سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی سرکار کی طرف سے تمام فریقین کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’’کشمیر میںفریقین بات چیت میں شامل ہونے کا موقعہ حاصل کریں‘‘۔ سرینگر میں دربار سے قبل آخری کابینہ اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت سیاسی عمل نہایت ہی لازمی ہے، انہوں نے اس بات کی امید بھی ظاہر کی کہ تمام فریقین بات چیت میں شامل ہونے کا موقع حاصل کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مرکز نے اس وقت بات چیت کا علان کیا،جب اسکی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا’’کشمیر میں صورتحال ٹھیک نہیں ہے ،لوگ تشدد سے تنگ آچکے ہیں،تو یہ مذاکراتی عمل شروع کرنے کا موزون وقت ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم بشمول دیگر فریقین کو بھی موقعہ کا فائدہ اٹھا کر ایک قدم آگے بڑھنا چاہیے،اور مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے‘‘۔انہوں نے مرکز کی طرف سے بات چیت کیلئے نامزد کئے گئے نمائندے کو ایک بہترین انسان قرار دیتے ہوئے کہا وہ’’ مردِ معتبر‘‘ ہے جبکہ وہ شمالی مشرق میں کافی عرصے تک بات چیت سے جڑے رہے۔ محبوبہ مفتی نے نریندر مودی کے علاوہ راجناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا’’ یہ خوش آئندہ قدم ہے،یہ اعتمادی سازی کا ایک قدم ہے،اور وقت کی ضرورت ہے‘‘۔نامہ نگاروں کی طرف سے جب وزیر اعلیٰ سے پوچھا گیا کہ،کیا این آئی اے کی طرف سے مزاحمتی لیڈروں اور کچھ تاجروں کے خلاف کارروائی سے مذاکراتی عمل کا اعلان با اعتبار ہوگا،تو انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل اور سلامتی اقدامات دو مختلف مسئلے ہیں۔ محبوبہ نے کہا’’فریقین کو اس بات کی تشویش ہے کہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے،اور وہ تشدد سے تنگ آچکے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ بات چیت کا عمل تمام لوگوں کیلئے دونوں اطراف سے بغیر شرط کھلا ہوا ہے۔