سرینگر//مرکزی سرکار نے منگل کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ جموں کشمیر میں15اگست کے بعد 4جی انٹر نیٹ سروس پر عائد پابندی کو ”محتاط“، ”مرحلہ وار“ اور ”تجرباتی“ بنیادوں پر ہٹائے گی۔پابندی ہٹانے کا سلسلہ وادی کے ایک اور جموں کے ایک ضلع سے شروع کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق مرکز کی طرف سے دائر بیان حلفی میں یہ بھی بتایا گیا کہ داخلہ سیکریٹری کی سربراہی میں جو خصوصی کمیٹی کشمیر میں فور جی انٹر نیٹ سروس معاملے کو کیلئے قائم کی گئی تھی وہ اس کولیکر غور کرتی رہی ہے۔
سپریم کورٹ کو بتایا گیا ” کمیٹی نے کہا ہے کہ تجرباتی بنیادوں پر مخصوص جغرافیائی حدود میں پابندیوں کو نرم کیا جاسکتا ہے“۔
مذکورہ جغرافیائی حدود کا تذکرہ کرتے ہوئے کمیٹی نے کہا ہے کہ ”یہ قومی سلامتی ،اندرونی سلامتی،بارڈر سیکورٹی اور امن عامہ کے اعتبار سے کم حساس ہونگے“۔
بیان حلفی میں وضاحت کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ان علاقوں میں کنٹرول لائن یا بین الا قوامی سرحد کے نزدیک علاقے شامل نہیں ہونگے۔
اطلاعات میںمزید کہا گیا ہے کہ مرکزی سرکار نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ فور جی انٹر نیٹ سروس چالو کرنے کا ”تجربہ“ وادی کے ایک اور جموں کے ایک ضلع سے شروع کرکے اس کے نتائج پر دو ماہ بعد غور کیا جائے گا۔