سرینگر //سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر نے مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر کشمیر سے متعلق کئی ٹویٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ ٹویٹرنے مرکزی حکومت کی ہدایت پر کئی کائونٹ بلاک جبکہ کئی ٹیوٹس کو بھی ہٹا دیا ہے۔24اگست کو وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی اینڈ الیکٹرونکس نے ٹیوٹر سے 19اکائونٹ بلاک کرنے کا حکم دیا جن میں زیادہ تر اکائونٹس میں کشمیر کے بارے میں ٹیوٹ کئے جاتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 16اگست کو حکومت نے 95اکائونٹس کی نشادہی کی تھی ، ٹیوٹر سریچ اور ہیش ٹیگز کی بھی نشاہدی کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق مرکزی سرکار نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000کی دفعہ 69اے کے تحت 115 اکاونٹس کو بلاک کرنے کیلئے کہا تھا۔ اس سے قبل درخواست پر نظر ثانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی نے 4اگست کو عوامی مفاد اور جرم ہونے سے روکنے کیلئے کئی ٹیوٹس اور اکائونٹ کو ہٹانے کی سفارش کی تھی جبکہ وزارت نے ٹویٹر سے حتمی رپوٹ بھی طلب کی ہے۔ ٹویٹرنے کئی کائونٹ ہولڈروں کو لکھا ہے کہ سرکاری ہدایات اورٹویٹر پر ٹیوٹس کو بھارتی آئین کی خلاف ورزی کے دعوے کے بعد اکائونٹس کو بلاک کردیا گیا ہے۔ ٹیوٹر نے لکھا ہے کہ ہم مستقبل میں بھی کسی بھی تحریر کے خلاف شکایت ملنے پر کارروائی کرسکتے ہیں جبکہ ٹیوٹر نے اپنے اکائونٹ ہولڈروں سے کہا ہے کہ وہ خود قابل اعتراض مواد ہٹاسکتے ہیں۔