یاسین ملک نے نظریہ ساز قائد اور اتحاد و اتفاق کی علامت قرار دیا
سرینگر//لبریشن فرنٹ نے پارٹی کے بانی مرحوم امان اللہ خان کی رواں تحریک آزادی کے تئیں جدوجہد کو کشمیری عوام کیلئے مشعل راہ قرار دیا ہے۔پارٹی کے ایک بیان کے مطابق فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے مرحوم کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک نظریہ ساز اور اتحاد و اتفاق کی علامت تھے ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم کی جدوجہد و قربانیوں سے کوئی بھی متنفس صرف نظر نہیں کرسکتا۔ یاسین ملک جمعرات کو پارٹی کے مرکزی دفتر پرمرحوم کی یاد میں منعقد کی گئی ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم جموں کشمیر کی تحریک آزادی کے سرخیل ،آزادی کے نقیب، جہد مسلسل کے قیل و قال اور ایک عظیم قائد تھے جنہوں نے اپنی جوانی سے لیکر وفات تک جموں کشمیر کی آزادی کیلئے تگ و دو کی اور کبھی بھی اس راہ میں کوئی تساہل،تغافل یا لغزش نہیں دکھائی۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم ایک شفیق انسان ،ایک اعلیٰ دانشور، ایک پُرجوش خطیب، ایک پُرمغز قلم کار،ایک استاد، ایک لیڈر اور سیاسی مفکرو بہترین سفارتکار تھے۔ فرنٹ چیئرمین کے مطابق مرحوم نے کئی کتابیں ،کتابچے اور کالم تحریر کئے اور بحیثیت ایک صحافی بھی جموں کشمیر کی آزادی کے نقیب بنے رہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ پہلے کشمیری ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے اندر پریس کانفرنس کی اور کشمیر کاز کو آگے بڑھایا۔یاسین ملک نے کہا کہ امان اللہ خان صرف ایک عظیم لیڈر ہی نہیں بلکہ وہ ایک باوقار سفارت کار اور لکھاری بھی تھے جنہوں نے عالمی سطح پر کشمیریوں کے کاز اور کشمیریوں کے مفادات کی رکھوالی اور آزادی کی بازیابی کیلئے جہد مسلسل کی۔انہوں نے کہا کہ وہ حقیقت میں اس تحریک کے بانی تھے اور جہد مسلسل کی عملی تفسیر بھی تھے۔ فرنٹ چیئرمین کے مطابق آج آپریشن آل آؤٹ کے ذریعے کشمیریوں کی مزاحمت کو کچلنے کے منصوبے روبہ عمل لائے جارہے ہیں۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ امان اللہ خان کے بتائے اور سکھائے ہوئے اتحاد اور جہد مسلسل کے اصولوں کو ذہن نشین رکھیںاور اس جبر کا مقابلہ کرتے رہیں۔اس تقریب میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈران اور کارکنوں نے بھی شرکت کی۔بیان کے مطابق اسی نوعیت کی دیگر مجالس کا اہتمام کپوراہ،بڈگام،بارہمولہ،بانڈی پورہ،گاندربل،اسلام آباد،پلوامہ، کولگام ،شوپیان کے ساتھ ساتھ خطہ جموں کے کچھ اضلاع میں بھی کیا گیا جہاں مرحوم کوخراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اسی نوعیت کی مجالس کا اہتمام پاکستانی زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کے کئی شہروں میں بھی کیا گیا جبکہ پاکستان کے کئی شہروں سمیت یورپ، برطانیہ،امریکہ،متحدہ عرب امارات، سعودی عربیہ سمیت دنیا بھرمیں بھی امان اللہ خان مرحوم کی یاد میں مجالس کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران حریت (ع)ترجمان نے مرحوم امان اللہ خان کو ان کی برسی پر خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے مرحوم رہنما کی تحریک مزاحمت کے تئیں غیر معمولی اور تاریخ سازخدمات اور قربانیوںکو ناقابل فراموش قرار دیا ۔بیان میں کہا گیا کہ مرحوم نے اپنی پوری زندگی ایک بلند نصب العین کیلئے وقف کرکے کشمیر کی رواں تحریک کو بیرون دنیا میں متعارف کرانے کیلئے ایک گرانقدر رول ادا کیا۔