عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر زور دیا کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد، فی الحال ایران میں موجود کشمیری طلبا کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنائیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر عمر عبداللہ نے لکھا، “وزارت خارجہ سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ فی الوقت ایران میں پھنسے کشمیری طلبا کی حفاظت اور بہبود کو فوری طور پر یقینی بنائے، ان کے اہل خانہ سخت پریشان ہیں، اور ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے طلبا کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھایا جانا چاہیے۔اس سے پہلے دن میں، عبداللہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو ‘غیر منصفانہ’ قرار دیا، اور یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف ان کے موقف کے برعکس مغربی طاقتوں کے خاموش رہنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کشیدگی کا اثر بھارت پر پڑے گا۔عمر عبداللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ “جہاں تک مجھے معلوم ہے، ایران نے اسرائیل کو اس حملے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ اسرائیل نے ایک ملک کے خلاف جنگ چھیڑ کر اسے پیشگی حملہ کہا۔ اسرائیل نے وہی کیا جو روس نے یوکرین میں کیا تھا،” ۔وزیر اعلیٰ نے کہا”یقینا، صورت حال مزید بڑھے گی، اس کا اثر ہمارے ایندھن کی قیمتوں، اسٹاک مارکیٹ، اور پروازوں پر پڑے گا جن کو مغرب کی طرف اڑنا پڑتا ہے۔ لیکن اس سے بڑھ کر، یہ لوگوں کے جذبات کو متاثر کرے گا،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا کی بڑی طاقتیں اس پر خاموش رہیں تو انتہائی افسوس کی بات ہو گی، امریکہ اور یورپ جیسی دنیا کی بڑی طاقتیں روس کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں لیکن اسرائیل کے معاملے میں وہ خاموش ہیں، اگر کسی ملک کا دوسرے ملک پر حملہ کرنا غلط ہے جیسا کہ روس کا ہے تو یہاں بھی اسرائیل کا ایران پر حملہ کرنا جائز نہیں۔