سرینگر//وزیرتعلیم سید محمد الطاف بخاری نے محکمہ تعلیم کو مزید فعال اور متحرک بنانے کیلئے محکمہ تعلیم میں اختراعی لائحہ عمل اختیار کرنے کی افسروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے محکمہ کے کام کاج میں کافی حد تک بہتری ممکن ہوسکے گی۔انہوںنے کہا کہ تعلیم نے انہیںسیکھایا کہ انسان کو حقیقت پسندانہ لائحہ عمل اختیار کرنا چاہئے۔ وزیر موصوف بارہمولہ ضلع میں محکمہ تعلیم کے کام کاج کاایک میٹنگ کے دوران جائزہ لے رہے تھے۔میٹنگ میں باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر عمران رضا انصاری، تعلیم کی وزیر مملکت پریا سیٹھی،بارہمولہ، ٹنگمرگ اور سوپور کے ارکان اسمبلی ، سیکرٹری تعلیم فاروق شاہ ، ڈی سی بارہمولہ ،ناظم تعلیم اور مختلف محکمو ں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔الطاف بخاری نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو سماج کے تئیں کئی ذمہ داریاں ہیں۔ انہوںنے افسروں سے کہا کہ محکمہ کے کام کاج میں بہتری لائیں اور حکومت انہیں ہرممکن تعاون دے گی۔میٹنگ میں الطاف بخاری نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ اساتذہ کو ترقی دے کر ہیڈ ماسٹروں کی 66 خالی پڑی اسامیوں کو پُر کریں۔انہو ں نے افسروں سے کہا کہ وہ یہ کام جون مہینے کے پہلے ہفتے میں مکمل کریں۔انہوںنے ان سکولوں سے عملے کو تبدیل کرنے کی ہدایت دی جہاں زیادہ تعداد میں عملہ موجود ہے۔الطاف بخاری نے آر اینڈ بی محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ رقم واپس کریں جو سکولو ںکی تعمیر کے لئے مختص تھی اور ان تعمیروں میں اراضی دستیاب نہ ہونے سے تاخیر ہوئی ہے۔سمارٹ کلاسوںکے بہتر کام کاج کے حوالے سے الطاف بخاری نے افسروں سے کہا کہ وہ پہلے سے لیکچر ر تیار کریںکیونکہ ہر وقت وادی اور جموں کے بالائی علاقوں میں انٹرنیٹ سہولیات دستیاب نہیں رہتی ہے۔انہوںنے غیر محفوظ سکولی ڈھانچوں کو منہدم کرنے کی ہدایت دی تاکہ طلاب کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔