سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بڈی گام شوپیاں میں فوج اور فورسز کے ہاتھوں نہتے عوام کے قتل عام پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو حکومت ہندوستان اور ریاستی گماشتوں کی کھلی بربریت اور کشمیری عوام کیخلاف ایک خونریز جنگ چھڑنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قائدین نے شوپیاں میں فوج اور فورسز کی اس کھلی بربریت اور قتل عام کیخلاف سوموار7 مئی کواحتجاجی ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام ، تاجروں ، وکلاء ، سیول سوسائٹی، ملازمین اور دیگر مکاتب فکر سے وابستہ لوگوں سے اپیل کی کہ وہ 7 مئی کو پُر امن طریقے اور نظم و ضبط کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں سے سیول سیکرٹریٹ کا رخ کریں جہاں مشترکہ مزاحمتی قیادت نہتے عوام پر ہورہے ظلم و جبر اور خون ریزی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں گی اور محبوبہ مفتی سرکار پر یہ واضح کرے گی کہ روز کشمیریوں کو مارنے اور انہیں اپنے نوجوانوں کے جنازے اٹھانے کے بجائے اگر ان کا منصوبہ کشمیری عوام کو قتل کرنا ہی ہے تو ایک بار ہی یہ کام انجام دے۔ قائدین نے کہا کہ خون ریزی کے کسی بھی طرح چشم پوشی نہیں کی جاسکتی اور ظلم و تشدد کیخلاف کشمیری عوام کا جو بھی شدید ردعمل سامنے آئیگا اس کے نتائج کی ذمہ داری حکومت ہندوستان اور کشمیر میں اس کے ریاستی اتحادیوں پر عائد ہوگی۔ انہوں نے سانحہ شوپیاں میں جاں بحق ہوئے صدام احمد پڈرو، ڈاکٹر محمد رفیع احمد بٹ، توصیف احمد شیخ، بلال مولوی، عادل احمداور عام شہری زبیر احمد، آصف احمد، نصیر احمد، سجاد احمد میر اور عادل احمد، کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت اور زخمی افراد کے تئیں اظہار یکجہتی ادا کرتے ہوئے کہا کہ نہتے عوام کیخلاف بندوقوں کے دہانے کھول دینے سے یا قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنے سے یہاں کے عوام کو دیر کرنے کا عمل کسی بھی طور کامیاب نہیں ہوسکتا ۔