وزیر اعلیٰ کااظہار رنج
سرینگر //وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی نے دلی ہائی کورٹ جسٹس ملک شریف الدین جو سوپور میں داعی اجل لبیک کہہ گئے کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔اپنے ایک تعزیتی پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرحوم ایک قابل قانونی ماہر تھے جو اپنی محنت ، لگن اور ایمانداری کی بدولت دلی ہائی کورٹ میں جج کے عہدے پر فائز ہوئے ۔وزیرا علیٰ نے جسٹس شریف الدین کے غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ابدی سکون کے لئے دعاکی۔
انصاف کی فراہمی میں تفتیشی عمل کی خامیاں دور کی جائیں
جموں//قانون اور انصاف کے وزیر عبدا لحق خان نے جموں وکشمیر پولیس کی پراسکیوشن وِنگ کو ہدایت دی کہ وہ مجرمانہ کیسوں میں تفیشی عمل میں بہتری لائیں تاکہ انصا ف کے نظام میں شفافیت لائی جاسکے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار جموں صوبے میں جے کے پولیس کی پراسکیوشن ونگ کی کارکردگی کیا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ وزیر نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑی رُکاوٹ ناقص تفتیشی عمل ہوتی ہے ۔اُنہوںنے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کرمنل جسٹس سسٹم میں بہتر لاتے ہوئے تحقیقی عمل میں شفافیت لانے کی کوشاں ہے ۔انہوںنے کہا کہ حکومت تفتیشی عمل کو انجام دینے کے لئے ایماندار ، دیانتداراور پرخلو ص پولیس افسروں کو تعینات کرچکی ہے اور اس کے زمینی سطح پر بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ایڈوکیٹ جنرل جہانگر اقبال گنائی ، اے ڈی جی پی وی کے سنگھ ، لأ سیکرٹری عبدالمجید بٹ ، ایڈیشنل سیکرٹری لأ اچل سیٹھی ، ڈائریکٹر پراسکیوشن ، مختلف زونوں کے ڈی آئی جیز ، چیف پبلک پراسکیوٹر، پبلک پراسکیوٹرس ودیگر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
قیدیوں کی رہائی پر تحریک حریت کا زور
سرینگر//تحریک حریت نے تنظیم کے بزرگ لیڈر شاہ ولی محمد سوپور کی مسلسل نظربندی اور شمیم احمد گاندربل، فیاض احمد کنگن، طارق احمد ملک گاندربل، بشیر احمد عرف بویا گاندربل، غلام جیلانی گاندربل کی گرفتاری اور مزید آزادی پسندوں کے گھروں پر چھاپے ڈالنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے حکومت کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ تحریک حریت نے شاہ ولی محمد 85سال کے بزرگ ہیں، گھر میں کینسر میں مبتلا اُن کی بزرگ اہلیہ صاحب فراش ہیں۔ بیٹی بھی جسمانی طور معذورہے اور خود بھی کئی عارضوں میں مبتلا ہیں، مگر سوپور پولیس نے انتقام گیری کی حدوں کو پار کرتے ہوئے موصوف کو ایک ہفتے سے تھانے میں نظربند رکھا ہے۔ موصوف کو ایک شہید کی نماز جنازہ پڑھانے کی پاداش میں گرفتار کرنا غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام ہے۔ تحریک حریت نے شاہ ولی محمد اور دیگر تمام قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے اقدامات کرنے چاہیں اور مسئلہ کشمیر کو اس کے پسِ منظر میں حل کئے جانے سے ہی امن کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔
مرکزی حکومت مذاکراتکار کا ایجنڈا واضح کرے
سرینگر//حکومت ہند کو مذاکرتکار نامزد کرنے کے ایجنڈا کو واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سی پی آئی ایم لیڈر اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے جیلوں میں نظر بند سیاسی لیڈروں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف کیس واپس لینے کی وکالت کی ہے۔جنوبی کشمیر کے ڈاک بنگلہ کھنہ بل میں پارٹی کنونشن کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا’’ابھی تک ہمیں مذاکرات کار کے منڈیٹ کے بارے میں کوئی بھی علمیت نہیں ہے،اس لئے دہلی کو چاہے کہ وہ اس بارے میں وضاحت کریں‘‘۔انہوں نے کہا کہ نئی دہلی اور ریاستی عوام کے درمیان خلیج بڑ چکی ہے اور’’اس مرحلے میں صرف میں یہ کہہ سکتا ہوںکہ کشمیری دہلی کی طرف سے کی گئی پہل پر بہت کم بھروسہ ہے‘‘۔انہوں نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی سے مخاطب ہوکر کہا کہ پارلیمنٹ میں وہ اپنی کشمیر پالیسی کو منظر عام پر لائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہند دفعہ370اور35اے پر اپنی حکومت کے موقف کو بھی پارلیمنٹ میں واضح کریںاور انہیں اگر اعتماد حاصل کرنا ہے،تو انہیں یہ صاف کرنا ہوگا کہ انکی حکومت ان قوانین کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گی۔تاریگامی نے حکومت کو دہری بات کرنے سے بھی احتراز کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا’’ ایک طرف وہ کشمیر میں تمام فریقین کو شامل کر کے بات کرنے کی باتیں کرتی ہے اور دوسری طرف یہ بیان دیتے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوچکا ہے۔ تاریگامی نے مرکزی حکومت کی طرف سے پہلی بار سنگبازی کے مرتکب ہوئے نوجوانون کو عام معافی دینے کے اعلان کو ’’سیاسی ڈرامہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا’’میں یہ سمجھنے سے قاصر ہو کہ وہ کون سا پیمانہ استعمال کرنے جا رہے ہیں،جس سے یہ پتہ چلے کہ یہ پہلی بار سنگبازی کا مرتکب ہوا ہے اور یہ دوسری بار اس کا مرتکب ہوا۔انہوں نے مشورہ دیا کہ سرکار کو وسعت قلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام کیسوں کو واپس لینا چاہے،وگرنہ یہ کئی لوگوں کیلئے پیسہ کمانے کی ایک اور مشین میں تبدیل ہوگا۔انہوں نے جیلوں میں نظر بند سیاسی لیڈروں اور سنگبازی کے مرتکبین نوجوانوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی بالادستی سے اوپر اٹھ کر کشمیر کی شناخت کو بچانے کیلئے آگے آنا چاہے۔اس سے قبل انہوں نے اپنی تقریر کے دوران سرکار پر اسمبلی سے فرار ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری اداروں کو زک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا’’ جموں کشمیر وہ ریاست ہے،جہاں کم از کم100دنوں کا سیشن سال میں ہونا چاہے،کیونکہ یہاں کے لوگوں کے مسائل بھی بہت ہے۔
منی گام میں لیٹرے ناکام
بنک کے تالے توڑے گئے
ارشاد احمد
گاندربل//جموں و کشمیر بنک برانچ درسومنی گام کی دوران شب نامعلوم افراد کی جانب سے لوٹنے کی ناکام کوشش کی گئی ۔سرینگر لیہہ شاہراہ پر درسوما منیگام میں دوران شب نامعلوم افراد نے جموں و کشمیر بنک برانچ کے مین دروازے سے پہلے جھالی کے دروازے پر لگے ہوئے تالے توڑ دیئے لیکن بعد میں لٹیرے بنک شاخ کے اندر گھسنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔اتوار کی صبح بنک کے ٹوٹے ہوئے تالے ملنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے کہا کہ جھالی کے دروازے پر لگے ہوئے تالے ٹوٹے ہوئے تھے تاہم نامعلوم افراد اس سے آگے نہیں بڑھے تھے۔ اس سلسلے میں کیس زیر نمبر 252/2017 درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔
پولیس کا کردارافسوسناک:حریت گ
خورشید احمد کی حالت جیل میں ابتر
سرینگر//حریت (گ) نے جموں کشمیر میں پولیس کے کردار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے چند اہلکار بھارت کے ساتھ اپنی وفاداری کے اظہار اور مراعات کیلئے انصاف، اخلاق اور قانون کا بھی پاس ولحاظ نہیں کرتے، جیسا کہ خورشید احمد ساکن ہالن ڈور اسلام آبادکا تمام کیسوں میں ضمانتیں ملنے کے باوجود سرجری کے تازہ زخم ہوتے ہوئے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کٹھوعہ جیل بھیج دیا گیا، جہاں جیل انتظامیہ نے اسی حالت میں اسے لینے سے انکار کرتے ہوئے یہ خطرہ محسوس کیا کہ اس حالت میں خورشید احمد کی جیل میں ابتر ہوکر جان بھی جاسکتی ہے، لیکن یہاں کی پولیس نے انتہائی بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کے بجائے پولیس تھانہ ڈورو میں قید کردیا۔ بیان کے مطابق ایسا رویہ اختیار کرکے یہ اہلکار تمغے اور مراعات کو حاصل کرسکتے ہیں لیکن اپنے بھائیوں کی محبت حاصل نہیں کرسکتے۔
امتیاز حیدر تھانہ نظربند
سرینگر//تحریک حریت کے سرگرم کارکن سید امتیاز حیدر کو اتوار کی شام پولیس نے آج کی ہڑتال کے پیش نظر حراست میں لے لیا۔امتیاز حیدر کے اہل خانہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بڈگام پولیس نے شام گئے انہیں حراست میں لیکر بڈگام تھانہ منتقل کرلیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی حریت کی طرف سے کوئی احتجاجی پروگرام دیا جاتا ہے تو امتیاز حیدر کو پہلی فرصت میں حراست میں لیا جاتا ہے۔
گیلانی کا خواجہ ثناءاللہ اور صوفی غلام محمد کو خراج عقیدت
سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے خواجہ ثناءاللہ بٹ اور صوفی غلام محمدکے یوم و صال پران کی مغفرت کیلئے دُعا کرتے ہوئے ان کی صحافتی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ ثناءاللہ کا اپنا ایک مخصوص انداز اور ایک منفرد سیاسی اور سماجی اپروچ تھا جس پر کوئی اپنی چھاپ ڈالنا بھی چاہئے لیکن نہیں ڈال سکتا ہے۔گیلانی کے مطابق جموںکشمیر کے عوام کے حق میں اُن کی ہمدردیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے اپنی قوم کی مجبوریوں اور بے بسی کا ایسا کامیاب نقشہ کھینچاتھا جو صرف اُنہی کا خاصا ہوسکتا تھا کسی دوسرے کے بس کی بات نہیں ۔ صوفی غلام محمد کے حوالے سے گیلانی نے کہا کہ’ اُنہیں مجھ سے بہت زیادہ محبت اور عقیدت تھی اورانہوں نے کشمیریوںکے حالات عالمی سطح پر اُجاگر کرانے میں اپنا بھرپور رول ادا کیا۔ گیلانی نے کہا ” میں ذاتی طور پر ان دونوں مرحومین کیلئے دُعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی لغزشوں کو معاف اور ان کے حسنات کو قبول فرمائے“۔
حریت پسند قیدیوں کا عزم قیمتی سرمایہ:مسلم لیگ
سرینگر//مسلم لےگ نے جےلوں مےں بند قےدےوں کے صبر و استقامت کو خراج تحسےن پےش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ےہ قربانےاں اےک مبنی بر حق جدوجہد کی خاطر دی جارہی ہےں ۔ لےگ ترجمان سجاد اےوبی نے کہا ہے کہ مسرت عالم بٹ، ڈاکٹرمحمد قاسم فکتو، ڈاکٹر شفےع شرےعتی، غلام قادر بٹ، آسےہ اندرابی، محمد ےوسف مےر،محمد رفےق گنائی ، عبدالاحدپرہ ،اسداللہ پرے،شبےر احمد شاہ،حکےم شوکت، معراج الدےن نندا، مولوی سجاد، ارشاد احمد پرہ، فہمےدہ صوفی،تنوےر احمد وار، عبدالرشےد بٹ، سجاد احمد ناو، فےاض احمد طلاق، بشارت احمد مےر،عاشق حسےن بٹ ،منظور احمد نجار،حاجی غلام احمد پرے، سناءاللہ ڈار، دانش احمد ڈار، شہزاد احمد ڈار، ہلال احمد پرے،محمد عارف پرے، پروےزاحمد پرے، ظہور احمد ڈار، نثار احمد ڈار، شبےر احمد ڈار، محمد ےونس ڈار، محمد اقبال وانی، فےاض احمد کمار، گلزار احمد وانی، دانش گوجری، عبدالحمےد پرے، مشتاق احمد ہرہ، رےاض احمد مےر، مشتاق احمد کھانڈے، جھانگےر رشےد، محمد سلےم پرے، پروےزاحمد پرے، رمےز احمد پرے،پےر سےف اللہ، شےخ محمد رمضان، کامران ےوسف، خان سوپوری، نعےم خان،بٹہ کراٹے،محمد الطاف شاہ،راجہ کلوال،امےر حمزہ شاہ، حفےظ اللہ مےر، محمد ےوسف فلاحی، شکےل احمد بٹ، منظور احمد بٹ، عاطف احمد، رئےس احمد مےر، سلمان ےوسف،سجاد احمد بےگ، مدہ ثر رشےد، منظور احمد پرے، عرفان احمد ڈار، عاقب احمد مےر، عاشق حسےن مےر، ناصر عبداللہ، محمد اقبال وانی، بشےر احمد صالح، ۔مفتی ندےم، بشےر احد صوفی،سرجان برکاتی، شکےل احمد اےتو اور دےگر قےدےوں کا عزم و استقلال قوم کا قےمتی سرمایہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی تارےخ قربانےوں سے عبارت ہوتی ہے اور کشمےری قوم کوان محبوسین کی قربانیوں پر فخر ہے۔سجاد اےوبی نے اقوام عالم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظےموں سے اپےل کی ہے کہ وہ ان قےدےوں کی رہائی کے حوالے سے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرےں جن کو اس وقت بدترےن حالات کا سامنا ہے۔
محبوسین کی حالت تشویشناک:یاسمین راجہ
سرینگر// مسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین راجہ نے محبوسین بالخصوص تہار جیل میں سیاسی قیدیوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی نظر بندی کو طول دینا صرف اور صرف سیاسی انتقامی گیری ہے ۔اپنے ایک بیان میںانہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے سے ہی ایک منصوبہ بند سازش حریت قیادت کے خلاف ترتیب دے رکھی ہے ۔انہوں نے ریاست اور بیرون ریاست جیلوں میں محبوسین کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیل حکام کا رویہ ان کے تئیں انتہائی غیر انسانی ہے ۔
اوم صراف نے کبھی اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا
گیلانی ،تاریگامی اور جگموہن سنگھ رینہ کا اظہار تعزیت
سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے معروف صحافی اور سیاستدان آنجہانی اوم صراف کی وفات پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا” مرحوم کے ساتھ میرے برادرانہ تعلقات اُس وقت شروع ہوئے جب میں مجاہد منزل میں رہتا تھا۔ جب بھی میں جموں جاتا تھا تو اُن کے ساتھ ضرور ملاقات ہوتی تھی“۔ انہوں نے کہا” جب ہم نے 1972 میں الیکشن میں حصہ لیا تو مرحوم ہمارے ساتھ ساتھ ہوتے تھے وہ ایک متحرک انسان تھے جس نے سماج میں اپنے گہرے نقوش چھوڑے ہیں“۔ گیلانی صاحب نے کہا کہ ’جب آخری بار میں جموں میں تھا تو آنجہانی مرحوم کے گھر شادی تھی اور انہوں نے مجھے دعوت دی، جس پر ہندوانتہا پسندوں نے ہنگامہ کھڑا کیا اورمیں وہاں نہ جاسکا جس پر انہوں نے مجھ سے معافی مانگ لی‘۔ حریت رہنما نے مرحوم کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔اس دوران سی پی آئی ایم لیڈڑ اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے اوم صراف کو خراج عقیدت ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنجہانی ایک دیانتدار صحافی تھے ،جس نے کبھی بھی اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا۔آل پارٹیز سکھ کارڈینشن کمیٹی نے صراف کی موت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے آنجہانی کو عصر حاضر کے صحافیوں کیلئے آئیڈیل قرار دیا ۔ کمیٹی کے چیئرمین جگموہن سنگھ رینا نے اپنے تعزیتی پیغام میں آنجہانی صراف کو ایک دیانتدار صحافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ اصولوں اور قواعد کے پابند رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی صراف نے کبھی بھی اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا بلکہ ہمیشہ حق و حقانیت کی تصویر عوام کے سامنے پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی صراف کی موت سے میدان صحافت میں ایک خلیج پیدا ہوا ہے جس کا پُر ہونا بےحد مشکل ہے۔
ڈاڈہ سرہ ترال کا نوجوان پی ایچ ڈی سے سرفراز
حیدرآباد// ترال سے تعلق رکھنے والے اسکالر امتیاز وانی کو مولاناآزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی حیدرآباد کے مرکز برائے مطالعہ سماجی اخراج و شمولیتی پالیسی( اسکول آف آرٹس اینڈ سوشل سائنس) کی جانب سے ڈاکٹریٹ ڈگری سے سرفراز کیا گیا۔ یاد رہے امتیازوانی ضلع پلوامہ کے جنوبی قصبہ ترال کے ایک گاﺅں ڈاڈہ سر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے پی ایچ ڈی کا موضوع © ” کشمیر کے تصادم میںمتاثرہ بیواﺅں کے تئیں مقامی پرنٹ میڈیا، صوبائی حکومت اور رضاکار تنظیموں کا رویہ: ایک مطالعہ“ رہا ہے۔ انہوں نے اپنے تحقیقی مقالے کومو¿ثر دلائل کے ساتھ دفاع کیا جس پر یونیورسٹی کی جانب سے انہیں ڈاکٹریٹ ڈگری سے نوازاگیا۔
اسلام مخالف حربوں کو سمجھنے کی ضرورت:مولانا حامی
سرینگر// کاروان اسلامی کے امیرمولاناغلام رسول حامی نے بلا لحاظ مسلک ومذہب انسانیت میں یقین رکھنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عید میلاد النبی کی تقاریب میںشریک ہوں۔ امیر کاروان ٹھیون کنگن میں ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ یہ افسوس ناک المیہ ہے کہ مسلمان اپنے دین اور نبی رحمت کے تئیں اتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ وہ اسلام مخالف حربوں اور چالوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں لہٰذا وقت کی ضرورت ہے کہ مسلمان متحد ہو کر ان سازشوں کے خلاف صف آرا ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ12 ربیع الاول پوری دنیا کے مسلمانوں کو یوم امن کے طور منانا چاہئے جس سے دنیا میںظلم، جہالت اور گمراہی کا خاتمہ ممکن ہو۔
آغا حسن کا مصر حملے کی مذمت
سرینگر// انجمن شرعی شیعیان نے کہا ہے کہ عید میلاد النبیکے سلسلے میںتقریبات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔اس سلسلے میں تنظیم کا ایک اجلاس تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن کی صدارت میں منعقد ہوا۔انہوںنے مصر حملے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس جرم کے مرتکب انسان انسانیت سے بے خبر ہیں ۔انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر امام خامنہ ای کی شان میں گستاخی پر شدید ردعمل کا اظہارکیا۔آغا حسن نے حضرت امام حسن عسکریؑ کے یوم شہادت کے حوالے سے امام عالی مقام کے سیرت و کردار کے کئی گوشوں کی وضاحت کی ۔اس موقعہ پرانہوںنے کشمیری صحافت کے دو عظیم ستونوں خواجہ ثناءاللہ اور صوفی غلام محمد کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
تحریک حریت کا پارٹی کارکن سے اظہار یکجہتی
سرینگر//تحریک حریت جموں چیئرمین سید علی گیلانی نے تنظیم کے ذمہ دار سبزار احمد کھنہ بل اسلام آباد کی بھابی کے انتقال پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے اور اہل ایمان دنیا کی کامیابی کے بجائے آخرت کی سرخروئی کی فکر کرتے ہیں۔ گیلانی نے مرحومہ کی جنت نشینی کیلئے دُعا کی۔ گیلانی کی ہدایت پر محمد یوسف مکرو، عاشق حسین نارچور، اشفاق احمد خان، عمر عادل ڈار اور عاصف احمد راجہ پر مشتمل ایک وفد نے سبزار احمد کے گھر جاکرتعزیت کی۔
گوجر بکروال ہوسٹل پلوامہ خالی کرنے کا مطالبہ
ترال/سید اعجاز/گوجر بکروال طلبہ ونگ کے ایک وفد نے دنیشور شرما سے ملاقات کے دوران گوجر بکروال ہوسٹل پلوامہ فورسز کے قبضے سے خالی کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔وفد نے اتوار کو مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما سے پلوامہ میں ملاقات کی ۔ وفد نے بتایا کہ مذاکرات کا رنے انہیں یقین دلایا کہ وہ ہوسٹل خالی کرانے کا اقدام کریں گے ۔