر ، یوگا اور نیچر و پیتھی کے ذریعے کے فراہم کی جارہی ہیں۔ اُنہوں نے گورنمنٹ آیورویدک ہسپتال جموں میں ہیلتھ کیئر سروس ڈیلیوری کو اَپ گریڈ کرنے کے لئے 75لاکھ روپے کے پیکیج کا بھی اعلان کیا۔، اُنہوں نے دیگر رِیاستوں میں آیوش طلباء اور جے اینڈ کے ڈاکٹروں کے ترغیبی اوقات پر بھی زور دیا تاکہ بہترین طریقوں کا تبادلہ خیا ل کیاجاسکے۔انہوں نے تحقیق اور طبی ثبوت جمع کرنے اور دستاویزات پر زور دیا تاکہ آیوروید کو ایک ثبوت پر مبنی صحت نظام بنایا جا سکے۔
مرکزی وزیر مملکت رائو اِندر جیت سنگھ کاکیندریہ ودھیالیہ چنانی میں عوامی رابطہ پروگرام کا اِنعقاد
اودھمپور//مرکزی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر یوٹی کے لئے شروع کئے گئے عوامی رَسائی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مرکزی وزیر مملکت( آزادانہ چارج) سٹیٹسٹکس ، پروگرام عمل آوری اور منصوبہ بند ی رائو اِندر جیت سنگھ نے ضلع اودھمپور کے کیندر ودھیالیہ سنگتن ( کے وی ) چنانی میں عوامی رابطہ پروگرام منعقد کیا۔مرکزی وزیر مملکت نے آر ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے مختلف ترقیاتی کاموں کا اِفتتاح کیا جو 14ویں ایف سی ، پی ایم اے وائی ۔ جی ، ایم جی این آر اِی جی کے تحت پائے جس میں کمیونٹی سینٹیر کمپلیکس ، اٹر ٹینکیاں ، عمارٹین ، بولیاں ، پی ایم اے وائی جی گھر۔کے وی چنانی پہنچنے پر ، یونین ایم او ایس نے آر ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا جو 14 ویں ایف سی ، پی ایم اے وائی-جی ، ایم جی این آر ای جی کے تحت انجام پائے جس میں کمیونٹی سینیٹری کمپلیکس ، واٹر ٹینکیاں ، عمارتیں ، بولائز ، پی ایم اے وائی۔ جی ہائوس ، تحفظاتی کام /زمین کے ترقیاتی کام ، دیہی رابطہ ، لین ڈرین ، سی اینڈ بی پاتھ ، کھیل میدان ، پسنجر/ شمشان شیڈ ، اپروچ ٹریکٹر روڈ ، کلورٹس ، فٹ برج وغیرہ شامل ہیں۔مرکزی وزیر مملکت نے ٹائل بچھانے، مرحلہ۔VIII کے تحت چرڈی سے دھر لدھا تک سڑک کی تعمیر اور دیکھ ریکھ کا اِفتتاح کیا۔اُنہوں نے پی آر آئی کے ساتھ بھی بات چیت کی اور کیندریہ ودھیالیہ کے احاطے میں درخت لگایا۔ اُنہوں نے کہا کہ درخت لگانا ماحولیاتی تحفظ کا ایک لازمی حصہ ہے اور ہر شخص کو ماحول کو صاف پاک رکھنے کے لئے کم از کم ایک درخت لگانا چاہیئے۔ زراعت ، باغبانی ، کھیل کود، صحت ،پشو پالن ، بھیڑ پالن ، سماجی بہبود ، ہینڈی کرافٹس ، ہینڈلوم وغیرہ مختلف محکموں نے اَپنے محکمانہ بیداری سٹال لگائے تھے ۔ مرکزی وزیر نے ضلع ترقیاتی کمشنر کے ہمراہ مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فلاحی اور دیگر سکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کیلئے مختلف محکموں کے ذریعے لگائے گئے سٹالوں کا معائینہ کیا۔اُنہوں نے اَفسران سے تبادلہ خیال کیا اور ان سکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دوران کیمپ بی ڈی سی چیئرمین ، ڈی ڈی سی کونسلر ، صدر ایم سی کے علاوہ سرپنچوں اور پنچوں نے کئی مطالبات مرکزی وزیر مملکت کو گوش گزار کئے۔وزیر مملکت نے مطالبات کو بغور سنا اور یقین دِلایا کہ علاقے کے تمام مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔مرکزی وزیر مملکت نے کھیلو اِنڈیا کے تحت کھیل کٹس بھی تقسیم کیں جس میں آیوشمان بھارت سکیم کے تحت صحت کارڈ ، سوئیل ہیلتھ کارڈ ، پاور ٹیلر اور میزشیلر مستحقین کو دئیے۔اُنہوںنے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ضلع میں کئی سرکاری سکیموں پر عمل در آمد پر اطمینان کا اِظہار کیا ۔ اُنہوںنے ضلع میں حکومتی سکیموں کے مؤثر عمل کے لئے ضلعی اِنتظامیہ اور مختلف محکموں کی کوششوں کو سراہا۔مرکزی وزیر نے اِس بات کا اعادہ کیا کہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل کو منسوخ کرنے کے بعد ترقی کے میدان میں بہت سی تبدیلیاں نظر آرہی ہیں جس میں میگا پروجیکٹوں کی تکمیل ، جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت اورمختلف سکیموں پر عمل درآمد شامل ہیں۔ اُنہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت جموںوکشمیر کو ترقی کے شاندار راستے پر گامزن کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں متعدد اختراعی اقدامات شروع کئے جارہے ہیں جن کے ٹھوس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ اُنہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور مختلف سکیموں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں۔مرکزی وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے پی آر ائیز کو بااختیار بنایا ہے جو حکومت اور عوام کے درمیان ایک پُل کا کام کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں تمام شعبوں میں ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے اور عام لوگوں کی سماجی اقتصادی حالت میں بہتری آئی ہے۔بعد میں مرکزی وزیر نے ڈسٹرکٹ انڈسٹریز سینٹر اودھم پور کا بھی دورہ کیا اور اُنہوں نے چیمبر آف کامرس کے نمائندوں، صنعتکاروں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل اور مطالبات سنے۔اِس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر اودھمپور اندو کنول چب ، ڈائریکٹر جنرل اِکنامکس اینڈ سٹیٹسٹکس ستویر کور ، بی ڈی دی چیئرمین چنانی پرکاش چند ، ڈی ڈی سی کونسلر او شادیوی ، صدر ایم سی چنانی مانک گپتا اور دیگر ضلعی اَفسران کے علاوہ سرپنچوں ، پنچوں اور عام لوگوں نے شرکت کی۔
گول میں پولیس کی جانب سے مصوری مقابلہ کاانعقاد
گرین ویلی پبلیک سکول کے بچوں نے پہلی تین پوزیشن حاصل کی
زاہد بشیر
گول//ضلع پولیس رام بن کی طرف سے شہید پولیس جوانوں کی یاد میں گول میں ایک پینٹنگ مقابلہ منعقد کرایا گیا جس مختلف سکولوں سے آئے ہوئے بیس بچوں نے حصہ لیا ۔ پینٹنگ کا عنوان تھا وومین ایمپوریمنٹ اور قوم کی بقاء کے لئے ،پولیس کا کردار مقابلے میں گرین ویلی سکول کے بچوں نے پہلی تین امتیازی پوزیشن حاصل کی جن میں کیف اللہ صحر اول ،مہک پرویز دوم اور حناکوثر سوئم نمبر پر رہیں ۔ پوزیشن لینے والے بچوں کو انعامات سے نوازا گیا جبکہ باقی سبھی بچوں کے لئے پولیس کی طرف ریفریشمنٹ دی گئی ۔اس موقعہ پر ایس ڈی پی او گول پردیپ کمار ایس ایچ او گول منیر احمد اور انسپکٹرسمیول گل کے علاوہ محکمہ تعلیم کے اساتذہ بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔
نورترا کے دوران 2لاکھ یاتریوں کی ماتا ویشنو دیوی مندر پر حاضری
جموں// جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرہ کی ترکوٹہ پہاڑیوں میں واقع شری ماتا ویشنو دیوی پوتر گھپا مندر میں نو روزہ نوراترا تہوار کے دوران قریب دو لاکھ یاتریوں نے حاضری دی ہے۔دریں اثنا حکومت نے کٹرہ آنے والے یاتریوں کے لئے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ ان کے کورونا ٹیسٹ 72 گھنٹوں سے زیادہ پرانے نہیں ہونے چاہئے۔ایک شرائن بورڈ عہدیدار نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک رہنے والے نو روزہ نورترا تہوار کے دوران 1 لاکھ 99 ہزار 5 سو 50 یاتری بھون پہنچے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کو 24 ہزار 9 سو 50، 8 اکتوبر کو 24 ہزار 9 سو، 9 اکتوبر کو 24 ہزار 9 سو 70، 10 اکتوبر کو 24 ہزار9 سو 80، 11 اکتوبر کو 24 ہزار 9 سو 90، 12 اکتوبر کو 24 ہزار 8 سو 25، 13 اکتوبر کو 24 ہزار 9 سو 95 اور 14 اکتوبر کو 24 ہزار9 سو 40 یاتریوں نے پوتر گھپا کی یاترا کی۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے پیش نظر یاتریوں کے لئے نئی گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں اور ان سے کہا گیا ہے کہ ان کے پاس کورونا ٹیسٹ 72 گھنٹوں سے زیادہ پرانے نہیں ہونے چاہئے۔بتا دیں کہ سال رواں کے ماہ ستمبر کے وسط تک لگ بھگ 32 لاکھ یاتریوں نے پوتر گھپا کی یاترا کی ہے۔
نجی اراضی کی بیرونی سرمایہ کاروں کو منتقلی | جموں کی صنعتی انجمن کا قانون میں ترمیم کا مطالبہ
جموں// جموں میں قائم صنعت کاروں کی ایک تنظیم نے غیر زرعی نجی اراضی کو جموں و کشمیر سے باہر کے متوقع سرمایہ کاروں کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اپنے یونٹ قائم کرنے کے لیے منتقل کرنے کی خاطرزمینی محصول کے قانون میں ترمیم کی درخواست کی ہے۔ فیڈریشن آف انڈسٹریز (FOI) جموں کے شریک چیئرمین للت مہاجن نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ فیڈریشن آف انڈسٹریز (FOI) جموں نے یہ مطالبہ ایک میمورنڈم میں اٹھایا، جسے اس کے وفد نے یہاں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو پیش کیا تھا۔مہاجن، جنہوں نے ایف او آئی کے چیئرمین رتن ڈوگرا کے ساتھ شاہ سے ملاقات کی،نے کہا"ہم نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ وہ لینڈ ریونیو ایکٹ1962 میں ضروری ترمیم کریں ، ترجیحی بنیادوں پر غیر زرعی نجی زمین کو صنعتی مقاصد کے لیے فری ہولڈ بنیادوں پر منتقل کرنے کے لیے ، ممکنہ یونٹ ہولڈرز کومقررہ وقت میں اپنے یونٹس قائم کرنے کے لیے غیر زرعی زمین خریدنے کے قابل بنائیں"۔ جموں و کشمیر میں صنعتی شعبے کے لیے مالی مراعات دینے پر نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وفد نے اسے ترقی اور صنعت کاری کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا۔بیان میں کہا گیا ہے"ہم پرامید ہیں کہ انڈسٹریلائزیشن آنے والے دنوں میں جموں و کشمیر میں ایک نئی بلندی حاصل کرے گی تاکہ مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اور معیشت میں مجموعی طور پر ترقی کی جائے کیونکہ ہم J&K کے صنعتی شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی توقع کر رہے ہیں "۔تاہم ، مہاجن نے کہا کہ جموں و کشمیر سے باہر کے ممکنہ سرمایہ کار ، جو بڑے صنعتی یونٹس کے قیام کے عمل میں ہیں ، ترقی یافتہ صنعتی زمین کی عدم دستیابی اور غیر زراعت والی نجی زمین کے حوالے سے مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں۔ موجودہ لینڈ ریونیو قانون کے مطابق بیرونی سرمایہ کاروں کو منتقلی کے قابل نہیں۔میمورنڈم میں صنعتی شعبے سے متعلق دیگر مسائل جن پر روشنی ڈالی گئی ہے ان میں مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر حکومت کے محکموں کی طرف سے لوکل سمال اسکیل انڈسٹری (ایل ایس ایس آئی) یونٹس سے لازمی خریداری، جموں اور کا میں مدر انڈسٹری کا قیام شامل ہے۔ ایف او آئی نے ایکسپورٹ پروموشن انڈسٹریل پارکس کے قیام، صنعتی ترقی کی اسکیم کے تحت خاطر خواہ توسیع کے لیے ایم ایس ایم ای یونٹس کو مجموعی جی ایس ٹی مراعات کی 300 فیصد واپسی میں توسیع، موجودہ یونٹ ہولڈرز کو سڈکو اور ایس آئی سی او پی اراضی کے فری ہولڈ حقوق اور کسٹم میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔
صنعتی شعبہ کے برابر مراعات کا مطالبہ | جموں کے ہوٹل مالکان کا سنگل ونڈو سسٹم قائم کرنے پر زور
جموں// جموںکے ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان نے صنعتی شعبے کے برابر اور رجسٹریشن کے لیے سنگل ونڈو کی طرح مختلف مراعات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایف ایچ آر آئی سی جے آر کے صدر راکیش وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مطالبات فیڈریشن آف ہوٹلز، ریسٹورنٹ، انڈسٹری اینڈ کامرس آف جموں ریجن اور ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کٹرہ (ایچ آر اے کے) کے ایک مشترکہ وفد نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کے دوران اٹھائے۔وزیر نے اپنے نائب کشل ماگوترا کے ہمراہ کہا کہ سیاحت جموں و کشمیر کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اس کی معیشت کا اہم حصہ ہے لیکن ہوٹل انڈسٹری جو کہ بنیادی جزو ہے اب بھی بنیادی مراعات حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جو دوسرے شعبوں کو مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہوٹلوں کو صنعتوں کے برابر بجلی فراہم کی جاتی تھی لیکن یہ عمل بند کر دیا گیا اور جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد ہوٹل انڈسٹری پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ، یہاں تک کہ جی ایس ٹی حکومت سے پہلے قیام پر کوئی ٹیکس نہیں تھا۔وزیر نے کہا ، "بعد میں جی ایس ٹی کی واپسی مختلف شعبوں میں شروع کی گئی ، بشمول مینوفیکچرنگ انڈسٹری ، لیکن صنعت میں ہوٹل سیکٹر ابھی تک رقم کی واپسی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔" ہوٹل انڈسٹری کو جو مائیکرو سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (MSMEs) کے تحت آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان تمام یونٹوں کے لیے اپنی مرضی کے مطابق اسکیموں کی ضرورت ہے جنہوں نے کوئی کاروباری قرض نہیں لیا ہے۔وزیر نے کہا کہ وفد نے کٹرا کے ارد گرد صنعتی پارکس کے قیام کا مطالبہ کیا۔مگوترا نے ہوٹلوں کی دوہری رجسٹریشن کو ختم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ محکمہ سیاحت اور صنعت کے ساتھ دوہری رجسٹریشن کے بجائے رجسٹریشن کے لیے ایک ونڈو ہونا چاہیے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قرضوں کی معطلی ، جو COVID-19 کی وجہ سے خراب ہوچکی ہے ، کو مزید بڑھایا جائے۔مگوترا نے بان گنگا اور پانی کے دیگر ذرائع کو صاف رکھنے کے لیے پورے کٹرا شہر کے لیے ایک مشترکہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، ماتا ویشنو دیوی کے مزار پر آنے والے زائرین کے لیے بیس کیمپ کا مسئلہ بھی اٹھایا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے وفد کو صبر کے ساتھ سنا اور ان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
جے ایس ڈبلیو گروپ150 کروڑ روپے مالیت کاسٹیل یونٹ قائم کریگا
نئی دہلی // جے ایس ڈبلیو گروپ نے پیر کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں 1.2 لاکھ میٹرک ٹن کلرکوٹیڈ سٹیل مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے کے لیے 150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔جے ایس ڈبلیو گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پلانٹ گروپ کمپنی جے ایس ڈبلیو سٹیل قائم کرے گی۔بیان میں مزیدکہاگیا’’JSW نے خصوصی لائنوں کے ساتھ سالانہ 1,20,000 میٹرک ٹن کی صلاحیت کی جدید ترین کلر کوٹیڈ اسٹیل مینوفیکچرنگ سہولت قائم کرنے کا عہد کیا ہے‘‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سٹیل سینڈوچ پینل اور سٹیل کے دروازے جموں و کشمیر کے مقامی بازار کے لیے یونٹ میں تیار کیے جائیں گے۔ بیان کے مطابق، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو جے ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر سجن جندال کو زمین کی تقسیم کے کاغذات پیش کیے۔یہ سہولت کشمیر کے لاسی پورہ ، پلوامہ میں تقریبا ً 150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ قائم کی جائے گی۔جندل نے کہا ، "یہ سہولت مقامی کاروباری اداروں اور معاشرے کو ایک معنی خیز طریقے سے بے پناہ فوائد فراہم کرے گی اور مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے گی۔"
ڈوڈہ پولیس نے ’ یکجہتی دوڑ‘ کا اہتمام کیا
ڈوڈہ//پولیس شہداء کے اعزاز میں تقریبات کے جاری سلسلے کے ایک حصے کے طور پرڈوڈہ پولیس نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سے گنپت برج کراسنگ تک ’یکجہتی دوڑ' کا انعقاد کیا۔میراتھن صبح 8 بجے شروع ہوئی جس میں لڑکوں اور لڑکیوں کے طلباء، سول سوسائٹی کے ارکان کے علاوہ CRPF ، SSB ، IRP ، ضلعی پولیس کے اہلکار شریک ہوئے اور تقریباً 4 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے گنپت برج کراسنگ پر اختتام پذیر ہوئی۔یہ دوڑ سینئر گروپ کی تین کیٹیگریز یعنی 18 سال سے اوپر، جونیئر بوائز 18 سال سے کم عمر اور جونیئر گرلز 18 سال سے کم کے لیے منعقد کی گئی۔ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیڈ کوارٹر ماسٹر پوپسی نے رن کو جھنڈی دکھائی۔ تمام جیتنے والوں کو مہمان خصوصی نے نقد انعامات سے نوازا۔
گول رام بن میں صفائی مہم کا انعقاد
رام بن //یوتھ سروسز اور کھیلوں کے محکمہ رام بن نے 'کلین انڈیا' کے ایک حصے کے طور پر ایجوکیشنل زون گول میں صفائی مہم کا انعقاد کیا، جو حکومت کی جانب سے 'آزادی کا امرت مہا اتسو' کے تحت شروع کی گئی ایک ماہ طویل صفائی مہم ہے ۔افسران اور اہلکاروں اور مقامی نوجوانوں نے شہر بھر میں صفائی کا آپریشن کیا۔ اس کے علاوہ کئی دیگر محکموں نے بھی اپنے اپنے دفاتر میں صفائی مہم چلائی اور ساتھ ہی سووچھتا ہی خدمت کے نعرے کو فروغ دیا۔شرکاء نے مہم کے دوران بڑی مقدار میں سنگل یوز پلاسٹک بیگز اور دیگر فضلہ مواد جمع کیا۔ انہوں نے دکانداروں اور دکانداروں کو سنگل یوز پلاسٹک کے مضر اثرات سے آگاہ کیا اور انہیں اس کے استعمال سے بچنے کی ترغیب دی۔
2228 کو کووڈ ویکسین دی گئی ، 1175 نمونے جمع | کووڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 8700 روپے کا جرمانہ
رام بن//ضلع رام بن میں کوویڈ پروٹوکول کے نفاذ کی مہم کو جاری رکھتے ہوئے انفورسمنٹ ٹیموں نے چہرے کے ماسک نہ پہننے اور جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر گھومنے پر متعدد خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا۔نافذ کرنے والی ٹیموں نے اپنے متعلقہ دائرہ کار میں معائنہ کے دوران 8ہزار700 روپے جرمانہ وصول کیا۔انفورسمنٹ افسران نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چہرے کے ماسک پہنیں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں اس کے علاوہ اپنے قریبی سی وی سی پر کوویڈ ویکسی نیشن کی خوراکیں لیں۔ضلع امیونائزیشن آفیسر ڈاکٹر سریش نے بتایا کہ پیر کے روز ضلع رام بن میں 2228 افراد کو پہلی اور دوسری کوویڈ ویکسین کی خوراک دی گئی۔چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد فرید بھٹ کے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کے مطابق ، محکمہ صحت نے 1175 نمونے جمع کیے ہیں جن میں 377 RT-PCR اور 798 RAT نمونے شامل ہیںجبکہ اس کے علاوہ ضلع کے مخصوص ویکسینیشن سینٹرز میں 2228 افراد کو کوویڈ ویکسین دی گئی ہے۔
ڈنسال میں خواتین کسانوں کیلئے 1 ماہ طویل پھلوں کی پروسیسنگ ٹریننگ
جموں // ڈائرکٹر ہارٹیکلچر جموں رام ساواک نے گاؤں سکیترڈنسال میں "پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ پر ایک ماہ کے تربیتی پروگرام" کا افتتاح کیا ، جس میں 100 سے زائد خواتین حصہ لے رہی ہیں۔چیف ہارٹی کلچر آفیسر جموں ایس سرجیت سنگھ نے ڈائریکٹر ہارٹی کلچر جموں کا خیرمقدم کیا اور خواتین کسانوں کو محکمہ کی مرکزی اور ریاستی سپانسر اسکیموں کے بارے میں آگاہ کیا۔خواتین کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے رام ساواک نے ان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور چھوٹے پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے محکمہ کی مختلف سکیموں کے تحت مراعات حاصل کریں۔ انہوں نے ان سے باغبانی کے محکمہ سے وابستہ سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) بنانے کو کہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ محکمہ ایس ایم جی کو پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت پھلوں کی مصنوعات کے ویلیو ایڈیشن کے لیے مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹس کے قیام میں مدد کرے گا ، جو کہ آتم نربھر بھارت ابھیان کا ایک تاریخی اقدام ہے ، جس سے ان کی خاندانی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ سے متعلق ایک ماہ کے اس تربیتی پروگرام کے فوائد حاصل کریں۔
کشتواڑ میں 27 اکتوبر کو آئیکونک ہفتہ فیسٹیول منعقد ہوگا
کشتواڑ//ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے ڈی سی آفس کمپلیکس کے کانفرنس ہال میں اہم محکموں کے ساتھ ایک میٹنگ میں 27 اکتوبر 2021 کو منعقد ہونے والے آئیکونک ویک فیسٹیول کو منانے کے لیے کیے جانے والے انتظامات پر تبادلہ خیال اور جائزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ میگا ایونٹ آزادی کا امرت مہوتسو (انڈیا@75) کے زیراہتمام منعقد کیا جا رہا ہے اور اس میں تین تقریبات کا مشاہدہ کیا جائے گاجن میںزعفران سفاری پوچھل کے علاقے میں صبح 06:00سے8:00 بجے تک زعفران پلکنگ فیسٹیول، شام 4:00سے5:00 بجے چوگان گراؤنڈ میں تمام عمر کے گروپوں کے لیے میراتھن اور شام 5:00 بجے سے شام 7:00 بجے تک چوگان گراؤنڈ میں ثقافتی شام کا پروگرام شامل ہیں۔اجلاس کے دوران پنڈال کو حتمی شکل دینے، سٹیج کی سجاوٹ، حفاظتی انتظامات، ٹریفک مینجمنٹ، پارکنگ کی سہولت، مدعو کرنے والوں کی فہرست، وی وی آئی پیز، فنکاروں کی رہائش کے علاوہ مقررہ دن دیگر ضروری خدمات کی دستیابی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پنچایت کانفرنس کا متاثرہ باسمتی کاشتکاروں کو معائوضہ فراہم کرنیکا مطالبہ
جموں//آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ جموں خطے کے باسمتی کاشتکاروں کو 100 فیصد معاوضہ دے جن کی فصلوں کوحالیہ شدید بارشوں اور ژالہ باری کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچاہے۔کانفرنس کے سینئر لیڈران اور اربن لوکل باڈیز (یو ایل بی) کے نمائندوں نے UT صدر انیل شرما کی قیادت میں جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کے مختلف حصوں کا دورہ کیا تاکہ باسمتی کے کاشتکاروں کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا جا سکے۔ اپنے دورے کے دوران شرما نے متاثرہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے نقصانات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔اے جے کے پی سی رہنما نے کہا’’جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کے باسمتی کے کاشتکاروں کو شدید ژالہ باری اور بارش کی وجہ سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ حکومت ہند کو آگے آنا چاہیے اور ان کے حق میں 100 فیصد معاوضے کا اعلان کر کے ان کی تکلیفوں پر بام لگانا چاہیے‘‘۔شرما نے کہا کہ معاوضے کا اعلان ذات ، نسل ، رنگ اور مذہب میں جانے کے بغیر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگاتے ہوئے حکومت کو ان لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہیے جو کچھ وجوہات کی وجہ سے اپنی فصلوں کا بیمہ نہیں کروا سکے۔
شیوسینا کی جموں کو علیحدہ ریاست کا درجہ دینے کی اپیل
جموں//شیو سینا جموں و کشمیر یونٹ نے جموں و کشمیر کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے دوران جموں کے لیے علیحدہ ریاست کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی کے ریاستی صدر منیش ساہنی کی قیادت میں شیوسینکوں کی ایک بڑی تعداد نے جموں کی علیحدہ ریاست کے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز کے ساتھ پارٹی دفتر پر احتجاج کیا۔ اپنے خطاب میں ساہنی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ مستقبل کو محفوظ بنایا جائے۔مرکزی حکومت کو جموں کو علیحدہ ریاست کا درجہ دینے کا ایک اور جرات مندانہ فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔ساہنی نے کہا کہ ڈوگرہ ثقافت اور شناخت کو کسی تحریف کے بغیر برقرار رکھنے اور محفوظ کرنے کے علاوہ ، جموں خطے اور اس کے لوگوں کے خلاف سات دہائیوں سے زائد پرانے امتیازی سلوک اور ناانصافی کو ختم کرنے کا یہ واحد آپشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ رہ کر جموں کے ساتھ امتیازی سلوک کو روکنا تقریباً ناممکن ہے۔ جموں کے کشمیر کے ساتھ رہنے کا مطلب جموں کے ڈوگروں کے تاریک مستقبل کی ضمانت ہے۔ شیو سینا کے صدر نے وزیر داخلہ امیت شاہ پر بھی زور دیا کہ وہ 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر اسمبلی سیٹوں کے تعین کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی نشستوں کا فیصلہ موجودہ آبادی کی مردم شماری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔