Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

مرگِ مفاجات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 13, 2020 12:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
اپنی خواہشوں کا بوجھ کاندھوں پر لیے وہ سرگرم ِ سفر شخص جب اچانک زمین پر منہ کے بل گر پڑا تو ایک  آسیب زدہ منظر اسکی آنکھوں پر چھانے لگا۔۔۔ کافی تگ و دو کے باوجود جب وہ اپنے پیروں پر  دوبارہ کھڑا نہ ہو سکا، تو اسے اِس بات کا بخوبی اندازہ ہوا کہ اُسکا جسم سر تا پا بے حس و حرکت ہو گیا  ہے۔ چنانچہ کئی سر توڑ کوششوں کے بعد جب دل شکن ہوکر اس نے اپنے اِ رد گرد نظر دوڑائی، تو اپنی  بالیں پہ ایک پرُ اسرار شخص کو دیکھ کر گریہ و زاری کرنے لگا اور ہیبت سے پیہم لرزنے لگا۔ کچھ لمحوں  کے لئے تو اسکا چہرہ موسمِ خزاں میں شاخ سے ٹوٹے ہوئے زرد پتے کی مانند لگنے لگا۔ چونکہ لمحۂ  ششدر میں اسے اس بات کا علم ہوگیا تھا کہ پرُاسرار شخص کوئی اور نہیں بلکہ موت کا فرشتہ ہے، مگر نہ  جانے کیوں اس کے لیے یہ بات غیر ممکن اور ناقابلِ اعتراف تھی! اسے قطعی منظور نہ تھا کہ زندگی کے  افق سے ایک اور سورج اسکی شکل میں غروب ہونے والا ہے۔ وہ بار بار فقط ایک ہی جملہ دہراتا رہا  کہ، ’’ابھی میں جواں تھا۔۔ابھی میں جوا۔۔۔!‘‘ـ اور پھر۔۔۔ وہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہوا۔۔۔ 
���
  شلوت سمبل سوناواری
موبائل نمبر؛ 7889440347
 
 
یہ کیا بول رہی تھی 
آج صبح میں جب روٹیاں لے کر گھر کی طرف جا رہا تھا تو راستے میں آفرین آنٹی ملی اور کہنے لگی،" بیٹا کیا نانبائی آیا ہے؟ "
"جی آنٹی ۔ مگر آپ مجھ سے یہ سب کچھ کیوں پوچھ رہی ہیں ؟ "
" بیٹا کیا کہوں ، عادل نانبائی نے مجھ سے کہا کہ وہ جموں گیا ہے لیکن اب تم کہہ رہے ہو کہ وہ آیا ہے ۔۔۔۔ تم جائو بیٹا میں بشیر احمد کو روٹی لانے کے لیے بھیجوں گی ۔۔۔۔"
" ٹھیک ہے آنٹی ۔"
چند قدم چلنے کے بعد مجھے شمیمہ آنٹی نے روک لیا اور کہنے لگی، " ادھر آئو بیٹا ۔۔۔۔ یہ آفرین میرے بارے میں کیا بول رہی تھی ؟"
���
 
 
 
 
جہیز ایک لعنت 
آج منی کو دیکھنے لڑکے والے آ رہے تھے ۔ گھر میں مہمانوں کی خاطرداری کے لیے زور و شور سے تیاریاں کی جا رہی تھیں ۔ فون کرنے پر معلوم ہوا کہ بارہ بجے آ رہے ہیں۔ منی کو بھی سجایا سوارا گیا ۔ جب لڑکے والے آئے تو انکا تہہ دل سے سواگت کیا گیا۔ گھر کے لوگوں نے انکو تحائف وغیرہ دئے۔ موہن لال انکو مہمان خانے میں لے گیا ۔۔۔ انکو بیٹھنے کے لیے کہا ۔ گھر کے دیگر افراد بھی بیٹھ گئے ۔ لڑکے سے جب اس کی تعلیمی قابلیت کے بارے میں پوچھا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ ایک دسویں  فیل نکما ہے، جو غیر قانونی کام کرکے حرام کی دولت جمع کرتا ہے۔۔ موہن اب  دوسرا سوال پوچھنے ہی والا تھا کہ لڑکے کی ماں نے کہا، "
دیکھئے بھائی صاحب ہم کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لڑکی کیا کر رہی ہے، کتنی پڑھی لکھی ہے آپ بس اپنی بیٹی ہم کو دے دیجئے  ہم اسکو اپنی پلکوں پہ بٹھا کر  رکھیں گے لیکن اس کے لیے ایک شرط ہے! "
" شرط کیسی شرط بہن جی۔۔۔!"
"آپ کو ہمیں ایڈوانس میں پانچ لاکھ روپیہ دینے ہونگے اور شادی کے موقع پر چار لاکھ بطور شگن۔"
"کیا شگن اور وہ بھی آٹھ لاکھ روپے۔۔۔۔ !بہن جی میری اتنی اوقات کہاں!"
"تو پھر گھر میں ہی بٹھا کے رکھئے اپنی بیٹی کو۔۔"
اسی دوراں موہن کی بیوی نے بات کاٹ کر کہا ،" کیا آپ یہ چاہتی ہیں کہ ہم اپنی بیٹی کا سودا کریں۔۔۔۔ اوکے چائے کا کپ نیچے رکھیں اور دفاں ہو جائے اور ہاں دوبارہ اپنی شکل بھی مت دکھائے گا "
وہ وہاں سے اٹھ کر چلے گئے ۔۔۔ موہن نے ماتھے پر اپنا ہاتھ مارا اور کہا ،"ارے منی کی ماں یہ تم نے کیا کیا؟  بڑی مشکل سے ایسا خاندان ملا جو جہیز مانگتا تھا ورنہ دوسرے تو دس بارہ لاکھ روپے بولتے ہیں ۔۔۔۔اب ہماری منی سے کون شادی کرے گا!!"
منی یہ سب کچھ کھڑکی سے دیکھ رہی تھی۔اس کا چہرہ نہ ایک مرجھائے ہوئے پھول کی طرح ہو گیا تھا اور ایسا لگ رہا تھا تھا کہ جیسے کلیاں رونے لگیں۔۔۔
 
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

رکشا بندھن پر جموں کا آسمان بنا رنگوں کا میلہ چھتوں پر پتنگوں کی جنگ، بازاروں میں خوشیوں کی گونج
جموں
بانہال میں چھوٹی مسافر گاڑیوںاور ای رکشاوالوں کے مابین ٹھن گئی الیکٹرک آٹو کو کسی ضابطے کے تحت صرف قصبہ میں چلانے کی حکام سے اپیل
خطہ چناب
جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک بنانے کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہے | کچھ عناصر ٹی آر ایف کی زبان بولتے ہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز امن کو یقینی بنانے اور ایسے عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیلئے پُرعزم:ایل جی
جموں
چرارشریف میں انٹر ڈسٹرکٹ والی بال ٹورنامنٹ کا آغاز
سپورٹس

Related

ادب نامافسانے

کیچڑ میں کھلا کنول افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

چمکتی روشنیوں کا اندھیرا افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

آفت کے بعد افسانہ

July 19, 2025
ادب نامافسانے

تو مہکے میں مرجائوں افسانہ

July 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?