Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

! مرد و زَن کی چال ڈھال میں فرق کا سبب ؟ | طبی ماہرین نے جواب ڈھونڈ لیا ہے معلومات

Towseef
Last updated: February 9, 2025 11:11 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

ویب ڈیسک

آپ کو یہ تو معلوم ہوگا کہ مردوں اور خواتین کے چلنے کا انداز یا چال ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے مگر کیا یہ جانتے ہیں کہ یہ فرق کیوں ہے؟تو اس کا جواب اب طبی سائنس نے ڈھونڈ لیا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی اور ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق ویسے تو ہوسکتا ہے کہ کچھ مواقعوں پر مرد اور خاتون کی چال کا انداز ایک ہو مگر عام طور پر یہ فرق واضح ہوتا ہے اور اس کی وجہ سمجھنا بھی آسان ہے اور وہ دونوں کے جسمانی ساخت کا فرق ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین کے ساتھ چلتے ہوئے مرد اکثر اپنی رفتار سست کردیتے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ وہ ان کا خیال رکھنے والا رویہ اپناتے ہیں اور ان کی رفتار کے مطابق چلتے ہیں، ایسا خواتین بھی کرتی ہیں۔

مرد جسمانی طور پر خواتین سے بڑے ہوتے ہیں اور ان کے جسم جسمانی کاموں کے لیے بنے ہوتے ہیں، تو چلنا مردوں کے لیے نفسیاتی طور پر ایک اہم نکتہ ہوتا ہے، یعنی چلنے کا مقصد کسی مخصوص فعل کا حصول ہوتا ہے جیسے ایک سے دوسری جگہ پہنچنا، مرد حضرات سیدھا اور ایک لائن میں چلتے ہیں۔ دوسری جانب خواتین کی چال باوقار ہوتی ہے اور چھوٹے قدم چلتی ہیں اور بہت کم ہوتا ہے جب وہ لمبا قدم چلیں، بنیادی طور پر خواتین کے چلنے کے انداز اور جسمانی حرکت پر برسوں کا ارتقا اثرانداز ہوتا ہے۔

مردوں اور خواتین کے جوتوں کا فرق بھی چال پر اثرانداز ہوتا ہے، مثال کے طور پر مرد جوگر پہنتے ہیں جس سے انہیں بہت تیز چلنے میں مدد ملتی ہے، اس کے مقابلے میں خواتین ہائی ہیل یا معمولی ہیل کا جوتا بھی پہن لیں تو ان کے لیے چلنا مشکل ہوجاتا ہے۔یہ فرق تو سب کے لیے واضح ہے کہ مرد لمبے ڈگ بھرتے ہیں اور ٹانگ کو جتنا آگے بڑھا سکتے ہیں بڑھاتے ہیں، جس سے وہ کم وقت میں زیادہ فاصلہ طے کرلیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ خواتین کے مقابلے میں چلتے ہوئے بازؤں اور کندھوں کو زیادہ حرکت دیتے ہیں۔ خواتین چھوٹے قدم چلتی ہیں اور ٹانگوں کو قریب رکھتی ہیں۔ عام طور پر مردوں کی شہادت کی انگلی ان کی تیسری انگلی سے چھوٹی جبکہ خواتین میں شہادت کی انگلی تیسری انگلی (رنگ فنگر) سے بڑی ہوتی ہے؟اگر نہیں تو جان لیں کہ ایسا واقعی ہوتا ہے مگر اس کی وجہ کیا ہے؟تو اس کا جواب ہمارے ہارمونز میں چھپا ہے۔جی ہاں! واقعی کسی بچے کی پیدائش سے قبل ایسٹروجن اور ٹسٹوسیٹرون نامی ہارمونز جینز کو کنٹرول کرتے ہیں جو انگلی کی لمبائی کا تعین کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ مردوں میں شہادت کی انگلی چھوٹی جبکہ خواتین میں اس سے اُلٹ ہوتی ہے۔بنیادی طور پر انگلیوں کی لمبائی مختلف شخصی عادات سے جڑی ہوتی ہے جیسے جارحیت، موسیقی کی صلاحیت اور جنسی تبدیلی سے تعلق رکھتی ہے۔اسی طرح یہ مختلف طبی مسائل جیسے آٹزم، ڈپریشن، ہارٹ اٹیک اور کینسر کا عندیہ بھی ہوسکتی ہیں۔طبی ماہرین نے یہ راز 2011 میں دریافت کیا تھا کہ ہارمونز خواتین اور مردوں میں انگلیوں کی لمبائی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ اگر لڑکوں میں ٹسٹوسیٹرون نامی ہارمنز کی کمی ہو تو ان کی شہادت کی انگلی لمبی ہوتی ہے جبکہ ایسٹروجن کی کمی کی صورت میں رنگ فنگر کی لمبائی بڑھتی ہے۔لڑکیوں میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے اور ہارمونز میں کمی بیشی ان کی انگلیوں کی لمبائی کا تعین کرتی ہے۔اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ہارمونز انسانی شخصیت پر اپنے اثرات پیدائش سے قبل ہی مرتب کرنے لگتے ہیں اور حمل کے تیسرے مہینے سے وہ اپنا کام کرنے لگتے ہیں۔ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ایک صدی کے دوران خواتین کے مقابلے میں مردوں کے قد اور وزن میں زیادہ اضافہ ہوا ہے، تاہم مجموعی طور پر دونوں جنسوں کے قد اور وزن میں اضافہ ہوا۔برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق برطانوی ماہرین نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ (یو این) سمیت عالمی بینک اور دیگر اداروں کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر نتائج اخذ کئے۔ماہرین نے سال 1900سے 2022 تک کے درجنوں ممالک کے دستیاب ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس میں انسانوں کی اوسط زندگی، قد، وزن اور صحت سمیت دیگر سماجی پہلوئوں کی معلومات شامل تھی۔ماہرین نے تمام ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتائج نکالے کہ 1900کے مقابلے میں 2000 تک مجموعی طور پر مرد اور خواتین کے قد اور وزن میں کیا فرق ہوا۔ماہرین نے پایا کہ مجموعی طور پر خواتین کے مقابلے میں مردوں کا قد اور وزن زیادہ بڑھا۔ماہرین کے مطابق سال 1905 تک ہر تیسری خاتون دراز قد ہوتی تھیں لیکن 1958 تک اس میں بہت فرق آیا اور 1960 کے بعد ہر آٹھویں خاتون دراز قد ہونے لگیں لیکن سال 2000 تک اس میں مزید کمی واقع ہوئی۔ماہرین کے مطابق ایک صدی قبل خواتین کا اوسط قد 159 سینٹی میٹر تھا جو 2020 تک بڑھ کر 162 سینٹی میٹر ہوچکا تھا۔اسی طرح 1905 تک مردوں کا اوسط قد 170 سینٹی میٹر تھا جو 2022 میں بڑھ کر 177 سینٹی میٹر تک جا پہنچا جب کہ مردوں کے پٹھوں میں بھی اضافہ ہوا، جس سے ان کے وزن میں بھی اضافہ نوٹ کیا گیا۔ماہرین کے مطابق اگرچہ مردوں کے قد اور وزن میں اضافے کی دیگر وجوہات بھی ہوں گی، تاہم بظاہر اس کا عام اور صاف سبب خواتین ہیں، کیوں کہ خواتین ہمیشہ لمبے اور طاقتور مرد کا شریک حیات کے طور پر انتخاب کرتی آئی ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین کی اولین پسند ہونے کے خیال سے مردوں نے خود کو دراز قد اور طاقتور جسامت کا حامل بنانے کی وجہ سے اپنا وزن بڑھایا ہوگا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
امر ناتھ یاترا: پولیس سربراہ نے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا
تازہ ترین
آمدنی سے زیادہ اثاثے، سرینگر میں اینٹی کرپشن بیورو نے سرکاری ملازم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا
تازہ ترین
ضلع ڈوڈہ کے بھدرواہ میں 74 موبائل ٹاورز پر انٹرنیٹ معطل، شرپسند عناصر کی سرگرمیوں کا اندیشہ
تازہ ترین
مرکزی سرکار کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جموں وکشمیر کی سیاحت کو کس طرح بحال کیا جا سکتا ہے: سریندر چودھری
تازہ ترین

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

دماغ اور معدےکا باہمی تعلق بہتر کیسے بنایا جائے؟ معلومات

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے! | اس کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ طب و سائنس

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بڑھتے ہوئے خطرات | فضا کو آلودہ کرنے میں انسانوں کا اہم کردار ہے سائنس و تحقیق

May 18, 2025

زندگی کی چکا چوند ٹیکنالوجیکل سہولیات کی مرہون ِ منت ! انٹروپی۔ جمادات و نباتات اور انسان وحیوان کی جبلت کا حصہ

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?