سرینگر//نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کو موجوہ سیاسی انتشار اور دلدل سے نکالنے کیلئے ریاستی عوام میں پائی جارہی حد سے زیادہ مایوسی کو بہتر مستقبل کی اُمید اور دیرپا امن کے احساس میں تبدیل کرنا ہوگا۔بیروہ کے نصرپورہ میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ نوجوانوں میں پائے جارہے غم و غصہ اور احساس تنہائی کے علاوہ جنگجوئیت کے رجحان سے یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ موجودہ مخلوط اتحاد کی موقعہ پرستی اور فریب کاری سے ریاست واپس اندھیروں اور افراتفری کی نذر ہورہی ہے۔ امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال، کورپشن، اقربا پروری، بدنظمی ،بدانتظامی ، اقتصادی اور معاشی بدحالی کو پی ڈی پی حکومت کی حصولیابیاں قرار دیتے ہوئے کارگذار صدر نے کہا کہ ریاست اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہی ہے ، حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ریاست کے بہتر مستقبل اور امن و امان کیلئے کام کریں۔ بیروہ کیلئے علیحدہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی تقرری کا مطالبہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاہے کہ بیروہ ایک وسیع علاقہ ہے اور اگر حکومت ریاست میں نئے اضلاع بنانا چاہتی ہے تو بیروہ کو بھی ضلع کا درجہ ملنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وسیع آبادی والا بیروہ 4تحاصیل پر مشتمل ہے اور وسیع رقبے پر پھیلا ہوا، یہ علاقہ تعمیر و ترقی کے لحاظ سے بھی پچھڑا ہوا ہے، اگر نوشہرہ یا کسی اور علاقے کو ضلع کا درجہ دیا جاتا ہے تو پھر بیروہ بھی ضلع بننے کا حق رکھتا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس فی الحال کوئی نیا ضلع بنانے کا پروگرام نہیں تو نوشہرہ کی طرز پر بیروہ کیلئے بھی علیحدہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی تقرری عمل میں لائی جانی چاہئے۔ زمپت یار واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر کیلئے بھر پور کوشش کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایم ایل اے بیروہ نے کہا کہ اس سکیم سے 50دیہات کو پینے کا صاف پانی سپلائی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے باخبر ہوں کہ اس وقت ان دیہات کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر کیلئے کروڑوں روپے خرچ ہونگے اور میں اس کی تعمیر کروانے کیلئے وعدہ بند ہوں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جس طرح میں نے ماگام بیروہ بڈگام روڑ ،آری پانتھن کھاگ سڑک اور دیگر پروجیکٹوں پر کو تعمیر کروانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے ویسے ہی میں زمپت یار واٹر سپلائی سکیم پر کام شروع کروانے کیلئے ہر ممکن کوشش کروں گا۔ حلقہ انتخاب بیروہ کی منصوبہ بند اور مساوی بنیادوں پر کلہم تعمیر و ترقی کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ میری کی یہی کوشش رہتی ہے کہ وسائل و فنڈس منصفانہ طور پر بروئے کار لائے جائیں اور اس عمل میں کسی بھی قسم کی سیاسی وابستگی یا نظریات حائل نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ بیروہ میں ایک ڈگری کالج کا قیام انتہائی ناگزیر ہے اور میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ اس علاقے کو ایک ڈگری کالج دیا جائے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ڈگری کالج کے قیام کا معاملہ وہ خود متعلقہ وزیر کیساتھ اُٹھائیں ۔عمر عبداللہ نے حلقہ انتخاب بیروہ میں تعمیر و ترقی کے کاموں کے علاوہ پارٹی سرگرمیوں اور پروگراموں کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات بھی دریافت کئے۔عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ وہ متعلقہ محکموں کے ساتھ معاملات اُٹھا کر ان کا سدباب کرانے کی بھر پور کوشش کریں گے۔ اس موقعے پر سیاسی صلح کار تنویر صادق، انچارج کانسچونسی پروفیسر عبدالمجید متو، محمد ابراہیم میر، ضلع صدر بڈگام حاجی عبدالاحد ڈار، غلام محمد خان ، ایڈوکیٹ آفتاب اور کئی عہدیداران بھی موجو دتھے۔ کنونشن میں مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنوں نے عمر عبداللہ کے سامنے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔