محبوبہ، کونیدر گپتا، نرمل سنگھ، ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ کی عید پر مبارکباد
تہوار کے دوران غریبوں اور ضرورتمندوں کو فراموش نہ کرنے کی لوگوں سے اپیل کی
سرینگر//وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی ، نائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا، جموں و کشمیر قانون ساز کونسل کے چئیر مین حاجی عنایت علی اور جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر ڈاکٹر نرمل سنگھ، نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، چیف سیکریٹری بی بی ویاس ، پولیس سربراہ ایس پی وید نے عیدالفطر کے موقعہ پر مبارکبادی دی ہے۔ اپنے مبارک بادی کے پیغام میں وزیر اعلیٰ نے دعا کی کہ ماہ رمضان کے روزوں اور شب بیداری اللہ کے حضور قبول ہوجائے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ سخاوت ، نظم و ضبط اور تقویٰ کے اقدار لوگوں کی طرف سے آگے بھی جاری رکھے جائیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ عید الفطر کا یہ مقدس تہوار ریاست میں امن ، خوشحالی اور ترقی کی ایک نوید لے کر آئے۔محبوبہ مفتی نے لوگوں سے اپیل کہ وہ سماج کے پچھڑے طبقے بالخصوص یتیموں ، بیوائوں اور مسکینوں کونہ بھولیںکیونکہ اس طبقے نے تین دہائیوں کے دوران کافی مصائب اور آلام جھیل لئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ عید کا تہوار ان لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔اس موقعہ پر وزیراعلیٰ نے ریاست میں مذہبی رواداری ، آپسی بھائی چارے اور انسانی اقدار کی پاسداری کے لئے دعا کی۔ادھر کویندر گپتا نے اُمید ظاہر کی کہ عید الفطر ریاست اور یہاں کے لوگوں کیلئے ترقی ، خوشحالی اور امن و امان کی ایک سوغات لے کر آئے گی ۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر امن اور شانتی کا ایک گہوارہ ہے یہاں صدیوں سے مختلف عقیدوں کے لوگ آپسی رواداری اور بھائی چارے سے زندگی گذار رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مقدس تہواروں کی بدولت مختلف طبقوں کے درمیان پیار اور محبت کے رشتوں کو مزید تقویت حاصل ہوتی ہے ۔حاجی عنایت علی اور ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اپنے الگ الگ پیغامات میں انہوںنے امید ظاہر کی ہے کہ اس مقدس تہوار کی بدولت ریاست آپسی رواداری ، بھائی چارے اور خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہو گی ۔ انہوںنے اس موقعہ پر ریاستی عوام کی خوشحالی اوربقاء باہم کے لئے دعا کی۔دریں اثنا قانون ساز کونسل کے ڈپٹی چیئرمین جہانگیر میر اور قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نذیر احمد گریزی نے بھی ریاستی عوام کو مبارک باد دی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عیدالفطر کی مقدس تقریب سعید پر عالم اسلام خصوصاً ریاست کے فرزندان توحید کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیدالفطر کی تقریب ماہ صیام کے اختتام پر منائی جاتی ہے، بیشک یہ مقدس تقریب منانے کے وہی حقدار ہیں جن کے روزے اللہ نے قبول کئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا ،کہ عید خصوصی مسرت لے کر آتی ہے اور مسرت ایسی چیز ہے کہ انسان خود محسوس کرتے ہوئے اِس کا اظہار کرتا ہے، لیکن عید کی مسرت ایسی مسرت ہے کہ پروردگار عالم کی طرف سے اِس کا اظہار بھی نیک عمل اور خدا کی رضا کا ذریعہ بن گیا ہے یعنی اجر وثواب کا ذریعہ بھی ہے، یہ خصوصیت عید کی بڑی خصوصیت ہے۔ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مصطفی کمال، صدرِ صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی ، صدرِ صوبہ جموںدیوندر سنگھ رانا، ترجمان اعلیٰ آغا سید روح اللہ اور جنید عظیم متو نے اپنے پیغام میں کہاکہ اللہ تعالیٰ یہ عید پوری عالم انسانیت کی بقا کیلئے ، عالم اسلام کی سربلندی ، لوگوں کو مسرتوں اور شادمانیوں کی باعث ہو۔ بی بی وِیاس نے امید ظاہر کی کہ یہ تہوار ریاست کیلئے امن ، ترقی اور خوشحالی کی ایک نوید لیکر آئے ۔ اپنے پیغام میںانہوں نے تہواروں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تہوار مناتے وقت ہمیں غربا اورضرورتمندوں کو بھی خوشیوں میں شامل کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس تہوار کی بدولت ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کے رشتے نہ صرف ریاست بلکہ پوری دُنیا میں مستحکم ہوں گے ۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور انسپکٹر جنرل آف پولیس ،اے ڈی جی پی سی آئی ڈی ،ایس ایس پی سرینگر نے ریاست خاصکر وادی کشمیر کے لوگوں کو عیدلافطر کے مو قعے پر دل کی عمیق گہرائیوں سے مبار کباد پیش کر تے ہو ئے کہا کہ یہ عید ریاست جموں کشمیر کے لئے خوشیوں اور مسرتوں کی نوید لے کر آئے ۔وزیر اعلیٰ کے صلاح کار پروفیسر امیتابھ مٹو نے دعا کی کہ ماہ رمضان کے روزے اور شبِ قدر کے دوران شبِ بیداری کا عمل اللہ کے حضور قبول ہوجائے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ سخاوت ، نظم و ضبط اور تقویٰ کے اقدار لوگوں کی طرف سے آگے بھی جاری رکھے جائیں گے ۔پروفیسر مٹونے امید ظاہر کی کہ عید الفطر کا یہ مقدس تہوار ریاست میں امن ، خوشحالی اور ترقی کی ایک نوید لے کر آئے۔کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کرن سنگھ نے جموں و کشمیر کے عوام کو عیدلفطر کے موقعے پر مبارک باد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی جموں و کشمیر کے لوگوں پر اپنی امن اور رحمت سے نوازیں جو ایک ماہ کی روزے مکمل کررہے ہیں۔ ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ عید ہمیں انسانیت اور رحم دل ہونے کا سبق دیتی ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ عید ہمیں بھاچارہ اور من کا پیغام لیکر آئے گی۔سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری اور ممبر اسمبلی کو لگام محمد یوسف تاریگامی نے عوام کو عیدالفطر کے مو قعے پر مبارکباد پیش کرتے ہو ئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ خوشی کا یہ مو قع پوری دنیا خاصکر ریاست کے لئے امن ،خوشخالی اور ترقی کی نوید لے کر آئے ۔سینئر ٹریڈ یو نین لیڈراور جموں کشمیر گورنمنٹ ایمپائز یونین ونگ سکمز کے صدر اشتیاق احمد بیگ نے عیدلفطر کے مو قعے پر عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہو ئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ خوشی کا یہ مو قع پوری دنیا خاصکر ریاست کے لئے امن ،خوشخالی اور ترقی کی نوید لے کر آئے ۔ تحریک استقلال کے چیرمین غلام نبی وسیم ، ادارہ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس )نے بھی عید الفطر کے مبارک موقعہ پر اُمت مسلمہ بالخصوص اہلیان کشمیر اورپرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ شخصیات کو دل کی عمیق گہرائیوں سے عید مبارک باد کی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان سربراہ ملا فضل اللہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاک
کابل// افغان وزارتِ دفاع نے امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق افغان وزارت دفاع کے حکام نے صوبہ کنڑ میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔بی بی سی نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملا فضل اللہ نے13 جون کو افغان صوبہ کنّڑ کے ضلع مروارہ میں ایک افطار میں شرکت کی، جس کے بعد رات دس بج کر 45 منٹ پر جب وہ اپنی گاڑی میں بیٹھا تو اس پر ڈرون حملہ ہوا۔ اس وقت اس کے ہمراہ 3 دیگر ساتھی بھی موجود تھے۔ حملے میں 5 افراد ہلاک ہوئے جن کی سوختہ لاشوں کو اسی رات سپردِ خاک کر دیا گیا۔ تاہم کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے تاحال ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے ترجمان لیفٹینٹ کرنل مارٹن اوڈونل نے گزشتہ روز بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ 13 اور 14 جون کی شب امریکی فوج نے پاک افغان سرحدی علاقے میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک کارروائی کی جس کا ہدف دہشت گرد قرار دی گئی ایک تنظیم کا سینیئر رہنما تھا۔
ملا فضل اللہ کون تھے ؟
1974 میں سوات میں پیدا ہونے والے ملا فضل اللہ نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کی تھی۔ ملا فضل اللہ کو 2005 اور 2006 میں غیر قانونی ایف ایم ریڈیو کے ذریعے نشر کئے جانے والے بیانات کی وجہ سے سوات کے لوگوں میں کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔2009 میں ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے پر سوات میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ آپریشن کے دوران ملا فضل اللہ روپوش ہوگیا۔ ملا فضل اللہ کو 2013 میں حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ چنا گیا، اس نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں اسکول کے 132 بچوں سمیت 148 افراد شہید ہوگئے تھے۔ رواں برس مارچ میں امریکا نے ملا فضل اللہ کی اطلاع دینے پر 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔ ملا فضل اللہ کی کئی مرتبہ ہلاکت کی اطلاعات سامنے آچکی ہیں۔
بارہمولہ ہسپتال میں آگ، آکسیجن پلانٹ کو نقصان
سرینگر//ضلع ہسپتال ل بارہمولہ میں جمعہ کوآگ کے ایک حادثہ میں آکسیجن پلانٹ خاکسترہوگیا۔ آکسیجن پلانٹ کیلئے مخصوص کمرے میں آگ اچانک آگ نمودارہوئی اورجب تک اس کوبجھانے کی کوشش کی جاتی تب تک پلانٹ میں نصب کئی اہم مشینیں خاکسترہوچکی تھیں ۔ کے این این کے مطابق اسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کاکہنا ہے کہ آگ بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے نمودارہوئی اورفوری طورفائرسروسزعملہ کوطلب کرکے اس پرقابوپالیاگیا۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ آگ کی اس واردات میں آکسیجن پلانٹ میں لگی مشینری کو کوکوئی زیادہ یابڑانقصان نہیں پہنچا۔تاہم اسپتال میں تعینا ت ملازمین اورکچھ عینی شاہدین نے بتایاکہ آگ کی اس واردات میں آکسیجن پلانٹ میں نصب اہم مشین مکمل طورپرخاکسترہوگئیں ۔(کے این این)
تحریک مزاحمت کے وفود کا مختلف علاقوں کا دورہ
جنگجوئوں اور شہریوں کے لواحقین سے تعزیت پرسی کی
سرینگر//تحریک مزاحمت کے ذمہ داروں شیخ مصعب اور شبیر احمد زرگر کی قیادت میں تنظیم کے مختلف وفود نے شوپیان، پلوامہ اور سرینگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے حالیہ دنوں میں تحریک آزادی کی راہ میں اپنی قیمتی اور عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کر نے والے شہداء کے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کی ۔ شیخ مصعب اور ریاض احمد نے شوپیان اور پلوامہ کا دورہ کیا اور حزب المجاہدین کے عسکریت پسند محمد صدام پڈرو، مولوی بلال، سمیر ٹایئگر اور عاقب خان کے گھر جاکر لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔ سرینگر میں شبیر احمد زرگر ،شیخ مصعب اور ریاض نے گاسی محلہ صفا کدل اور بچھوارہ ڈلگیٹ جاکر عادل احمد وڈو اور قیصر ملک کے گھر جاکر لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اوراُن کے عزم ہمت کو خراج تحسین پیش کیا۔
تحریک حریت کی عوامی رابطہ مہم
سرینگر// تحریک حریت کے ذمہ دار محمد یوسف مکرو،ماسٹر علی محمد حاجن نے عوامی رابطہ مہم کے تحت بالترتیب جامع مسجد آرونی اور مسجد وہاب حاجن میں جمعہ اجتماعات سے خطاب کیا۔انھوں نے کہا کہ ماہ رمضان کے برکات اور رحمت کے حقدار وہی لوگ ہیں، جنھوں نے اس ماہ میں اللہ تعلی کو راضی اور اس کی رضا کی خاطر راتوں کا قیام کیااور دن بھر بھوکے پیاسے رہ کر اپنے نفس کو قابو میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان ہمیں فاقہ کشوں اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لئے ابھارتا ہے اور یہ مہینہ سراسررحمت مغفرت اور جہنم کیآگ سے نجات پانے کا ذریعہ ہے ۔مقررین نے کہا کہ خوش قسمت لوگ وہ ہیں،جنھوں نے اس ماہ میں اپنے رب کو راضی کیا اور وہی لوگ کامیاب و کامران ہیں جنہوں نے تزکیہ نفس کیا اور یہی لوگ عید منانے کے مستحق ہیں۔