سرینگر//وادی میں جاری قتل و غارت گری پر سوال اُٹھاتے ہوئے پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے مرکزی حکومت کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا ہے۔ میر نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی خاموشی حالیہ ہلاکتوں کے پس منظر میں معنی خیز اور مجرمانہ ہے۔انہوںنے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنی کشمیر پالیسی میں تبدیلی لائیں اور پورے خلوص نیت کے ساتھ وادی میں امن کی بحالی کے لیے اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس کشمیر میں امن بحالی کے لیے کوئی ٹھوس نسخہ موجود نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ریاست میں حالات روز بروز ابتر ہوتے جارہے ہیں۔انہوںنے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے عوام کو کشمیر کی ابتر صورتحال کے حوالے سے گمراہ نہ کریں۔ پی ڈی ایف کے چیئرمین حکیم محمد یاسین نے ریاست خاص کر وادی کشمیر میں جاری کشت وخون پر گہرے صدمے اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانیت کے ناطے مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ معاملات کو کسی انا کے بغیر حل کریں تاکہ یہاں جاری خون خرابے کو روکا جاسکے۔ شوپیاں اور اننت ناگ میں عسکریت مخالف کاروائیوں کے دوران بڑے پیمانے پر انسانی جانوںکے زیاں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکیم محمد یاسین نے ہندوستان اور پاکستان کی لیڈرشپ پر زور دیا کہ وہ اپنی انا اور ہٹ دھرمی کو چھوڑ کر تمام مسائل کو باہمی گفتگو اور افہام وتفہیم کے ذریعے نپٹائیں تاکہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے آر پار خون ریزی کا ننگا ناچ بند کیا جاسکے۔