زباں چُپ ہو تو ایماں بولتا ہے
کہ یوں اندر کا انسان بولتا ہے
وہی مقصد ، وہی شیریں بیانی
حدیثوں میں بھی قرآں بولتا ہے
میں قرآں کھول کر جب دیکھتا ہوں
نگاہوں میں چراغاں بولتا ہے
یہ آیاتِ الٰہی کی صَفیں ہیں
کہ سَطروں میں دَبستاں بولتا ہے
سبھی لفظوں میں معنی آفرینی
سبھی نقطوں میں امکاں بولتا ہے
کروں کیسے میں تشریح ِمطالب
مُفسّر ہو کے حیراں بولتا ہے
سبھی رَطبُ الِلّسَاں قران کے ہیں
نہ سمجھو بس مسلماں بولتا ہے
’’نہیں‘‘ کہتا ہے غیراللہ پر وہ
کہوں اللہ تو ’’ہاں‘‘ بولتا ہے
سیدشبیب رضویؔ
کاٹھی دروازہ رعناواری سرینگر
9906685395