کاہراہ//کوئی مسلمان جوسچاعقیدہ رکھتاہو،ہرگز’وندے ماترم‘نہیں گاسکتا‘‘،مدرسہ شمس العالم اسرارآبادکاسالانہ جلسہ کے موقع پراپنے خطاب میں ایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی نے واضح کیا۔سروڑی نے مودی کی سربراہی والی مرکزی سرکارپرملک میں ہندوتو ایجنڈے پرعمل پیراہونے کاالزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت ملک کے روایتی بھائی چارے اورسیکولرازم کو زک پہنچانے میں مصروف ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ہندوتوایجنڈے پرعمل درآمدجاری ہے اوراسی اندازمیں کئی فیصلے لئے گئے ہیں۔سروڑی نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کومشورہ دیاکہ وہ ہندوتوکوپروان چڑھانے سے بہترہے ’آئینی سیکولرازم ‘کو فروغ دے۔’’ہم مسلمان اللہ کی عبادت کرتے ہیں، ہم مکہ اورمحمدؐ کی عبادت نہیں کرتے، لیکن اس کاہرگزیہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے ملک سے محبت نہیں کرتے‘‘۔سروڑی نے کہا۔اُنہوںنے مزیدکہا’’تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اس ملک کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہروقت ان کیلئے تیارہیں، لیکن آئین ہندکے مطابق ہمیں اپنے مذہب کوماننے کی آزاد ی ہے، جسے ہم کسی بھی قیمت پرچھیننے نہیں دیں گے‘‘۔سروڑی نے کہا’’بھاجپاکااصل چہرہ اب بے نقاب ہوچکاہے، سب کاساتھ ۔سب کاوکاس ایک ڈرامہ تھا،اصل مقصدمسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچانااوراُن کے حقوق تلف کرناہے‘‘۔سروڑی نے حساس معاملات کواُچھال کرمسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھرمیں امت مسلہ کواتحاد واتفاق قائم کرنے کی تلقین کی تاکہ شرپسندوں اورفرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم خاک ہوجائیں۔سروڑی نے بھاجپاکے نفرت آمیزمعاملات اُبھارے جانے کی کڑی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت اوراس کے وزرأ ولیڈران سہ طلاق، تاج محل، بریانی، گئورکشک، یونیفارم سیول کوڈ جیسے حربے آزماکرمسلمانوں کاقافیہ حیات تنگ کرنے پرآمادہ ہے لیکن ہندوستان جیسے گلدستے میں ایسے عناصرکوشرمندگی اورشکست کے سِواکچھ حاصل نہیں ہوگا،البتہ سیکولر نظریہ رکھنے والوں میں اتحاد واتفاق وقت کی ضرورت ہے۔سروڑی نے کہاکہ شریعت میںمداخلت سے حکومت نے تمام حدیں پارکردیں لیکن مسلمانوں کی ذاتی زندگی اورشریعت میں مداخلت ہرگزقبول نہیں کی جائیگی۔سروڑی نے امت مسلمہ پرزوردیاکہ وہ بھاجپا، شیوسینا، بجرنگ دل ودیگران کی ہم خیال جماعتوں وتنظیموں کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے اتحاد اورصرف اتحاد قائم کریں۔اُنہوں نے کہاکہ عظیم مذہب اسلام نے امن کاپیغام دیاہے۔’’یہ مشکل وقت ہے،آزمائش کی گھڑی ہے، ہمیں اتحاد قائم کرناہوگا‘‘،سروڑی نے کہا۔سروڑی نے اس موقع پر اپنے سی ڈی ایف سے جامع مسجد کاہراہ کے نزدیک صفائی والاکمپلیکس(سینٹری)تعمیرکرنے کیلئے 10لاکھ روپے دینے کااعلان کیا۔اس موقع پرمرکزی جامع مسجد تالاب کھٹیکاں کے امام وخطیب مفتی عنایت اللہ قاسمی نے اپنے خطاب میں حاضرینِ مجلس سے تلقین کی کہ وہ سنتِ نبویؐ پرعمل پیراہوکراپنی دنیااورآخرت کوآسان اورکامیاب بنائیں۔اُنہوں نے کہاکہ نبی اکرم صلی اللہ وعلیہ وسلم کی آمدایک نورکی مانند ہے جنہوں نے دنیامیں اندھیراختم کیااورروشنی لائی۔اُنہوں نے کہاکہ ہمارے نبی پاک ؐ نے دنیاکوجینے کاطریقہ سکھایااورزندگی کے ہرشعبے میں انسان کی رہنمائی کی۔اُنہوں نے کہاکہ نبی پاک ؐ نے ہمیں سوچنے اور جینے کی آزادی دی اورطریقہ بھی سکھایاتاکہ ہم دنیااورآخرت میں سرخروہوسکیں لیکن آج ہم سنتِ نبوی سے دوری اختیارکئے ہوئے پریشان حال ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ امت مسلمہ پوری دنیامیں آزمائش سے گذررہی ہے جس کہ بنیادی وجہ قرآن پاک سے دوری، سنتِ نبوی سے جی چراناہے۔اُنہوں نے کہاکہ ہرمصیبت اورمشکل سے نجات پانے کیلئے راہ راست اختیار کئے بغیرکوئی چارہ نہیں۔ ہم جتنی جلدی دینی زندگی کودنیاوی زندگی پرفوقیت دیں گے اُتنی جلدی ہم مصیبتوں سے نجات پاسکیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ نبی اکرم ؐ دنیاکیلئے مشعلِ راہ تھے ،اُن کے بتائے راستے پرچلنے والاکبھی رسوانہیں ہوتا۔مفتی عنایت نے مدرسہ کے طلباکی سراہناکرتے ہوئے کہاکہ ان کی محنت اوردین سے رغبت حوصلہ افزاہے۔اُنہوں نے حاضرین مجلس سے تلقین کی کہ وہ اپنے بچوں کودینی تعلیم کے نورسے منورکرنااولین ترجیح رکھیں کیونکہ یہی دنیااورآخرت میں کام آنے والی ہے۔انہوں نے کہاکہ جہاں دنیاوی تعلیم یہاں ضروری ہے وہیں دینی تعلیم یہاں اورآخرت میں دونوں جگہ کام آنے والی ہے۔مفتی عنایت اللہ نے سماجی برائیوں سے نجات پانے اورایک محفوظ وپاک معاشرے کی تعمیرکیلئے دینی طرزِ زندگی اپنانے ککی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ آج نوجوان طرح طرح کے مسائل سے دوچارہوتے ہوئے پریشان حال ہے لیکن اس نے اللہ تعالیٰ سے اُمیدچھوڑ کردربدربھٹکناشروع کیاہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہے۔اُنہوں نے نوجوانوں سے تلقین کی کہ وہ نمازِ پنجگانہ قائم ودائم رکھیں اور ہرقسم کی پریشانی سے محفوظ رہیں۔اس موقع پراپنے خطاب کرنے والوں میں مفتی جمال دین، مفتی فتح محمد، مفتی پرویز عالم امام جامع مسجد کاہراہ بھی شامل ہیں جنہوں نے دینی زندگی جینے کی تلقین کرتے ہوئے حاضرینِ مجلس کوعلمِ دین سے روشناس کرایا۔علمائے کرام نے کہاکہ مسلمانوں کیساتھ جو کچھ بھی ہورہاہے اس کیلئے ہم خود ذمہ دارہیں کیونکہ ہم نے ازخود قرآن سے ناطہ توڑرکھاہے اوراس کتاب اللہ کو طاقوں میں سجائے رکھاہے۔اس موقع پردیگران کے علاوہ حاجی عبدالقیوم، حاجی عبدالطیف، حاجی نذیر احمد قاضی، رحمت اللہ بٹ، دلاورپرے، ذولفقار علی وانی، بشیراحمد سیروال، غلام رسول بٹ، صابداراحمد وانی، چوہدری فاروق احمد، شمس الدین ہارگا، منظورشان، حاجی غلام حسین، جعفرحسین پرے، عبدالحمید، عابد حسین، عبدالقیوم، محمد رمضان بھی موجودتھے۔ انہو ں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو مدرسوں میں بھیجیں تاکہ دین ودنیا کی کامیابی حاصل ہوسکے۔