سرینگر//عید الاضحی کی مقدس اور بابرکت تقریب پورے برصغیر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔اس سلسلے میں موسم کی خرابی کے باوجود سب سے بڑا اجتماع تاریخی عیدگاہ سرینگر میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کر کے نماز عید اداکی۔ ادھر حکمرانوں نے سابقہ سات سالہ آمرانہ روش برقرار رکھتے ہوئے حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر گزشتہ رات سے ہی اپنی رہائشگاہ میرواعظ منزل نگین میں خانہ نظر بند کر دیا جس کے سبب عیدگاہ سرینگر میں موجود ہزاروں لوگوں کو حکومت کے اس رویے سے بے حد مایوسی ہوگئی اور عوام نے اس کے خلاف شدید ردعمل کااظہار کیا ۔ تاہم محبوس رکھے گئے میرواعظ نے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں عید گاہ کے اجتماع سے تقریر کرتے ہوئے سب سے پہلے ملت کشمیر کو عید الاضحی کی پُرخلوص مبارکباد پیش کر تے ہوئے اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ملت اسلامیہ کو عید کی حقیقی خوشیاں نصیب فرمائیں۔ میرواعظ نے کہا کہ گرفتاریوں ، نظر بندیوں اور بنیادی انسانی مذہبی اور سیاسی حقوق کو طاقت کے بل پر سلب کرنے کی پالیسیاں نا قابل قبول ہیں اور ان حربوں سے ہمارے عزائم اور ارادوں کو ہرگز توڑا نہیں جا سکتا اور نہ ہی قیادت اور عوام کو اپنی مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار کرایا جا سکتا ہے ۔ میرواعظ نے گرفتاریوں ، ہراسانیوں اور قتل و غارت گری پر مبنی سرکاری پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حقوق بشر کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے بھارت کو جموں کشمیر میں انسانیت سوز مظالم سے رکوائیں۔ اس موقعے پر میرواعظ نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے عید الاضحی کی مناسب سے مرتب کردہ قرارداد پیش کر کے عوام سے اس تائید حاصل کی۔ دریں اثنا اطلاعت کے مطابق نماز عید کے بعد مشترکہ مزامتی قیادت کے پروگرام کی پیروی میں عوام نے ریاستی دہشت گردی اور ظلم و جبر کے خلاف عیدگاہ سرینگر سمیت پورے کشمیر میں جگہ جگہ پُرامن مظاہرے کئے ۔