بمنہ اور ایم اے کالج جموں
۔19ستمبر کو آرکیٹیکچراسامیوں کا انٹرویو ہو گا
سرینگر//محکمہ اعلیٰ تعلیم نے اُن تمام متعلقہ امیدواروں کو سول سیکریٹریٹ کمرہ نمبر 404 میں 19 ستمبر 2017 کو صبح 11 بجے انٹر ویو کیلئے حاضر ہونے کیلئے ہے جنہوں نے فیکلٹی آف سکول آف آرکیٹیکچر کیلئے گورنمنٹ ڈگری کالج بمنہ اور ایم اے ایم کالج جموں میں درخواستیں دی ہیں ۔
عمر عادل کو رہاکرنے کی مانگ
سرینگر// تحریک حریت کے متحرک کارکن عمر عادل کے اہل خانہ نے انکی نظربندی کو طول دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عمر عادل کو رہا کیا جائے۔اہل خانہ نے بتایا کہ عمر عادل کو گزشتہ دنوں نوگام تھانہ سے ہمہامہ منتقل کیا گیا،جبکہ گزشتہ ایک ہفتہ میں2بار بڈگام کی عدالت سے عمر عادل کی ضمانت کی درکواست دی گئی،تاہم دنوں مرتبہ اس کو مسترد کیا گیا۔اہل خانہ نے بتایا کہ دانستہ طور پر انکی قید و بند کو طوالت دی جا رہی ہے۔
حریت (گ)کی تعزیت پرسی
سرینگر//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی صاحب کی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطحی وفد محمد یٰسین عطائی کی قیادت میں حریت مجلس شوریٰ رُکن محمد یوسف ندیم کی والدہ محترمہ کے انتقال پر تعزیت پرسی کے لیے بڈگام گیا۔ وفد میں حریت کے ذمہ دار مولوی بشیر عرفانی، بشیر احمد قریشی، سید امتیاز شاہ، سید امتیاز حیدر اور حریت ترجمان غلام احمد گلزار بھی شامل تھے۔
برتھی پورہ شوپیان کے سماجی کارکن نبہ صاحب فوت
سرینگر// شوپیان کے ایک سماجی کارکن غلام نبی بٹ المعروف ’نبہ صاحب ‘ بدھ کو انتقال کرگئے ۔وہ گذشتہ کچھ عرصہ سے بیمار تھے اور کل انہوں نے صورہ ہسپتال میں آخری سانس لی ۔انہیں آبائی گائوں برتھی پورہ میں سپرد خاک کیا گیا اور ان کے نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔غلام نبی پیپلز لیگ کے ساتھ بھی وابستہ تھے ۔
بنڈ پاوا شوپیان کا محاصرہ
گھر گھر تلاشی، کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی
شوپیان//’جنوبی کشمیرمیں جنگجو مخالف آپریشن ‘جاری رکھتے ہوئے فوج،ایس او جی ا ورفورسز نے مشترکہ طور پر بنڈ پائواشوپیاں گائوں کا محاصرہ کیا اور تلاشی کا رروائی عمل میں لائی ۔ تفصیلات کے مطابق فوج وفورسز نے ایک اطلاع کی بنیاد پر بدھ کو جنوبی ضلع شوپیان کے بنڈپائو اشوپیاں گائوں کا محاصرہ کرکے جنگجو مخالف آپریشن عمل میں لایا ۔ فورسز کو اطلاع ملی تھی کہ گائوں میں مسلح جنگجوئوں نے پناہ لی ہے ،جسکے بعد فوج وفورسز نے مذکورہ گائوں کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔معلو م ہوا ہے کہ تلاشی کے دوران فورسز کی ایک بھارت جمعیت نے گائوں کا محاصرہ کر رکھا تھا ۔معلوم ہوا ہے کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی کارروائی کے دوران گھر گھر تلاشی کی گئی ،تاہم اس دوران جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع تادم دم تحریر نہیں تھی ۔