عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر مرکز کی منریگا سے منسلک سکیم کے تحت نئے آنگن واڑی مراکز سے محروم ہوگیا ہے، کیونکہ مرکزی حکومت کو یوٹی انتظامیہ سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 سالوں کے دوران ملک بھر میں 50,000 نئے آنگن واڑی سینٹرز بنانے کا منصوبہ شروع کیا، جس میں ہر سال 10,000 مراکز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔منصوبے کے تحت ہر آنگن واڑی سینٹرکو مرکزی اور ریاستی سکیموں کے امتزاج کے ذریعے فنڈ زفراہم کیا جانا ہے۔ اس میں منریگا سے 8 لاکھ روپے، 15ویں مالیاتی کمیشن یا دیگر مقامی فنڈز سے 2 لاکھ روپے، اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت سے اضافی 2 لاکھ روپے شامل ہیں۔ فنڈنگ مرکز اور متعلقہ ریاستوں یا یوٹیز کے درمیان بانٹ دی جاتی ہے۔تاہم، جموں و کشمیر کو کسی نئے مراکز کی منظوری نہیں ملی ہے کیونکہ اس نے مرکز کو کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔حکام نے بتایا کہ اس کے برعکس، کئی دیگر ریاستوں نے پہلے ہی منظوری حاصل کر لی ہے۔بہار کو 6,155 ، اتر پردیش کو 7,013، اور تلنگانہ کو 2,279 کے لیے منظوری ملی ہے۔ میزورم اور میگھالیہ جیسی چھوٹی ریاستیں بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور یوٹیزکو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ آنگن واڑی سینٹرز کی تعمیر کیلئے متعدد ذرائع بشمول ایم پی اور ایم ایل اے ڈیولپمنٹ فنڈز اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت تعاون،سے فنڈز طلب کریں۔