بجلی کی غیر ضروری کٹوتی،سوپور میں لوگ پریشان
غلام محمد
سوپور//قصبہ سوپور میں گزشتہ ایک ہفتے سے بجلی کی غیر ضروری کٹوتی سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔صارفین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پورے قصبے میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس بارے میں ٹریڈرس فیڈریشن سوپور کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی نے بتایا کہ گرمیوں کے ان ایام میں بھی بجلی دن بھر بند رہتی ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق صبح ہوتے ہی بجلی گل ہوجاتی ہیں اور شام کے سات بجے تک پورے قصبے میں بجلی کا نام ونشان تک نہیں رہتا ۔محکمہ بجلی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ آج کل قصبہ میں بجلی کھمبوں پر پینٹ کا کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے بجلی دن بھر بند رہتی ہے ۔
ڈورو میں شراب ضبط ،ایک گرفتار
ڈورو/ /عارف بلوچ//ڈورو پولیس نے منشیات کے خلاف اپنی کاروائی جاری رکھتے ہوئے لوڈکیرئیر سے 105پوچ شراب ضبط کرکے لوڈ کرئیر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ۔ڈورو پولیس نے منشیات کے خلاف اپنی کاروائی جاری رکھتے ہوئے ڈورو کے نزدیک ایک لوڈ کیرئیر زیر نمبر JK03E/3821 سے تلاشی کے دوران 105 پوچ شراب کے پوچ برآمد کرکے65/2017 ایکسائز ایکٹ کے تحت درج کیا ہے ۔
انٹرا کشمیر کانفرنس منعقد کرنا اہم:انقلابی
سرینگر// قومی محاذِ آزادی کے سینئر رُکن اعظم انقلابی نے کہا ہے کہ بھارتی حکمرانوں کے استعماری اور فسطائی اپروچ کی وجہ سے ہی جنوبی ایشیا کے دیڑھ ارب لوگوں کی زندگی دائمی خطرات سے دو چار ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کے عداوتِ حق کی وجہ سے ہی مسئلہ کشمیر اُلجھ گیا۔ این آئی اے نے مزاحمتی رہنماؤں کے خلاف جو مذموم مہم شروع کی ہے اُس کا لازمی نتیجہ یہ ہوگاکہ یہاں کے مضطرب نوجوان پھر تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز سے نکل کر جنگلوں اور پہاڑوں کا رُخ اختیار کریں گے اور یوں یہاں پھر ایک بار 1990 جیسے حالات پیدا ہوں گے۔انقلابی کے مطابق بہتر یہی ہے بھارت اور پاکستان کے حکمران سرینگر اور مظفر آباد کے رہنماؤں کو ایک انٹرا کشمیر کانفرنس منعقد کرنے کا موقع دیں۔ آر پار کے قائدین ہی مسئلہ کشمیر کے پرُامن، باعزت اور پائیدار تصفیہ کی راہیں تجویز کریں گے۔ اسی میں سلامتی ہے اور امن و سکون کی ضمانت بھی۔
آسیہ ، مسرت اور خان سوپوری کی صحت بگڑ رہی ہے:فریڈم پارٹی
سرینگر//فریڈم پارٹی کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد عبداللہ طاری نے آسیہ اندرابی کی گرتی صحت پر اپنی فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر اُن کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے ۔ انہوںنے آسیہ اندرابی ،مسرت عالم ،فہمیدہ صوفی، غلام محمد خان سوپوری،محمد رفیق گنائی ،عبدل احد پرہ ،پیر عنایت ،عاشق حسین ،محمد امین تنویر احمد ،سرجان برکاتی اور دیگر سینکڑوں کارکنان کی مسلسل گرفتاری شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ انہیں سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسیہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہے اور اگر اس حالت میں انہیں مناسب طبی نگہداشت سے محروم رکھا گیا تو ان کی صحت بری طرح متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔