عظمیٰ نیوزسروس
جموں//زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آر ایس پورہ میں سیلاب سے متاثرہ سرحدی گاؤں بڈیال برہمنا کا دورہ کیا۔ اپنی آمد پر وزیر نے سب سے پہلے کھیتوں کا دورہ کیا تاکہ کھڑی فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا جا سکے۔ بعد ازاں وزیر نے کسانوں سمیت سیلاب متاثرین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت بحران کی اس گھڑی میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیر موصوف نے وعدہ کیا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد متاثرہ آبادی کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی جو سیلاب کے دوران ہونے والے نقصانات کے تخمینہ کے حوالے سے رپورٹیں پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ، جل شکتی، دیہی ترقی اور زراعت کی ٹیمیں پہلے ہی مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متاثرہ حصوں میں سروے کر چکی ہیں۔ وہ اپنی رپورٹ بھی پیش کریں گے جب کہ نقصانات کا تخمینہ لگانا جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار جب یوٹی حکومت اپنا میمورنڈہ پیش کر دے تو مرکزی حکومت راحت فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ پروگرام کے دوران جموں سے رکن اسمبلی جگل کشور،یوٹی کے وزیر زراعت جاوید احمد ڈار، مقامی ایم ایل اے ،اور مرکزی اور یو ٹی انتظامیہ کے سینئر افسران موجود تھے۔بڈیال برہمنا کے دورے کے بعد، وزیر جموں شہر واپس آئے اور جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کئی امدادی اقدامات کا اعلان کیا۔ چوہان نے اعلان کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیلاب سے متاثر کسانوں کو پی ایم کسان کے تحت ایک قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کارکنوں کو منریگاکے تحت اضافی 50مین ڈے ملیں گے، جس سے قدرتی آفت کے پیش نظر پروگرام کے تحت موجودہ 100یوم ڈے کی ضمانت سے ان کا استحقاق بڑھ کر 150ہو جائے گا۔مرکزی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ کسانوں کو ان کے گھریلو جانوروں کا معاوضہ ملے گا جو سیلاب کے پانی میں مر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اطلاع دی ہے، تقریباً 5000مکانات کو نقصان پہنچا ہے جنہیں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا جس کے لیے وہ فوری طور پر امداد کی منظوری دیں گے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ہر گھر کے لیے علیحدہ بیت الخلا کے لیے ایک لاکھ تیس ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔ سیلف ہیلپ گروپس کو ان کے کام کے لیے سراہتے ہوئے، انہوں نے کہا، انہیں بھی نقصان ہوا ہے، اور ان کے لیے 76 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے۔ چوہان نے مشورہ دیا کہ سیلاب کی وجہ سے کھیتوں میں جمع ہونے والی ریت کا استعمال ان کسانوں کو کرنا چاہیے جن کی زمین میں یہ ریت جمع ہے۔ اس معاملے میں، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کانکنی محکمہ کو متاثرین کے حق میں اصول میں نرمی کرنی چاہیے۔وزیر زراعت نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کے پاس ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے تقریباً 2,499کروڑ روپے دستیاب ہیں، جو حالیہ سیلاب کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید فنڈز کی ضرورت پڑی تو مرکزی حکومت مزید مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت مرکزی امداد سے تباہ شدہ نہروں اور پشتوں کی تزئین و آرائش کا کام کرے گی۔