Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

مرکزی وزیر بجلی کی کھری کھری!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 13, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 مرکزی وزیر بجلی آر کے سنگھ نے جموںوکشمیر کے اندر نیشنل ہائیڈل پاور کارپوریشن کے تحت قائم پن بجلی پروجیکٹوں کی ریاست کو واپسی سے جن دوٹوک لفظوں میں انکار کردیا ہے، اُس سے صاف ظاہر ہورہاہے کہ ریاستی حکمران اتحاد پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان طے پائے ایجنڈا آف الائنس کی فی الوقت مرکز کے سامنے کوئی اہمیت باقی نہیں رہی ہے، کیونکہ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ سارے پروجیکٹ ملک کی ملکیت ہیں اور اگر ایسا کوئی قدم اُٹھایا گیا تو باقی ریاستوں کے اندر بھی اس طرح کے مطالبات کئے جاسکتے ہیں، جنہیں تسلیم کرنا ممکن نہیں، کیونکہ جس طرح ان پرجیکٹوں سے دیگر ریاستوں کو بجلی فراہم ہورہی ہے، اُسی طرح باقی ریاستوں میں قائم پروجیکٹوں سے حاصل شدہ بجلی بھی جموںوکشمیر کو فراہم ہوتی ہے۔ یہ باتیں وزیر موصوف نے ریاست میں مرکزی اعانت سے چل رہی بجلی کی مختلف سکیموں کا جائزہ لینے کی غرض سے ریاست کے دورے کے دوران کہیں۔ وزیر موصوف کے اس بیان پر حکمران اتحاد کی صفوں میں حیرت اور اچنبھے کی صورتحال پائی جاتی ہے کیونکہ دونوں جماعتوں کے درمیان حصول اقتدار کے لئے جن اہم باتوں پر اتفاق رائے قرار پایا تھا اُن میں 390میگاواٹ پیدواری صلاحیت کے ڈول ہستی اور 480میگاواٹ کے اُوڑی پن بجلی پروجیکٹ کی واپسی کی کوشش کا ذکر موجود تھا اور 2014-15بجٹ اجلاس کے دوران ریاستی وزیر خزانہ نے بجلی کے مطالباتِ زر پر بحث کے دوران ایوان اسمبلی کو یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت اس معاملے کے حوالے سے مرکزی کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ رابطے میں ہے۔ لیکن کم و بیش 3برس گزرنے کے بعد اس طرح واضح لفظوں میں مرکز کا انکار یقینی طور پر ایک لمحہ فکریہ سے کم نہیں۔ کم از کم حکمران پی ڈی پی کو اس حوالے سے عوام کے اندر بدظنی پیدا ہونئے سے پہلے حقائق عوام کے سامنے رکھ کر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے۔ دیکھا جائے تو پن بجلی پروجیکٹوں کی واپسی کے معاملے پر ابتداء سے ہی مرکزی حکومتوں کی نیت صاف نہیں رہی ہے، وگرنہ 1975میں ایک کابینہ آڈر کے ذریعے اس بات کی وضاحت کی گئی تھی کہ سلال پن بجلی پروجیکٹ سے حاصل ہونے والی 690میگاواٹ بجلی کی پیداوار میں این ایچ پی سی اور ریاستی حکومت کی پچاس پچاس فیصد حصہ داری رہے گی، لیکن عملاً نہ کبھی ایسا ہوا اور نہ ہی اس کے امکانات کا کہیں دور دور تک نام و نشان دکھائی دیا۔ اگرچہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس مخلوط حکومت اور موجودہ اتحاد کے اولین دور ِ حکومت میں سینئر وزراء نے مرکزی حکومتوں کے ساتھ یہ معاملات اٹھائے تھے لیکن ہر مرحلہ پر انہیں نہ صرف مرکزکی سرد مہری کا سامنا رہا بلکہ دوٹوک انکار بھی سننا پڑا۔ اب موجودہ مرکزی وزیر بجلی کی نئی تاویل نے اس مباحثے کو ایک نئی طرح دی ہے، جہاں ریاست کے قدرتی وسائل پر ریاست کے اختیار کو ہی نکارا گیا ہے۔ اس طرح حکمران اتحاد کے درمیان طے پائی دستاویزی مفاہمت ایجنڈا آف الائنس کی اہمیت کو مزید گھٹا دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس دستاویز میں ڈول ہستی اور اوڑی پروجیکٹوں کی واپسی، باقی ماندہ پروجیکٹوں میں ریاست کو مناسب حصہ اور این ایچ پی سی کی طرف سے دی جانے والی رائیلٹی کے معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کی بات کی گئی ہے، لیکن مرکزی حکومت کے موجودہ وطیرہ سے اس غبارے سے پوری طرح ہوا نکل گئی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کے لئے بجلی کی خریداری پر صرف ہونے والی رقم ریاستی بجٹ پر ایک بہت بڑا بوجھ ہے، جو اُس وقت تک کم نہیں ہوسکتا جب تک کہ این ایچ پی سی کے ساتھ طے پائے معاہدات کی شرائط کا از سر نو جائزہ نہ لیا جائے اور اس کارپوریشن کے منافع سے مناسب حصہ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو۔اس کے لئے ریاستی حکومت کو کسی نہ کسی وقت پہل کرنا ہی پڑے گی، بصورت دیگر مستقبل میں یہ کسی بحران کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ موجودہ انتظام ریاست کے آبی وسائل کا براہ راست استحصال ہے، جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری اور ریاسی میں موسلادھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اہم سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں رکائوٹ ، مسافر گھنٹوں متاثر رہے
پیر پنچال
ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?