نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ حکومت مذہبی مقامات کو سیاحت کو فروغ دینے کے طور پر اقدامات کررہی ہے اور پچھلے 3برسوں میں اس حوالے سے کافی پیشرفت ہوئی ہے۔ ویشنو دیوی میں حاضری دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا جموں کشمیر میں پلگرمیز ٹورازم کیلئے کافی گنجائش ہے اور اس طرح ملک کے لوگوں کو متوجہ کیا جاسکتا ہے۔ا نہوںنے کہا کہ اس سے روزگار کے وسائل بھی بڑھیں گے اور نئے مذہبی سیاحتی مقامات کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھاوا دیا جاسکتا ہے جس سے لوگوں کی بنیادی زندگی مزید بہتر بن سکتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مندرمیںترپتی بھوجنالیہ اور پرساد کیندر کے ساتھ سووینئر شاپ کا افتتاح کیا۔اس موقعے پر انہوںنے کہاکہ جموں کشمیر میں پلگرمیز ٹورازم کیلئے کافی گنجائش ہے جس کو بڑھاوا دینے سے روزگار کے مواقعے بھی بڑھیں گے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ویشنو دیوی شرائن بورڈ یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے پوری طرح وقف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 3 سالوں میں، ہم نے نیا انفراسٹرکچر تیار کیا ہے اور کئی نئے اقدامات کئے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ کٹرا کے قریب شنکراچاریہ مندر تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔بھون کو اس سال نوراتری تہوار سے پہلے عقیدت مندوں کے لیے وقف کر دیا جائے گا۔ سنہا نے کہا، “بھون میں ایک دن میں 3,000 سے زیادہ یاتریوں کو ٹھہرایا جا سکتا ہے، اور 750 زائرین ایک وقت میں کھانا کھا سکتے ہیں۔ منوج سنہا نے کہا کہ ویشنو دیوی کیلئے ایک روپ وے کے لیے ٹینڈر کا عمل آخری مرحلہ ہے اور مقامی کاروبار کے مفادات کے تحفظ کے لیے اس منصوبے کو “انتہائی حساسیت” کے ساتھ شروع کیا جائے گا۔ شرائن بورڈ نے 250 کروڑ روپے کے مسافر روپ وے پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔”روپ وے پروجیکٹ کی ٹینڈرنگ کا عمل اپنے آخری مرحلے میں ہے اور پروجیکٹ پر کام انتہائی حساسیت کے ساتھ کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مقامی کاروبار متاثر نہ ہو،” ۔ 2.4 کلومیٹر طویل روپ وے پروجیکٹ تین سالوں میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سہولت کا استعمال کرتے ہوئے یاتری پانچ سے چھ گھنٹے کے سفر کے مقابلے صرف چھ منٹ میں مندر کے احاطے تک پہنچ سکتے ہیں۔