عظمیٰ نیوز سروس
کولکتہ// مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کے روز مرکز پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے، یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدامات خطے میں سیاحت کی بحالی کے لیے اہم ہیں۔بنرجی نے یہ تبصرہ کولکتہ میں ریاستی سیکرٹریٹ میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کے بعد کیا۔بنرجی نے نامہ نگاروں کو بتایا، “مرکز کو حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح کشمیر کا دورہ کریں۔ اسے خطے میں سرحدی حفاظت کو بھی مضبوط کرنا چاہیے۔”انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بھرپور ثقافتی اور قدرتی حسن کی سرزمین ہے اور اس سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا”ہمارے سیاحوں کو کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے، ڈرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے،حکومت ہند کو بھی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ وہاں سفر کر سکیں، سرحدی حفاظت مرکز کے ساتھ ہے، اس لیے انھیں ضروری کارروائی کرنی چاہیے، اگر ضرورت ہو تو انہیں عمر عبداللہ سے بات کرنی چاہیے اور مناسب انتظامات کرنا چاہیے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ “وہ (عمر) پہلگام میں پیش آنے والے بدقسمت واقعے کے بعد یہاں آئے ہیں اور مجھے مدعو کیا ہے، میں نے دعوت قبول کر لی ہے، میں پوجا کے بعد(جموں و کشمیر)جانے کی کوشش کروں گا،” ۔عبداللہ، جنہوں نے بنرجی کے ساتھ میڈیا سے خطاب کیا، ملی ٹینسی حملوں کے بعد مدد فراہم کرنے پر مغربی بنگال حکومت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا”پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے بعد، دیدی (بنرجی) نے متاثرہ خاندانوں سے ملنے اور ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے ایک ٹیم پونچھ اور راجوری بھیجی تھی۔ میں ان کا شکر گزار ہوں،” ۔عبداللہ نے کہا، “میں دیدی کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دینا چاہتا ہوں۔ مستقبل میں، میں چاہتا ہوں کہ بنگال اور جموں و کشمیر تجارت، سیاحت اور تعلقات کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں، بنگال سے آنے والے سیاحوں کو تمام ضروری مدد اور حفاظت فراہم کرنا ہمارا فرض ہے،” ۔میٹنگ کے دوران وزرائے اعلی نے صنعت، سیاحت اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں دونوں ریاستوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی بنگال حکومت ریاست کے فلم پروڈیوسروں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ کشمیر کو فلم بندی کا مقام سمجھیں۔ممتا نے کہا، “انہیں(جموں و کشمیر کے لوگوں) کو پوجا کے دوران یہاں آنا چاہیے۔ ہم انہیں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے لیے بھی مدعو کریں گے۔”