بھدرواہ//بھارت بنگلہ دیش پاکستان پیپلز فورم کے بانی ممبر و پئیس اینڈ سالڈرٹی فورم کے سرپرست اعلیٰ شیخ عبدالرحمان نے ریاستی مخلوط سرکار پر الزام لگایا ہے کہ اسکے وزراء کی کارکردگی صرف فائلوں اور زبانی بیان بازی تک ہی محدود جب کہ عملی سطح پر حصولیابیاں صفر کے برابر ہیں جسکی وجہ سے مرکزی سرکار کے منظور شدہ80,000کروڑ روپوں کابیشتر حصہ استعمال میں ہی نہیں لایا گیا ہے،جس سے عام لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ دفعہ370اور 35 ۔اے کے نام سے ریاست جموں و کشمیر کو فرقہ وارانہ لائنوں پر تین حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے، جو کہ ریاست کی وحدت اور سالمیت کے لئے ایک خطرہ ہے۔ وہ یہاں پئیس اینڈ سالڈرٹی فورم کی جانب سے منعقد کئے گئے ایک سیمنار سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس موقعہ پر ہمیں آپسی بھائی چارہ قائم رکھنے کے لئے ایک بڑا رول نبھانا ہوگا، تاکہ آر ایس ایس کی پشت پناہی والی سیاسی لیڈروں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا یا جا سکے جو کہ جموں کو ایک الگ ریاست اور لداخ کو مرکزی انتظام والا علاقہ بنانے کے عزائم پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے ضلع کے قانون ساز وں اور وزراء کو علاقہ کو پس و پشت ڈالنے کا الام لگاتے ہوئے کہا کہ ضلع میں مرکزی سرکار کے80,000کروڑ روپے کا ایک پیسہ بھی خطہ میں خرچ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے مودی سرکار کی وزات میں قلمدانوں کو بدلنے کا فقط نظروں کا دھوکہ قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکار بذریعہ میڈیا اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑھ رہے ہیں لیکن اصل میں عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو متحد ہوکر بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کی۔.