عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ریلوے کے عملے کی شاندار کارکردگی کے اعتراف میں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے کل ریلوے کے 10,91,146 ملازمین کو 78 دنوں کے لیے 1865.68 کروڑ روپے کی پیداواریت سے منسلک بونس (پی ایل بی) کی ادائیگی کو منظوری دی ۔اہل ریلوے ملازم کو پی ایل بی کی ادائیگی ہر سال درگا پوجا/دسہرہ کی تعطیلات سے پہلے کی جاتی ہے ۔ مرکزی حکومت نے اسپتالوں کو مضبوط اور اپ گریڈیشن کرنے کے لیے پوسٹ گریجویٹ کی پانچ ہزار اور انڈر گریجویٹ کی 5023 سیٹوں کے اضافے کو منظوری دی ہے ۔تاکہ پوسٹ گریجویٹ کی 5000 اور ایم بی بی ایس کے لئے 5023 سیٹیں بڑھائی جاسکیں۔ ان دونوں اسکیموں کا کل مالی بوجھ 2025-26 سے 2028-29 کی مدت کے لیے 15034.50 کروڑ روپے ہے ، جس میں مرکزی حصہ 10303.20 کروڑ روپے اور ریاست کا حصہ 4731.30 کروڑ روپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان اسکیموں کا مقصد 2028-29 تک سرکاری اداروں میں 5,000 پی جی سیٹیں اور 5,023 یوجی سیٹیں بڑھانا ہے ۔ اسکیموں کے نفاذ کے لیے تفصیلی رہنما خطوط صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت جاری کرے گی۔کابینہ نے سائنسی اور صنعتی تحقیق (ڈی ایس آئی آر/سی ایس آئی آر) کے محکمے کے لیے صلاحیت کی تعمیر اور انسانی وسائل کی ترقی کے لیے 2277.397 کروڑ روپے کے اخراجات کو منظوری دی ہے ۔ اس اسکیم کو سی ایس آئی آر کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے اور اس میں ملک بھر کے تمام ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، قومی لیبارٹریز، قومی اہمیت کے ادارے ، معروف اداروں اور یونیورسٹیوں کا احاطہ کیا جائے گا۔سمندری شعبے کی اسٹریٹجک اور اقتصادی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کابینہ نے ملک میں جہاز سازی اور سمندری ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے لیے 69,725 کروڑ روپے کے ایک طویل مدتی جامع پیکج کی منظوری دی۔ اس پیکج کے مکمل طور پر نفاذ سے جہاز رانی اور سمندری نقل و حمل کے شعبے میں 4.5 لاکھ کروڑ روپے کی نئی سرمایہ کاری متوقع ہے اور 30 لاکھ نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ اجلاس کے فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے اطلاعات و نشریات، ریلوے اور الیکٹرانکس واطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر اشوِنی ویشنو نے کہا کہ یہ پیکج گھریلو صلاحیت کو مضبوط بنانے ، طویل مدتی مالی اعانت میں بہتری لانے ، نئے اور موجودہ شپ یارڈز کی ترقی کو فروغ دینے ، تکنیکی صلاحیت اور ہنر میں اضافہ کرنے اور ایک مضبوط سمندری ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے قانونی، ٹیکس اور پالیسی اصلاحات کو نافذ کرنے کے اہم پہلوؤں کو ظاہر کرتا ہے ۔ جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس پیکج کے تحت جہاز سازی مالی امداد اسکیم (ایس بی ایف اے ایس)کو 31 مارچ 2036 تک بڑھایا جائے گا، جس کی کل لاگت 24,736 کروڑ روپے ہوگی۔ اس اسکیم کا مقصد ہندوستان میں جہاز سازی کو فروغ دینا ہے اور اس میں 4,001 کروڑ روپے کے مختص فنڈز کے ساتھ شپ بریکنگ (پرانے جہازوں کو توڑنے کی صنعت) کے لیے قرض کی سہولت بھی شامل ہے ۔ ان تمام اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے ایک قومی جہاز سازی مشن بھی قائم کیا جائے گا۔ کابینہ نے جہاز رانی اور سمندری نقل و حمل کے شعبے کے لیے اس پیکج کے تحت 19,989 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ جہاز سازی ترقیاتی اسکیم (ایس بی ڈی ایس) کو بھی منظوری دی۔