۔12لاکھ کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں، 36 زندگی بخش ادویات ٹیکس سے مستثنیٰ
یو این آئی
نئی دہلی //مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے یکم فروری 2025 کو اپنا 8واں بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کا اعلان ملک کے متوسط طبقے کے لیے کلیدی اعلانات کا ایک سلسلہ لے کر آیا ہے۔موجودہ بجٹ کو اگلے 5سال کا وژن بتایا گیا ہے۔۔وزیر خزانہ نے کہا، “نئے ڈھانچے سے متوسط طبقے کی رسائی کافی حد تک کم ہو جائے گی اور ان کے ہاتھ میں زیادہ پیسہ رہ جائے گا، جس سے گھریلو استعمال، بچت اور نئے ٹیکس نظام میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔”وزیر خزانہ کے مطابق، فنانس بل اگلے ہفتے پیش کیا جائے گا۔
بجٹ تقریر
بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ’’ ہم ایک ساتھ مل کر زیادہ خوشحالی کیلئے اپنی صلاحیتوں کو 2014سے ان لاک کر کے نکل پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت تمام ترقی پذیر معیشتوں میں سب سے تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ گذشتہ دس سالوں میں ہماری ترقی کا ٹریک ریکارڈ اور ساختی اصلاحات نے عالمی توجہ مبذول کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مجوزہ ترقیاتی اقدامات10وسیع شعبوںمیں پھیلے ہوئے ہیں، جو غریبوں، نوجوانوں،کسانوں، اور خواتین پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ زرعی ترقی اور پیداواری صلاحیت کو فروغ دیتے ہیں،دہی خوشحالی میں اور لچک پیدا کرتے ہیں، اور سب کو ایک جامع ترقی کے راستے پر لیکر چلتے ہیں، مینو فیکچرنگ کو فروغ دیتے ہیں، اور میک ان انڈیا کو آگے بڑھاتے ہیں، ایم ایس ایم سی کو سپورٹ کرتے ہیں، روزگار پر مبنی ترقی کو قابل بناتے ہیں،اور لوگوں، معیشت اور اختراع میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اگلے 6برسوں میں دالوں کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرے گا۔
انکم ٹیکس
بجٹ میں اعلان کیا گیا کہ 12 لاکھ روپے تک کی کمائی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت اس کی چھوٹ دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی تنخواہ دار طبقے کو 75000 روپے کے اسٹینڈرڈ ڈِڈکشن کا فائدہ ملے گا۔ اس طرح اس کی کل 12 لاکھ 75 ہزار روپے کی تنخواہ ،ٹیکس سے فری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں کو ٹیکس کی چھوٹ کی حد دوگنی کر دی جائے گی۔ وزیر مالیات نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ اب چار سال تک اپڈیٹ انکم ٹیکس ریٹرن بھرا جا سکے گا، جس کی حد پہلے 2سال تھی۔ اس کے علاوہ ٹی ڈی ایس پر ٹیکس کی چھوٹ کی حد 10 لاکھ ہوگی۔ کینسر، نایاب اور دائمی بیماریوں کے علاج کے لیے 36 زندگی بچانے والی ادویات ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگیں۔بیٹری کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے، ای وی اور موبائل بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے اضافی کیپٹل سامان ٹیکس سے مستثنی ہوگا۔عام بجٹ 2025میں کھانے پینے کی ضروری اشیاء، بچوں کیلئے استعمال ہونے کی چیزوں، ادویات، خوردنی تیل،گھریلو دستکاروں،ملک میں بننے والی مختلف قسم کی چیزوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔
زراعت، صنعت، تعلیم
بجٹ 2025 میں زرعی شعبے سے منسلک کلیدی شعبوں کو مراعات دی گئی ہیں۔یونین بجٹ میں ترقی کی 4 بنیادوں زراعت، MSME،، سرمایہ کاری اور برآمدات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ 1.7 کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے، 100 کم زرعی پیداواری اضلاع کا احاطہ کرنے کے لیے ‘واعظم دھن دھنیہ کرشی یوجنا’ شروع کی جائیگی۔ “دالوں میں اتمنیربھارتا کے لیے مشن” کا آغاز کیا جائے گا۔ ترمیم شدہ سود کی امدادی سکیم کے تحت KCC کے ذریعے 5 لاکھ کی رقم دی جائیگی۔میک ان انڈیا” کو آگے بڑھانے کے لیے چھوٹی، درمیانی اور بڑی صنعتوں کا احاطہ کرنے والا ایک قومی مینوفیکچرنگ مشن شروع کیا جارہا ہے۔ اگلے 5 سالوں میں سرکاری سکولوں میں 50,000 اٹل ٹنکرنگ لیبارٹریز،500 کروڑ کی کل لاگت کے ساتھ تعلیم کے لیے مصنوعی ذہانت کا مرکز،120 نئی منزلوں تک علاقائی رابطے کو بڑھانے کے لیے اڑان اسکیم میں ترمیم کی گئی ہے۔15,000 کروڑ روپے کا سوامیہ فنڈ مزید 1 لاکھ مکانات کی تیزی سے تکمیل کے لیے قائم کیا جائے گا۔پرائیویٹ سیکٹر سے چلنے والی ریسرچ ڈیولپمنٹ اور اختراعی اقدامات کے لیے 20,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
دفاعی بجٹ کا تخمینہ
حکومت نے دفاعی بجٹ کے لیے 6,81,210 کروڑ روپے مختص کیے، جو پچھلے سال کے 6,21,940 کروڑ روپے کے اخراجات سے زیادہ ہے۔کل سرمایہ کا تخمینہ 1,92,387 کروڑ لگایا گیا ہے۔محصولات کے اخراجات 4,88,822 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جس میں پنشن کے لیے 1,60,795 کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔سرمائے کے اخراجات کے تحت، ہوائی جہاز اور ایرو انجنوں کے لیے 48,614 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 24,390 کروڑ بحری بیڑے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔دیگر آلات کے لیے 63,099 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
پولیس بجٹ پچھلے سال سے زیادہ2025-26کیلئے9325کروڑ
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// حکومت ہند نے 2025-26 کے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر پولیس کے لیے 9325 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔جموں و کشمیرپولیس فی الوقت مرکزی وزارت داخلہ کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔2025-26 کے لیے گرانٹس کے لیے وزارت داخلہ کے کے مطابق، مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر پولیس کے لیے 9325.73 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق، اس رقم میں سے 8897.72 کروڑ روپے محصولات کے اخراجات کے لیے اور 428.01 کروڑ روپے کیپٹل اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔یہ بجٹ کے انتظامات جموں و کشمیر پولیس کے انتظامی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کیے گئے ہیں، جو جموں و کشمیر میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور نافذ کرنے اور ٹریفک کے انتظام کے لیے ذمہ دار ہے۔پچھلے سال کے بجٹ میںجموں کشمیر پولیس کیلئے8665.94کروڑ روپے رکھے گئے تھے۔
کیا سستا اور کیا مہنگا؟
موبائل فون،ٹی وی اور الیکٹرک گاڑیاں ،کپڑے ، ٹی وی ، موبائل بیٹریاں ،ایل ای ڈی ،ایل سی ڈی،لیتھیم آئن بیٹری ، کینسر جیسی مہلک بیماریوں کی 36دوائیاں،چمڑے کی مصنوعات بشمول جوتے،بیلٹ،پرس، کپڑے کا سامان ،میڈیکل آلات ،میڈاِن انڈیا کپڑے،بنکروں کے بنائے کپڑے ،الیکٹرانک اشیاء،سمندری پیداوار،سکریپ،کوبالٹ پاؤڈر،زنک،لیڈاور12دیگراہم معدنیات سستی ہوگئیں ۔ 82 اشیاء سے ٹیکس ہٹانے کا اعلان ۔انٹرایکٹو ڈسپلے پینل،پریمیم سمارٹ ڈسپلے،بنے ہوئے کپڑے،فلیٹ پینل مہنگے ہوگئے۔