جموں//محکمہ بجلی صارفین سے645کروڑ روپے فیس وصولنے میں ناکام رہی ہے جبکہ کمپٹولر اینڈ آڈٹ جنرل نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ بقاجات رقومات میں جموں کے صارفین کے پاس زائد از555کروڑ روپے بقایاہے۔ کیگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ3 برسوںکے دوران واجب الادا فیس اور ڈیوٹی833کروڑ سے بڑ ھ کر2ہزار کروڑروپے تک پہنچ گئے ہیں۔کمپٹولر اینڈ آڈٹ جنرل آف انڈیا کی طرف سے محکمہ بجلی کے کھاتوں اور حساب جات کی جانچ پڑتال کے دوران اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ 2011سے لیکر2016تک محکمہ بجلی کے8ڈویژنوں میں6ہزار153کیسوں میں645کروڑ62لاکھ روپے کی رقم بجلی فیس اور ڈیوٹی کے مد میں واجب الادا ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ جموں میں مجموعی طور پر 2015-16 تک 555کروڑ24لاکھ جبکہ وادی میں 90 کروڑ38لاکھ روپے کی رقم واجب الادا ہے۔اس دوران جموں صوبہ میں191صارفین کو نوٹسیں جاری کی گئیں جبکہ7صارفین کے بجلی کنکشنوں کو منقطع کرنے کے علاوہ27کیس عدالت میں زیر سماعت ہیں۔وادی میں105صارفین کے نام نوٹسیں اجراءکی گئیں جبکہ89صارفین کے کنکشنوں کو منقطع کیا گیا اور2کیس عدالتوں میں زیر سماعت بھی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مدت کے دوران6ہزار153کیسوں میں سے صرف296کیسوں میں ہی صارفین کے نام واجب الادا رقومات کی حصولیابی کیلئے نوٹسیں اجراءکی گئی ہےں،جبکہ صرف107بجلی کنکشنوں کو ہی منقطع کیا گیا۔رپورٹ میں محکمہ بجلی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ محکمہ نے جموں کشمیر لینڈ ریوینو ایکٹ1996کے تحت کیس منتقل نہیں کئے۔ رپورٹ میں چیف انجینئر جموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے اگرچہ اس بات کی وضاحت کی کہ واجب الادا رقومات کی واگزاری کیلئے تازہ بلیں اجراءکی جائیں گی اور جائزہ میٹنگوں کا اہتمام بھی کیا جائے گا،تاہم ان کا جواب نا قابل قبول رہاکیونکہ یہ رقومات2سے لیکر9برسوں سے واجب الادا ہیں،اور اتنی مدت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ محکمہ بقایاجات رقم کی وصولیابی میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ایک ہزار996کروڑ22 لاکھ روپے کا بجلی فیس اورڈیوٹی واجب الادا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013-14میں 833 کروڑ25 لاکھ روپے کا بجلی فیس اور ڈیوٹی واجب الادا تھی ،جبکہ محکمہ صرف40سے60فیصد شرح کی حساب سے اس مدت کے دوران بقایا بجلی فیس وصول کرنے میںکامیاب ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حساب کے آڈٹ کے دوران پایا گیا کہ 2013-14کے دوران سرکاری محکموں کو ایک ہزار19کروڑ62لاکھ روپے کی واجب الادا رقم کم کرنے اور ایمنسٹی اسکیم کے تحت گھریلوصارفین پر39کروڑ 26لاکھ روپے کا اضافی چارج معاف کرنے کے باوجود واجب الادا رقومات میں گزشتہ3برسوں کے دوران1100کروڑ کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔