متاثرین کیلئے جلدامدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے گا:وزیر زراعت
غلام محمد
سوپور//حالیہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے کسان برادری کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے جاری کوششوں کے درمیان زراعت کی پیداوار، دیہی ترقی اور پنچایتی راج، کوآپریٹو اور انتخابی محکموں کے وزیر جاوید احمد ڈار نے بدھ کو کہا کہ حکومت نے جموں اور کشمیر میں کسانوں کی فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ مکمل کر لیا ہے۔زرعی یونیورسٹی کشمیر کے واڈورہ کیمپس کے اپنے دورے کے دوران انہوں نے کئی اہم زرعی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے بے وقت بارشوں، ژالہ باری، اور درجہ حرارت میں اتار چڑھا ئوکی وجہ سے کسانوں کو درپیش مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس سے پھلوں اور سبزیوں کے کئی حصوں، وادیوں میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا’’ہم نے پہلے ہی متاثرہ کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ تیار کر لیا ہے، اور تفصیلات متعلقہ حکام کو پیش کر دی گئی ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی زیر انتظام حکومت مرکزی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متاثرہ کاشتکار خاندانوں کو بروقت مالی مدد اور معاوضہ فراہم کرنے کے لیے جلد ہی خصوصی امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔وزیر نے کسان برادری کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے میں لچک کو یقینی بنانے کے لیے قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ انتظامیہ فصلوں کی انشورنس اسکیموں، بہتر آبپاشی کے نظاموں اور موسم سے بچنے والی کاشتکاری کی تکنیکوں پر کام کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔اپنے دورے کے دوران، وزیر نے سائنس دانوں، طلبا اور ترقی پسند کسانوں کے ساتھ بھی بات چیت کی، اور انہیں کاشتکاری کے اختراعی طریقے اور ٹیکنالوجی پر مبنی حل اپنانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ SKUAST-Kashmir جیسے ادارے موسمیاتی سمارٹ زرعی طریقوں کو تیار کرنے اور اگلی نسل کے زرعی پیشہ ور افراد کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے یونیورسٹی کے جاری اقدامات جیسے کہ ربیع سیڈ مشن اور اسپیڈ بریڈنگ لیبارٹری کو بھی سراہا، جن کا مقصد بیج کی پیداوار کو مضبوط بنانا اور پورے خطے میں اعلی پیداوار، آب و ہوا کو برداشت کرنے والی فصلوں کی اقسام کو فروغ دینا ہے۔