جموں//جموں و کشمیر کے سابق ممبر اسمبلی اور جموں و کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے بانی پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں حالات بہتر بنانے کے لئے اور ہندستان کے تئیں احترام اور حمایت کا ماحول پیدا کرنا ضروری ہے جس کے لئے جموں کشمیر کے عوام، خاص طور کشمیر صوبے کے لوگوں نے 1947 سے لے کر آج تک بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ کشمیر کے لوگوں نے بھی ہندستانی فوج کا جم کر ساتھ دیا ہے اور آج جموں و کشمیر کی صورتحال قابو سے باہر ہو چکی ہے، کیونکہ جموں و کشمیر کی موجودہ حکومت مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ پر زور دیا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی یا اس کی حکومت کو بچانے کے لئے قومی مفاد کو قربان نہیں کیا جا سکتا۔پروفیسر بھیم سنگھ نے آج صبح ایک فوجی افسر اور جوانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے کنبوں سے دلی تعزیت کی اور ہندستانی فوج کی تعریف کی جو 27 اکتوبر، 1947 سے آج تک جموں و کشمیر کی سرحدوں اور لوگوں کی اپنی قربانی دے کر حفاظت کرتی آ رہی ہے اور آج کے دن بھی کپواڑہ میں اس کی قربانی بے مثال ہے اور انہیں پورا ہندستان سلام کرتا ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے کہا کہ اس بات کو ماننا پڑے گا کہ جموں و کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور موجودہ حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کا خاص طور پر کشمیریوں کا اعتماد کھوچکی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے دلوں میں آج بھی ہندستان کے لئے وہی عزت ہے جو 1947 میں تھی اور اسے قائم رکھنے کے لئے ایک ہی راستہ ہے وہ ہے جموں و کشمیر میںفوری طور پر گورنر راج نافذ کیا جائے، جسے ہندستان کے صدر آرٹیکل 370 کے تحت نافذ کر سکتے ہیں۔ حکومت ہند کو صدر سے جموں و کشمیر میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کرنے کی درخواست کرنی چاہئے، تاکہ صدر جموں و کشمیر کے گورنر کو ہدایت دیں کہ وہ جموں و کشمیر آئین کی دفعہ -92 کے تحت یہاں کی حکومت کو فوری طور پر برخاست کرکے گورنر راج لگادیں۔گورنر راج نافذ کرنے کے بعد ہی وزیر اعظم کو قومی یکجہتی کونسل کی میٹنگ بلانی چاہئے اور تمام سیاسی جماعتوں اور معروف حضرات سے مشورہ لے کر جموں و کشمیر کے بارے میں آرٹیکل 370 میں ترمیم کرنے کی کوشش کرنا انتہائی ضروری ہے۔ جموں و کشمیر میں فوج اور محکمہ مواصلات وغیرہ پر قانون بنانے کا اختیار ہندستانی پارلیمنٹ کو دیا جانا چاہئے، جو مہاراجہ کے دستخط کئے ہوئے الحاق نامہ کی روح تھی۔ یہی راستہ ہے جموں و کشمیر میں امن بحال کرنے کا۔ پروفیسربھیم سنگھ نے جموں و کشمیر کی خاص طور پر کشمیری نوجوانوں اور طلبا سے پرزور اپیل کی کہ وہ بھی کشمیر میں امن بحال کرنے کے لئے گورنر راج کی مکمل حمایت کریں۔ یہی واحد طریقہ ہے جموں و کشمیر کو مزید اموات اور تباہی سے بچانے کا ۔