تحقیقاتی عمل میں رخنہ ڈالنے کے مرتکبین کے خلاف ایف آئی آر درج کیاجائے:حکیم یاسین
سرینگر//پی ڈی ایف چیرمین اور ایم ایل اے خانصاحب حکیم محمد یٰسین نے PDPکی ناقص کارکردگی اور نااہلیت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اُس نے کٹھوعہ عصمت ریزی اور قتل کے معاملے پر تین ماہ تک خواب خرگوش میں رہنیکے بعد اُن BJPوُزرا کے خلاف کاروائی کی ہے جنہوں نے مُبینہ طور مذکورہ شرمناک واقعہ کے بارے میں انصاف کی راہ میں روڑے اٹکانے اور اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذموم کوششیں کی تھیں۔ اُنہوں نے پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار کو ریاست کی تریخ میں آج تک کی سب سے نااہل حکومت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مخلوط حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ریاست سماجی اور سیاسی اعتبار سے انتہائی سنگین اور عدم استحکام کی صورت حال سے دوچار ہے۔ ایک بیان میں حکیم یاسین نے وزیر اعلیٰ کے بھائی اور ریاستی کابینہ کے وزیر سیاحت تصدق مُفتی کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں ظاہر کئے گئے خیالات سے آسانی سے یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ پی ڈی پی-BJPکے ساتھ رہ کر کس کربناک رسوائی اور بے بسی کی صورتحال کا سامنا کررہی ہے۔ مگر اقتدار کی ہوس سے مجبور خاموش ہوکر خجالت کو سہہ لینے کی عادی ہے۔ تصدق مُفتی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ـ’’پی ڈی پی اور بھاجپا ترقی کے بجائے جُرم کی شراکت دار بن گئی ہیں اور اسکی قیمت شاید کشمیریوں کی ایک پوری نسل کو اپنے خون سے چُکانا پڑے گا۔‘‘ جو موجودہ مخلوط سرکار کیلئے ایک فرد جُرم ہے۔ حکیم یاسین نے PDPپر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اسکو آخر کار لوگوں کے سامنے جواب دہ ہونا ہی پڑیگاکہ کُرسی کی خاطر اصولوں پر سودا بازی کرکے اور لوگوں کے ساتھ کس طرح دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ حکیم یاسین نے ایسے تمام افراد بشمول وزرأ اور وکلأ کے خلاف FIRدرج کرنے کی مانگ کی ہے جنہوں نے کٹھوعہ آبروریزی و قتل کیس کے بارے میں انصاف کی راہ میں کسی بھی طرح کے روڑے اٹکانے کی کوشش کی ہو۔ اُنہوں نے اس شرمناک اور دل دہلانے والے واقعہ کی تیز تر تفتیش کیلئے ایک خصوصی فاسٹ ٹریک عدالت کے قیام میں لانے کی بھی مانگ کی ہے تاکہ اصل ملزمان کو فوری طور کیفرکردار لاکر انصاف پسند لوگوں کو تشفی حاصل ہو۔
پی ڈی پی کی بھاجپا سے شراکت د اری
عوام خمیازہ بھگت رہے ہیں:قرہ
سرینگر//سابق ممبر پارلیمنٹ طارق حمید قرہ نے کٹھوعہ میں پیش آئے انسانیت سوز سانحہ پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کڑی کارراوئی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے ریاست میںحکومت کی نااہلی پر حیرانگی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی نے صرف حصول اقتدار کی خاطر ریاستی عوام کی خواہشات کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ سابق ممبر پارلیمنٹ طارق حمید قرہ نے کٹھوعہ میں پیش آئے شرمناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوثین کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ کیس کو کسی دوسرے زاویے سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گوجروں پر تشدد ڈھانا، ٹرک ڈروائیورں کو جلانا اور جموں میں گوجروں کو 1947طرز کی نسل کشی کی دھمکیاں ارسال کرنا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ معلوم ہوتا ہے جس کے پیچھے تمام فرقہ پرست جماعتیں یک جٹ ہوکر کام کررہی ہے۔ پی ڈی پی پر وار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس جماعت نے ریاست میں بی جی پی اور آر ایس ایس کی راہ ہموار کی جس کا خمیازہ اس وقت ریاست اُٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس وقت فرقہ پرست جماعتیں ایک شرم ناک واقعہ میں ملوث مجرموں کو بچانے کی خاطر ریلیوں کا انعقاد کرہی ہے اور جموں میں مسلمانوں کو ہراساں کررہی ہے۔ طار ق حمید قرہ نے مخلوط حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں لوگوں کو بے وقوف بنارہی ہے اور بی جے پی سے وابستہ دو وزرا کا استعفیٰ بس دھوکے کے سوا اور کچھ بھی نہیں ہے۔ حالیہ عام شہریوں کی ہلاکتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’انہی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے 2016میں پی ڈی پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ پیش کیا تھا۔ جب سے پی ڈی پی نے اقتدار کے حصول کی خاطر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تب سے ریاست میں حالات دن بہ دن بگڑ رہے ہیں ۔ ہر روز عام شہریوں کو مارا جارہا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی ہے‘‘۔
مجرمین کیلئے سخت سزا کا تعین ہو
ریاستی قانون سازیہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے:سوز
سرینگر//سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل تلاش کرنے کے دوران ہمیں اس وقت کٹھوعہ جیسے شرمناک واقعات روکنے کیلئے تدابیر کرنی چاہئیں ۔پروفیسر سوز نے کہاکہ اہم ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کٹھوعہ کے شرمناک حادثے میں ملوث مجرمین کو سخت سے سخت ترین سزا دلوانے اور آئندہ کے لئے ایسے سانحات کو مکمل طور روکنے کی طرف متوجہ ہونی چاہئے۔ منیکا گاندھی نے 12 برس سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ کٹھوعہ جیسے شرمناک اور المناک واقعات میں ملوث مجرمین کیلئے پھانسی کی تجویز کو میں صحیح مانتا ہوں اور حکومت کو چاہیے کہ کٹھوعہ کے درندوں سے جو جرم سرزد ہوا ہے اس کا سنجیدہ نوٹس لے کر آئندہ کیلئے ایسے واقعات کو ناممکن بنائے اور مجرمین کیلئے سخت سے سخت قانون بنائے۔اس مسئلے کو طول دیتے ہوے لاء ڈیپارٹمنٹ کی راے جاننے کیلئے کوئی وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہندوستان میں جو POSCO ْ قانون ) یعنی وہ قانون جو بچوں کو جنسی وارداتوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے ( اسی میں ضرورت کے مطابق ترمیم کر کے اور کوئیٔ بھی نام دے کر قانون وضع کرے۔اس سلسلے میں پورے ہندوستان میں یہ سوچ موجود ہے کہ 12 برس کی کم عمر بچیوں کے ساتھ کٹھوعہ جیسی درندگی کیلٔے سزأے موت سے کم کوئی سزا نہیں ہونی چاہیے۔پس حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اقدامات عمل میں لائے۔ ‘‘
کٹھوعہ کیس کو سرینگرمنتقل کیا جائے:گوجر بکرال کانفرنس
سرینگر//سید اعجاز//جموں کشمیر گوجر بکروال کانفرنس نے کٹھوعہ کیس کو سرینگر منتقل کرنے اور شوپیان کی آسیہ اور نیلو فر کیس کو کرائم برانچ سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرائم برانچ اور وزیر اعلیٰ کی کاوشوں اور تحقیقات پر پوری طرح سے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکرٹری محمد یاسین پسوال کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں شرکاء نے کٹھوعہ علاقے میں بکروال طبقے کی آٹھ سال عمر کی بچی کو آبرو ریزی کے بعد قتل کرنے والے کیس کو جموں سے سرینگر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا اجلاس میں کرائم برانچ کی جانب سے تحقیقاتی ٹیم کی کاروائی پر طبقے کے لوگوں نے اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی رول کی بڑے پیمانے پر سراہنا کی ہے۔اجلاس میںسابق وزیر جنگلات لال سنگھ کے گزشتہ روز دئے گئے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انکو آئندہ انتخابات میںحصہ لینے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا گیا۔
کٹھوعہ اور جموںبار نے انسانی اقدار کو پامال کردیا :میر ماگامی
سرینگر//کٹھوعہ سانحہ پر جموں اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے سینئر سیاسی کارکن انجینئر محمد اکبر میر ماگامی نے کہاکہ انہوںنے انسانی اقدار کو پامال کردیاہے ۔ اپنے ایک بیان میں میر ماگامی نے کہاکہ امن عامہ و بھائی چارے کو زک پہنچانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہئے اورکیس کو کسی دوسری جگہ منتقل کرکے تحقیقاتی عمل فاسٹ ٹریک بنیاد وں پر مکمل کیا جائے۔
پردیش کانگریس کا خاموش دھرنا
متاثرہ بچی کو انصاف فراہم کرنے کی مانگ
سرینگر//بلال فرقانی// کانگریس نے سرینگر میں کٹھوعہ کی متاثرہ کمسن بچی کے ساتھ یکجہتی کے طور پر پارٹی ہیڈ کواٹر پر موم بتیاں روشن کرکے خاموش دھرنا دیا،جس کے دوران پارٹی نے قاتلوں کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا۔ کھٹوعہ میں عصمت ریزی اور قتل کا شکار ہوئی8 سالہ معصوم بچی کے ساتھ یکجہتی کے طور پر ریاستی کانگریس نے پارٹی ہیڈ کواٹر میں موم بتیاں جلا کر دھرنا دیا۔ مولانا آزاد روڑ پر واقع کانگریس کے ریاستی ہیڈ کواٹر کے صحن میں اتوار شام قریب7بجے کانگریس کے لیڈر و کارکن پارٹی کے نائب صدر اور قانون ساز کونسل کے ممبر مظفر احمد پرئے کی قیادت میں جمع ہوئے اور دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے میں پارٹی کے سنیئر لیڈر عبدالغنی خان،امتیاز احمد ،شمیمہ رینہ اور فاروق اندرابی کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود تھے۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میںپلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر’’مقتولہ بچی کو انصاف دو اوربی جے پی کے اقتدار میں خواتین عدم تحفظ کی شکا ر‘‘ کے نعرے درج تھے۔اس موقعہ پر پارٹی کے نائب صدر اور قانون سازکونسل کے ممبر مظفر احمد پرے نے مقتولہ بچی کو انصاف دینے اور ان کے قاتل میں ملوث مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کو شرمسار کرنے والے ان انسان نما جانوروں کو معاف نہیں کیا جانا چاہئے۔مظفر احمد پرے نے ان لوگوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگت دینے کی کوشش کی تھی،تاہم انہوں نے کہا کہ عوام نے انکی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔