یو این آئی
ماسکو// روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے دوران جھڑپیں جاری رہیں گی۔روس وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق لاوروف نے روس۔ بیلاورس سفارتی تعلقات کی 32 ویں سالگرہ کے موقع پر دارالحکومت منسک کا دورہ کیا ہے۔منسک میں انہوں نے اپنے ہم منصب سرگے آلینیک اور جمہوریت کونسل اور قومی اسمبلی کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے بھی وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے ساتھ ملاقات کی ہے۔لوکاشینکو کے ساتھ مذاکرات میں متعدد شعبوں میں باہمی تعلقات، باہمی اتحاد مرحلے، دونوں ملکوں کے درمیان اجتماعی سکیورٹی سمجھوتہ تنظیمCSTO، ایشیاء اقتصادی یونینEEU، آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ CIS، سلامتی اور یوکرین کے مسئلے پربات چیت کی گئی ہے۔یہاں جاری کردہ بیان میں لاوروف نے کہا ہے کہ “جیسا کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم، یوکرین کے دونیتسک، لوہانسک، خیرسون اور زاپوریژیا سے یونٹیں پیچھے ہٹانے اور نیٹو رکنیت کی خواہش سے باز آنے کی صورت میں کیف کے ساتھ مذاکرات شروع کر سکتے ہیں”۔ لاوروف نے کہا ہے کہ ’’ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ یہ مذاکرات صفر سے شروع کرنا ضروری ہے اور ان مذاکرات میں مغرب کا عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔ ہم مذاکرات کے بارے میں ہمیشہ مثبت موقف کا اظہار کرتے چلے آئے ہیں لیکن اس مذاکراتی مرحلے کے دوران ہم خصوصی فوجی آپریشن بند نہیں کریں گے۔ ہم نے اپریل 2020 میں ایسا کیا اور دھوکا کھایا تھا۔