سرینگر// حریت (گ ) کے چیرمین سید علی گیلانی نے حریت راہنما محمد اشرف صحرائی کو بدستور گھر میں نظربند رکھنے اور حریت ترجمان غلام احمد گلزار کو تھانہ کوٹھی باغ میں مسلسل قید رکھنے، جبکہ تحریک حریت لیڈر بشیر احمد قریشی کی گرفتاری اور پھر اُن کو راجباغ تھانے سے کولگام منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قائدین کو سیاسی انتقام گیری کے تحت قید رکھا جارہا ہے اور ان کی تمام سیاسی سرگرمیوں پر عملاً پابندی عائد کردی گئی ہے۔ حریت ترجمان غلام احمد گلزار کو آج سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیاجنہوں نے انہیں 29؍جنوری تک جوڈیشل ریمانڈ میں اضافہ کردیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تحریت حریت راہنما بشیر احمد قریشی تنظیم کے شعبہ دعوت وتبلیغ کے ذمہ دار ہیں اور دعوتی کام انجام دے رہے ہیں۔ وہ کسی بھی حیثیت سے غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہیں کہ ان کو انتقام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ ان کی گرفتاری انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، کیونکہ حکومت عوام میں اپنی ساکھ کھو چکی ہے اور اب موجودہ حکومت صرف طاقت کے بل بوتے پر لوگوں پر مسلط ہے۔