سرینگر// کمسن طالب علم طُفیل متو کی شہادت کی ساتویں برسی پر کل درجنوں مزاحمتی قائدین اور کارکنان مزارِشہداء عیدگاہ جا کر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ اسلامک پولٹیکل پارٹی کے سربراہ محمدیوسف نقاش، پریزیڈنٹ مسلم ڈیموکریٹک لیگ حکیم عبدالرشید، چیئرمین لبریشن فرنٹ(ح) جاوید احمد میر، سینئر لبریشن فرنٹ رہنما بشیر کشمیری، چیئرمین ینگ منز لیگ امتیاز ریشی، تحریک حریت کے کارکنان ، طُفیل متو کے والد اور وامق فاروق کے والد ، اسلامک پولٹیکل پارٹی کے کارکنان نے شہداء کے حق میں فاتحہ پڑھی اور ان کے بلند ردجات کیلئے دعا کی ۔محمدیوسف نقاش نے طُفیل متو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ2010 کے شہداء نے قوم کے لئے اپنی جان قربان کردی اور ہم ان کے مشن کی آبیاری کیلئے کمر بستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2010کے قتل و غارت میں ملوث وردی پوش آج بھی کھلے عام گھوم رہے ہیںاور شہداء کے لواحقین کو آج تک انصاف نہیں ملا۔ تحریک مزاحمت کے چیرمین بلال صدیقی نے طفیل متو کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کو ابھی تک انصاف نہیں ملا اور نہ ہی قاتلوں کو سزا دی گئی ۔عدالتی کاروائی پر اپنی بے اطمینانی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر اور سست روی کا مظاہرہ کرکے مجرمین کو پناہ فراہم کی جارہی ہے ۔ کسی بین الاقوامی ایجنسی سے تحقیقات کرائے جانے کے اپنے مطالبے پر زور دیتے ہوئے صدیقی نے کہا ICRCاور ایمنسٹی انٹر نیشنل کو اس کیس کے سلسلے میں از خود نوٹس لے کر تحقیقات شرع کرنی چاہئے ۔دریں اثناء مسلم کانفرنس کے چیرمین شبیر احمد ڈار،محاز آزادی کے صدر محمد اقبال میر،انٹر نیشنل فورم فار جسٹس کے چیرمین محمد احسن اونتو، تحریک استقامت کے چیرمین غلام نبی وار نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کر طفل احمد متو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ فرزنداں کشمیر نے ایک عظیم مقصد کیلئے قربانی دی اور انصاف کا تقاضاہے کہ قوم ان قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے اس مقصد کے ساتھ خلوص کے ساتھ جڑے رہیں۔پیپلز لیگ کے عبوری چیرمین محمد مقبول صوفی نے طفیل متوکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس بے رہمی سے کمسن طالب علم طفیل متو کوجاں بحق کیا گیا آج بھی جب وہ لمحہ یاد آتا ہے انسانیت کا دل دھل اٹھتا ہے ۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر نے طفیل متو سمیت تمام ان جوانوں کو خراج عقیدت ادا کیا جنہوں نے سال2010 میں عوامی تحریک کے دوران قربانیاں دی ہیں اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور اپنا مطالبہ پھر دہرایا کہ معصوم جوانوں کے قتل میں ملوث وردی پوش افراد کو سزا دیکر لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے۔