Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

مرزا بشیر احمد شاکرحکیم الامت کے آئینے میں تجزیہ

Towseef
Last updated: May 23, 2025 11:38 pm
Towseef
Share
11 Min Read
SHARE

سبزار احمد بٹ

مرزا بشیر احمد شاکر 8 مئی 1950 کو سرینگر میں پیدا ہوئے۔ والد صاحب کا نام مرزا غلام محی الدین بیگ تھا ۔ محکمہ ڈاک میں بطورِ پوسٹ ماسٹر تعینات ہوئے ۔جس وجہ سے ان کی تعلیم اثرانداز ہوئی۔لیکن نجی طور پر تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ۔ ملازمت کے ساتھ ساتھ شاکر صاحب کو علمی ذوق بھی عطاء ہوا تھا اور لکھنے پڑھنے میں مشغول رہتے تھے ۔ ملازمت سے سبکدوش ہو کر مرزا بشیر احمد شاکر نے اردو اور کشمیری زبان میں اپنے قلم سے ایسے جوہر دکھائے ہیں جو بہت ہی کم لوگ دکھا پاتے ہیں۔انہوں نے کتابوں کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا ہے۔

میں پچھلے کئی سال سے مرزا بشیر شاکر کو جانتا ہوں جب بھی میرا کوئی مضمون، تبصرہ یا افسانہ ان کی نظر سے گزرتا ہے تو فوراً فون کر کے میرا حوصلہ بڑھاتے ہیں ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر بار علامہ اقبال کا کوئی نہ کوئی شعر سنا کے ضرور محظوظ کرتے ہیں ۔ میری خوش قسمتی کہ مرزا بشیر احمد شاکر سے میری ملاقات ہو چکی ہے ۔ ان کی علم دوستی اور اقبال شناسی نے مجھے بے حد متاثر کیا ۔ ان کے دونوں فرزندوں کا چال و چلن دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرزا بشیر احمد شاکر نے اپنے بچوں کی بہت اچھے سے تربیت کی ہے ۔ شاکر صاحب کا بات بات پر علامہ اقبال کا نام لینا یا ان کا کوئی نہ کوئی شعر اپنی زبان سے مخصوص انداز میں ادا کرنا، اس بات کا بین ثبوت ہے کہ موصوف نہ صرف ایک اچھے اقبال شناس ہیں بلکہ اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں علامہ اقبال اور ان کے خاندان سے بہت عقیدت ہے۔ اس کے علاوہ وہ قادرالکلام شاعر مرزا غالب کے بھی فریفتہ نظر آتے ہیں ۔ اردو ادب کے بلند پایا شعرائے کرام مثلاً میر تقی میر، میر انیس، چکبست،جوش ملیح آبادی، مولانا حالی اور فیض احمد فیض کی بھی شاکر صاحب کے دل میں عقیدت و احترام ہے۔

میں نے بشیر احمد شاکر کا کتب خانہ بھی دلچسپی سے دیکھ لیا ۔ جو میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں تھا ۔موصوف کا کتب خانہ اتنا بڑا ہے کہ انسان نہ صرف دھنگ رہ جاتا ہے بلکہ بشیر شاکر کی کتاب اور علم دوستی کا بھی بین ثبوت ہے، کتب خانہ دیکھ کر میرا دل مچل گیا اور میں دیوانوں کی طرح کتابیں ڈھونڈنے لگا کیونکہ اس کتب خانے میں کچھ نایاب کتب بھی تھیں ۔لیکن کتب خانے کے اوپر لگی ایک چھوٹی سی تختی دیکھ کر میرے قدم خود بہ خود رک گئے جس پر لکھا تھا کہ ’’ کتابیں ادھار مانگ کر شرمندہ نہ کریں۔‘‘ مرزا بشیر احمد اگر چہ محکمہ تعلیم سے وابستہ نہیں رہے تھے اور نہ ہی کسی اسکول میں بطور استاد متعین ہوئے تھے ۔ ڈاک اور تار کے غیر ادبی محکمے میں رہ کر چالیس سال تک اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں اس کے باوجود انہوں نے دس کے قریب کتابیں تصنیف کی ہیں، انہوں نے نہ صرف اردو بھی کتابیں لکھ کر اردو زبان کی خدمت کی ہے بلکہ انہوں نے اپنی مادری زبان کشمیری میں بھی چند کتابیں لکھ کر اپنا حق ادا کیا ہے ۔ ان کے بہت سارے ادبی مضامین مختلف اخباروں اور رسالہ جات میں بھی چھپ چکے ہیں ۔ ان کی تصنیف کردہ کتابوں میں ’’کتابیں ہم نشیں میری‘‘،’’گلرنگ‘‘،’’مکاتیب و سفر نامے‘‘،’’لوہتی گلاب‘‘،’’رنگ ریول‘‘ قابل ذکر ہیں ۔مکاتیب اور سفر نامے لکھ کر موصوف نے خطوط نگاری کی صنف کو ایک نئی جِلا بخشی ہے ۔

سرینگر کشمیر سے شائع ہونے والا ماہنامہ حکیم الامت کا انیس واں شمارہ اس وقت میرے ہاتھوں میں ہے ۔ جس کے بانی پروفیسر اکبر حیدری کشمیری اور ایڈیٹر ڈاکٹر محمد ظفر حیدری ہیں ۔ آج کا یہ خصوصی شمارہ مرزا بشیر احمد شاکر کی زندگی اور ان کے ادبی کارناموں پر ہی نکالا گیا ہے ۔ موصوف کے ادبی کارناموں اور اقبال شناسی کو دیکھتے ہوئے حکیم الامت کا یہ شمارہ ان ہی کے اعزاز میں شائع ہوا ہے ۔

اس شمارے میں موصوف کے تقریباً اٹھارہ مضامین شامل کئے گئے ہیں اور اردو ادب کے نامور اُدبا کے ان مضامین کو بھی پیش کیا گیا ہے جو ان نامور ادیبوں نے مرزا بشیر احمد شاکر کی زندگی یا ادبی کارناموں پر تحریر کئے ہیں ۔ حکیم الامت کا یہ شمارہ مرزا بشیر احمد شاکر کے ادبی کارناموں کی ایک جیتی جاگتی تصویر پیش کرتا ہے ۔ اس شمارے میں پروفیسر اکبر حیدری، پروفیسر بشیر احمد نحوی، پروفیسر جی آر ملک، پروفیسر نذیر احمد ملک، پروفیسر حمید نسیم رفیح آبادی،دیپک بدکی،سلطان الحق شہیدی،عبداللہ خاور،ایم ۔ ایس۔ رحمان، مولانا شوکت حسین کینگ، رویندر روی،ڈاکٹر الطاف انجم، جیسے مستند ادیبوں کی مرزا بشیر احمد شاکر کے بارے میں آرا کو بھی پیش کیا گیا ہے ۔ جس میں ان ادیبوں نے اس اردو ادب کے سپوت کے کارناموں اور ادب دوستی پر بات کی ہے ۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر رخسانہ رحیم،اور ایس معشوق احمد کے موصوف پر لکھے گئے مضامین بھی شمارے میں شامل ہیں۔ مولانہ شوکت حسین کینگ لکھتے ہیں کہ ’’ میں برادر مکرم فاضل عصر ،ادیب وقت، جناب مرزا بشیر احمد بیگ صاحب شاکر کے بزبانِ کشمیری لوہتی گلاب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو سراپا عشق و درد و سوزو محبت کا اظہار ہے اور بلحاظ زبان ،رسم الخط اور فن عروض بھی معیاری ہے۔‘‘ شمارے کے اس حصے میں مرزا بشیر احمد شاکر کے اٹھارہ کے قریب مضامین شامل کئے گئے ہیں جن میں آلِ اقبال کے ساتھ چند ساعتیں، جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال کی شخصیت، پونچھ کا دورہ،علامہ اقبال پر خصوصی ضمیمہ اور پروفیسر اکبر حیدری کی یاد میں جیسے شاندار مضامین شامل ہیں۔ موصوف نے ڈاکٹر جاوید اقبال اور منیرہ بیگم کے ساتھ ہوئی خط و کتابت کا بھی ذکر کیا ہے ۔

اس شمارے میں موصوف کا پروفیسر اکبر حیدری کشمیری کی شخصیت پر لکھا ہوا ایک شاندار مضمون بھی درج ہے اور کتب خانہء اکبر حیدری نامی مضمون میں موصوف نے اکبر حیدری کے کتب خانے کو علم و دانش کا ایک گراں قدر خزانہ قرار دیا ہے ۔ موصوف کی علامہ اقبال سے عقیدت کا یہ حال ہے کہ انہوں نے علامہ اقبال کے خادم علی بخش پر نو صفات پر مشتمل ایک طویل مضمون بھی قلمبند کیا ہے جو اس شمارے میں شامل ہے۔ اس بات سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرزا بشیر احمد شاکر کو علامہ اقبال کی شخصیت سے جُڑی ہر چیز اور ہر شخص سے والہانہ عقیدت ہے ۔اس شمارے میں موصوف کا مضمون ’’پروفیسر غلام نبی فراق کے ساتھ میرے مراسم ‘‘بھی شامل ہے ۔اگر چہ مرزا بشیر احمد شاکر کی ادبی سرگرمیوں کا احاطہ اس ایک شمارے میں ممکن نہیں ہے تاہم اس شمارے میں موصوف کے مضامین کے علاوہ متعدد تبصرے اور تاثرات بھی شامل کئے گئے ہیں ۔ اس شمارے میں وہ تبصرے بھی شامل ہیں جو ان کی کتابوں پر کئے گیے ہیں گلرنگ کتاب پر ڈاکٹر محمد ظفر حیدری، ایس معشوق اور راقم کا تبصرہ بھی شمارے میں شامل ہے جبکہ ’’کتابیں ہم نشیں میری ‘‘نام کی کتاب پر ڈاکٹر ریاض توحیدی کا، اُن کے سفر نامے والی کتاب پر سہیل سالم اور امتیاز احمد کا، جبکہ کشمیری کتاب ’’رنگ ریول‘‘ نامی کتاب پر مرحوم سلطان الحق شہیدی کا شاندار تبصرہ بھی شاملِ اشاعت ہے ۔ خالق پرویز صاحب کی لکھی ہوئی نظم ’’قلمی چہرہ‘‘ بھی اس شمارے میں شامل ہے جو انہوں نے مرزا بشیر احمد شاکر پر لکھی ہے ۔ مرزا بشیر احمد شاکر نے جن لوگوں کے ساتھ خط و کتابت کی ہے وہ سارے خطوط اور جوابی خطوط اس شمارے کی زینت بنے ہیں ۔ جوابی خطوط میں پروفیسر اکبر حیدری، شمس الدین احمد، جسٹس جاوید اقبال،معروف اقبال شناس جناب سعید اختر درانی کا جوابی خط بھی پڑھنے کے لائق ہے ،نریش چندر بالی،محمد رحمت اللہ میر قاسمی، نشاط انصاری ،کے خطور قابل ذکر ہیں اتنا ہی نہیں 212 صفات پر مشتمل اس شمارے میں مرزا بشیر احمد شاکر کا نہ صرف منظوم کلام بھی پیش کیا گیا ہے بلکہ اس کے سفر نامے بھی اس شمارے کی زینت بنے ہیں ۔ میں حکیم الامت کے چیف ایڈیٹر جناب ڈاکٹر محمد ظفر حیدری کو اس شمارے کے لیے دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے یہ خصوصی شمارہ نکال کر مرزا بشیر احمد شاکر کی ادبی خدمات کو دنیا کے سامنے لانے کی ایک عمدہ بلکہ ایک قابل قدر کوشش کی ہے ۔ امید ہے کہ اس طرح کی کوششوں کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا تاکہ گمنام ادبی اور علمی شخصیات کے علمی اور ادبی کارناموں کو دنیا کے سامنے لایا جائے اور امید ہے کہ یہ علمی اور ادبی کارنامے نئی نسل کے لیے مشعل راہ ثابت ہونگے ۔ یہ بھی امید ہے کہ شاکر صاحب اپنے قلمی سفر کو برابر آگے بھی جاری رکھیں گے ۔

رابطہ۔7006738436

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں کے4چاراضلاع 18مقامات پرایس آئی اےچھاپے
جموں
راہل گاندھی کا دورۂ پونچھ آج | گولہ باری متاثرین سے ملاقات کریں گے
پیر پنچال
بھیڑ دھوتے ہوئے ڈوبنے سے خانہ بدوش شخص جاں بحق
پیر پنچال
نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے بریری اور کنگوٹہ جنگلات میں بھیانک آگ سرسبز درخت خاکستر، جنگلی حیات متاثر، محکمہ جنگلات کی خاموشی پر سوالات
پیر پنچال

Related

کالممضامین

غلام نبی شاہد کے نظموں کا مجموعہ’’چاند گواہ ہے تبصرہ

May 23, 2025
کالممضامین

ظلمتوں میں نور کا ہالہ دیکھنے والاارشاد مظہریؔ میری بات

May 23, 2025
کالممضامین

سہل اندازی سےذرا نکل کر تو دیکھو | رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ (قسط دوم )

May 23, 2025
کالممضامین

! بھارت میںترکی کے سیب کی درآمدگی پر پابندی کشمیر ی سیب باغات مالکان کے لئے خوش خبری

May 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?