سرینگر// سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کی ہنگامی میٹنگ کے دوران وادی کی موجودہ مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حریت(گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی کی حید پورہ رہائش گاہ پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی ہنگامی میٹنگ پیر کو طلب کی گئی،جس میں حریت(ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق احمدلبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق دن کے2بجے میٹنگ شروع ہوئی،جس کے دوران وادی کی موجودہ صورتحال،شہری ہلاکتوں،جھڑپ کے مقامات پرشہری ہلاکتوں،گرفتاریوں اور مزاحمتی لیڈروں و کارکنوں کی خانہ و تھانہ نظر بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں اس بات پر برہمی کا اظہار کیا گیا کہ نماز جنازہ میں شرکت کرنے والے لیڈروں پر بھی پی ایس اے نافذ کیا جاتا ہے،جس کی وجہ سے ایک خوف و ہراس کا ماحول تیار کر کے سیاسی مکانیت کے ساتھ ساتھ تعزیت پرسی پر بھی قدغنیں اور بندشیں عائد کی جا رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران21مئی کو شہدائے حول کے برسی اور وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے دورہ وادی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی میٹنگ کی تفصیلات پر لیڈران نے فی الحال خاموشی اختیار کی ہے،جبکہ منگل کو اس بارے میں تفصیلات کو منظر عام پر
لایا جائے گا۔ غور طلب بات ہے کہ مین اسٹرئم کے کل جماعتی اجلاس میں رمضان سیز فائر صلاح کے بعد مشترکہ مزاحمتی قیادت کی یہ پہلی نشست تھی۔