سرینگر//مزدوروں اور دیگر نجی اداروں میں کام کر رہے ملازمین کے تحفظ کیلئے بنائے گئے قوانین پر عمل آوری اور سرکار کی عدم دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میںمختلف قوانین کے تحت معائنے تو بڑے پیمانے پر کئے جاتے ہیں لیکن ان معائنوں میں کوئی ملوث نہیں پایا جاتا ہے اور نہ ہی محکمہ کی نظریں خلاف ورزیوں پر پڑتی ہیں۔ ریاست میں مالی سال2017.18کے دوران 15ایسے قوانین کے تحت مختلف ٹیموں نے 17,140معائنے کئے اور حیرت انگیز طور پر ان ٹیموں کو صرف 671خلاف ورزیاں ہی ہوتی ہوئی دکھائی دی ہیں جبکہ دیگر 10ایسے قوانین ہیں جن کے تحت سرکاری طور پر 13439معائنے کئے گئے اور اس دوران کسی کو بھی ملوث نہیں ٹھہرایا گیا ہے ۔حد تو یہ ہے جہاں مزدوروں اور نجی سیکٹروں میں کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہوں میں کمی اور برابری میں تفاوت ،چھٹیاں نہ دینا ، نجی سیکٹر میں کام کر رہی خاتون ملازم کو زچگی کے دوران ملنے والے فوائد سے مرحومی اوربچہ مزدوری پر روک لگانے کیلئے قوانین کی پاسداری پر عمل کرانے میں سست روی سے متعلق جہاں محکمہ پر پہلے ہی الزامات لگائے جاتے ہیںوہیں بتایا جا رہا ہے کہ محکمہ کو برابر تنخواہ(Equal Remuneration Act)کے تحت سب سے زیادہ یعنی 283شکایات ملی ہیں لیکن حیرت کا مقام یہ ہے کہ اس کیلئے محکمہ نے اس سال میں کوئی بھی معائنہ نہیں کیا ہے ۔ ریاستی سرکار نے اقتصادی سروے رپورٹ میں بھی اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ مالی سال2017.18کے دوران اکتوبر کے مہینے تک محکمہ لیبر نے بچہ مزدوری ایکٹ کے تحت اس سے نپٹنے کیلئے 388معائنے مختلف علاقوں کے کئے اور اس عرصہ کے دوران محکمہ کو کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے جبکہ ریاست میں بچہ مزدوری عروج پر ہے اور اس سے نپٹنے کیلئے محکمہ کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ محکمہ اس کا قلع قمع کرنے کیلئے کیا کچھ کر رہا ہے کسی کو کوئی علمیت نہیں ہے۔اسی طرح وقت پر تنخواہ نہ ملنے (payment of wages actکے تحت محکمہ نے 1608معائنے کئے اور اس دوران 203کیس سامنے آئے ۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس مالی سال کے دوران 301کیسوں کو نپٹایا گیا جبکہ 249کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی اور 211 حل کئے گئے ہیں ۔اسی طرح کم سے کم تنخواہ (minimum wages Act) کے تحت 1548معائینوںکے دوران صرف 5کیس ہی سامنے آئے ہیں ۔(payment of gratuity Act)قانون کے تحت 276معائنے کئے گئے جن میں سے 139کیس سامنے آئے اس دوران نہ کوئی ملوث پایا گیا اور نہ ہی کوئی کیس نمٹایا گیا۔ چیلڈ لیبر ایکٹ سمیت دیگر 10قوانین جس کے عداد وشمار بکس میں درج ہیں کے تحت کرائے گئے 13ہزار 4سو 39معائنوں میں کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔اقتصادی سروے رپورٹ میں خود اس بات کا اعتراف سرکار نے کیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران کل 17140معائنے محکمہ نے کئے ، جس کے دورا ن صرف 671کیس سامنے آئے ہیں۔محکمہ نے سال کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا ن قوانین کے تحت 680کیسوں کو حل کیا گیا جبکہ 1029کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں ۔