ڈوڈہ //خطہ چناب کے ڈوڈہ ، بھدرواہ، ٹھاٹھری ،گندوہ و بھلیس میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی کی طرف سے درجنوں رابطہ سڑکوں کی تعمیر کاکام شروع کیاگیاتھا لیکن نہ ہی یہ سڑکیں بن پائی ہیں اور نہ ہی زمین اور ثمر دار درختوں پر مالکان کو معاوضہ ادا کیاگیاہے ۔چند برس قبل بیشتر علاقوںمیں سڑکوں کی تعمیر کاکام شروع ہوالیکن کہیں فنڈز کی عدم دستیابی تو کہیں معاوضہ کی عدم فراہمی پر کام التوا میں پڑے ہوئے ہیں اور کہیں آپسی تنازعات نے رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں ۔ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ معاوضہ نہ ملنے پر لوگوںنے کام بند کردیئے ہیں جبکہ دوران تعمیر ثمردار درختوں کا معاوضہ بھی واجب الادا ہے ۔محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے 2009میں 25ہزار سے زائد آبادی والے علاقہ گندنہ لڈنہ کوجانے والی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیااوراس سڑک کی تعمیر میں آنے والی اراضی و ثمردار درختوں کا معاوضہ دینے کا یقین دلایاگیا ۔سڑک کی تعمیر کے دوران کئی کنال اراضی تباہ ہوئی اور بڑی تعداد میں میوہ دار درخت بھی اکھڑ گئے تاہم دس سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود ابھی تک مالکان کو اراضی اور درختوں کا معاوضہ نہیں ملا جس کی وجہ سے مالی نقصان سے دوچار مقامی لوگوںکو سخت غم و غصہ پایاجارہاہے ۔اسی طرح سے ڈوڈہ مہولی کوٹی روڈ میں آنے والی اراضی اور ثمر دار درخٹوں کے معاوضہ کا معاملہ بھی لٹکا ہواہے ۔ ضلع کے دیگر علاقوں کو جانے والی سڑکوں کا بھی یہی حال ہے اور معاوضہ نہ ملنے اور سڑکوں کی تعمیر ادھوری رہ جانے پر لوگوں کو سخت مشکلات کاسامناہے ۔ حالانکہ محکمہ نے ان پروجیکٹوں پرکروڑوں روپے خرچ کردیئے ہیں مگران سے لوگوںکو وہ فائدہ نہیں پہنچ پارہا جس کیلئے ان کی تعمیر کی گئی تھی ۔ مختلف علاقوں کے عوام نے محکمہ پی ایم جی ایس وائی پر غیر سنجیدگی اور وعدہ خلافی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سڑکوں کی دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے وہ تباہ حالی کاشکار ہیں اور ذرا سی بارش ہونے پر کیچڑ جمع ہوجاتاہے جس پر پیدل چلنا بھی مشکل ہوجاتاہے ۔ انہوں(بقیہ صفحہ1oپر، محکمہ پی ایم جی)