سرینگر// لبریشن فرنٹ نے پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک کی گرفتاری اور سید علی شاہ گیلانی و میرواعظ محمد عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کے خلاف آبی گزر لال چوک سے ایک احتجاجی جلوس نکالا۔ جلوس میںفرنٹ قائدین عبدالرشےد،بشےر احمد کشمےری،پروفسےرجاوےد ،غلام محمد ڈار اور محمد عظےم زرگراوردیگر لوگوںنے شرکت کی ۔موصولہ بیان کے مطابق احتجاجی مظاہرین آبی گزر دفتر کے باہر جمع ہوئے اور وہاں سے پریس انکلیوکی جانب مارچ شروع کیا۔انہوں میں ہاتھوںمیںپلے کارڈ اُٹھارکھے تھے۔مظاہرین نے قائدین کی گرفتاری کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔انہوں نے حکمرانوں اور پولیس کارروائیوں کی مذمت کی۔ اس موقع پر کئی فرنٹ قائدین نے جلوس سے خطاب بھی کیا ۔اپنے خطاب میں مقررین نے مشترکہ قیادت بشمول محمد یاسین ملک، میرواعظ محمد عمر فاروق اور بزرگ قائد سید علی شاہ گیلانی کی گرفتاری و خانہ نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ قیادت نے این آئی اے کی اصل حقیقت کو طشت ازبام کرنے کےلئے قائدین نے دہلی جانے کا پروگرام بنا رکھا تھا لیکن حکمرانوںنے انہیں روک کربوکھلاہٹ کا ثبوت فراہم کیا ۔اس دوران تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال احمد صدیقی نے مزحمتی قیادت کے خلاف حکومتی اقدام کو بو کھلاہٹ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کا یہ طرز عمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ان پاس زیادتیوںکے سوا کوئی اور کوئی طریقہ کار نہیں۔