پنزن کنگن میں بجلی نظام درہم برہم
غلام نبی رےنہ
کنگن// پنزن کنگن مےں بجلی کا ترسےلی نظام درہم برہم ہے اور اس سلسلے میں اگرچہ 6 ماہ قبل بجلی کھمبے نصب کئے گئے لےکن ترسیلی لائن ابھی تک نہےں جوڑ دی گئی جس کی وجہ سے علاقے مےں کوئی حادثہ رونما ہونے کا خدشہ ہے ۔تحصےل کنگن کے وانی محلہ پنزن (بی) کے لوگوں نے کشمےر عظمیٰ کو بتاےا کہ علاقے مےں بجلی کا ترسےلی نظام درہم برہم ہے اورترسےلی لائن بجلی کھمبوں کے بجائے درختوں سے لٹکی ہوئی ہے جس کی وجہ سے معمولی ہوا میںبجلی چلی جاتی ہے ۔مقامی شہری شبےر احمد لون نے بتاےا کہ اگر چہ محکمہ نے علاقے مےں چھ ماہ قبل نئے بجلی کھمبے نصب کئے تاہم ابھی تک ترسےلی لائن نہےں جوڑ دی گئی ۔انہوں نے مطالبہ کےا کہ علاقے مےں بجلی کا ترسےلی نظام بہتر بنانے کے لئے فوری طور اقدامات کئے جائیںتاکہ لوگوں کو مزےد مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
تحصیل ہیڈ کوارٹروں پر سُپر بازار قائم کرنے کا ارادہ: میر ظہور
جموں//جنگلات، ماحولیات، کواپریٹو اور ماہی پروری کے وزیر مملکت میر ظہور احمد نے کہا ہے کہ حکومت ریاست کے تمام تحصیل ہیڈ کوارٹروں پر سُپر بازار اور میڈیکل شاپ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے متعلقین کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کے صارفین کو جدید خطوط پر سُپر بازار سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک تفصیلی تجویز پیش کریں۔وزیر کواپریٹو ہفتے کے سلسلے میں” کواپریٹو پروڈیوسر ٹو کنزیومرس“ موضوع کے تحت جموں کواپریٹو ہول سیل سُپر بازار کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔۔وزیر موصوف نے کہا کہ سُپر بازار کے قیام کا مقصد لوگوں کو اشیائے ضروریہ بازار کے مقابلے میں سستے نرخوں پر فراہم کرنا ہے۔انہوں نے مختلف اشیاءکو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مشتہر کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو مختلف اشیاءفروخت کرنے کے عمل میں رعائت کی صورت میں فائدہ دینا ہوگا۔وزیر نے اپنی ہی ویب سائٹ چالو کرنے پر زور دیا تا کہ صارفین اور دیگر حکومتی ادارے سُپر بازاروں کے ساتھ رابطہ قائم کرسکیں۔سُپر بازار جموں اور سرینگر میں بہتر آمدنی حاصل کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر نے ہدایت دی کہ دونوں سُپر بازاروں کی فیس لفٹ کرائی جانی چاہئے۔
ریاست میں دو ایمز سطح کے اداروں کا قیام
وزیر صحت نے اقدامات کاجائزہ لیا
جموں//وزیر برائے صحت و طبی تعلیم بالی بھگت نے ریاست میں دو ایمز سطح کے طبی اداروں کے قیام کے جاری اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ صوبہ کشمیرمیں اونتی پورہ کے مقام پر اور جموں میں وجے پور میں یہ اعلیٰ طبی ادارے قائم کئے جارہے ہی۔وزیر صحت نے مرکزی وزارت برائے صحت و طبی تعلیم کی جانب سے منظور کئے گئے دو ایمز سطح کے طبی ادارو ں جن پرفی ادارہ 2000کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے ، کے قیام کے لئے جاری اقدامات کا مفصل جائزہ لیا۔ میٹنگ میں زیر بحث لائے معامات میں اراضی کے حصول ،ان طبی اداروں تک جانے والی سڑکوں کی تعمیر، پانی ، بجلی اور دیگر لازمی سہولیات کی تعمیرو تنصیب شامل ہے ۔انہوں نے متعلقہ ایجنسیوں کو ان طبی اداروں کی تعمیراتی سرگرمیوں میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے آپس میں قریبی تال میل قائم کریں۔متعلقہ افسران نے اس ضمن میں اب تک کی حصولیابیوں اور سرگرمیوں کے بارے میں وزیر کو تفصیلات دیں۔ وزیر کو بتایا گیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں زیادہ تر معاملات کو حل کیا گیا ہے ۔ متعلقہ افسران نے وزیر کو یقین دلایا کہ دونوں مقامات( اونتی پورہ اور وجے پورہ ) پرزمین تمام مطلوبہ سہولیات سمیت تعمیراتی سرگرمیا ں شروع کرنے کے لئے مرکزی ایجنسی کے سپرد کی جائے گی۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئیل ، پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم پون کوتوال، ڈویژنل کمشنر جموں مندیپ کے بھنڈاری ، ڈپٹی کمشنر سانبہ شیتل نندا ، ڈائریکٹر خزانہ، صحت و طبی تعلیم محمد رفیق ، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ، صحت و طبی تعلیم مدن لال اور جنگلات و دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے موجود تھے۔