سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے 7بڑے اسپتالوں میں ایک ہی انتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑی دستیاب ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنمنٹ میدیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے صدر اسپتال سرینگر، بون اینڈ جوائنٹ سرینگر، سی ڈی اسپتال سرینگر، کشمیر ویلی نرسنگ ہوم اور جی بی پنتھ اسپتال میں سخت علیل مریضوں اور زخمیوں کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقل کرنے کیلئے ایک ہی انتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑی دستیاب ہے۔کشمیر میں آئے دن نامساعد حالات کے دوران زخمی ہونے والے مظاہرین، حادثات کے دوران زخمی ہونے والے افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کیلئے بھی ایک ہی انتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑی دستیاب ہے۔ شوپیاںزخمی ہونے والے ایک نوجوان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پہلے تو اسپتال میں ایمبولنس دستیاب نہیں تھی اور کافی دیر تک انتظار کرنے کے بعد جو ایمبولنس گاڑی فراہم کی گئی اس میں مریض کیلئے بیڈ وغیروہ کا کوئی انتظام نہیں تھا اور ضلع اسپتال سے سرینگر کے منتقلی کے دوران اگر کسی مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے ، اس کو علاج و معالجہ فراہم کرنے کیلئے کوئی سہولیت دستیاب نہیں ہے۔ مذکورہ نوجوان کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ زخمی نوجوان سمیر احمد صدر اسپتال سے سیکمز صورہ منتقل کرنا تھا مگر ایمبولنس گاڑی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی دیگر تک انتظار کرنا پڑا۔ صدر اسپتال کے میڈیکل سرپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کہا کہ صدر اسپتال سرینگر کے پاس ایک ہی انتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑی دستیاب ہے جس میں مریضوں کو ضرورت پڑنے پر دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ پرنسپل گورنمنٹ میدیکل کالج ڈاکٹر سامیہ رشید نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس صرف صدر اسپتال میںانتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑی دستیاب ہے تاہم گاڑیوں کی کل تعداد کتنی اس کا مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے سال 2016میں انتہائی نگہداشت والی ایمبولنس گاڑیوں کی خریداری کیلئے 21کروڑ روپے واگذار کئے تھے تاہم ابتک انتہائی نگہداشت والی جدید ایمبولنس گاڑیوں کا کہیں کوئی نام و نشان نہیں ہے۔