سرینگر //وادی بھر میں بجلی بحران کے بیچ جہاں محکمہ بجلی نے عام صارفین کے خلاف شکنجہ کستے ہوئے ان کا قافیہ تنگ کر دیا ہے وہیں ایسے سرکار ی اور سیکورٹی اداروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی جن کے ذمہ برسوں سے لاکھوں روپے کی بجلی بلیں واجب الا دا ہیں۔سیکورٹی فورسز کے کیمپ مفت میں بجلی کا استعمال کر کے اورلوڈنگ کا سبب بن رہے ہیںکیونکہ کیمپوں میں گرمی کا انتظام رکھنے کیلئے گرمی دینے والے آلات کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن ابھی تک کسی بھی جگہ پر ایسے کیمپوں میں موجود اہلکاروں کو محکمہ کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیموں نے جواب دہ نہیں بنایا ہے اور نہ ہی اُن کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ۔ شہر ویہات میں بجلی کا سخت ترین بحران پیدا ہوا ہے اور محکمہ بجلی اس کی ذمہ داری عوام پر عائد کر کے اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لا رہا ہے جبکہ کئی جگہوں پر محکمہ کی ٹیموں نے نہ صرف عام صارفین کے بجلی کنکشن کاٹ دئے بلکہ اُن پر ہزاروں روپے جرمانے بھی عائد کئے ۔محکمہ میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ صرف شہر سرینگر کے ڈلگیٹ اورشیخ باغ ڈویژنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں قائم فورسز کیمپوں اور سیکورٹی اداروں کے ذمہ کروڑوں روپے واجب الادا ہیں جبکہ عام صارفین پر ہر ماہ بجلی فیس کی بر وقت ادائیگی کی تلوار لٹکتی رہتی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ہوٹل نیڈوز سرینگر، جہاں سی آر پی ایف تعینات ہے، نے 70لاکھ سے زیادہ کی بجلی بلیں ادا نہیں کی ہیں۔سی آر پی ایف شیو پورہ اور ہری نواس ڈلگیٹ بغیر اگریمنٹ کے بجلی کا استعمال کررہے ہیں۔بلیواڑ روڑ اور ڈلگیٹ علاقہ میں ہوٹل میٹرو،ہوٹل بلیواڈ،ہوٹل اتھینا، ہوٹل گرین ورلڈ اور ہوٹل اپنا گھر،جہاں سی آر پی ایف مقیم ہے ،کے ذمہ ساڑھے 4کروڑ کی رقم واجب الادا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کمانڈر تھرڈ بٹالین سی آر پی ایف کے نام پر 53لاکھ روپے کی بلیں واجب الادا ہیں۔ڈی ایس پی ٹریفک سرینگر کے ذمہ 55,37,544روپے ،پولیس سٹیشن کوٹھی باغ28,90,174 روپے ،S-2آئی جی پی سی آر پی ایف چرچ لین کے نام پر 19,04,185روپے، ایس ایس پی ایس ایس جی کی طرف 122972روپے ،آئی جی پی سی آر پی ایف 155568روپے ، پولیس سٹیشن مائسمہ 579319روپے کی بلیں واجب الا داہیں۔ اسی طرح بمنہ کرن نگر اور دیگر ڈویژنوںکے تحت آنے والے سکیورٹی اداروں پر ابھی کروڑوں روپے کی بجلی بلیںبقایاہیں ۔پاور ڈیولپمنٹ کمشنر اصغر علی مجاد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ میں نے وادی میں اپنے ماتحت عملے کو ہدایت کی ہے کہ جس بھی صارف کے نام پر 20ہزار سے زیادہ بجلی کی بلیں واجب الادا ہوں، اُن کی ایک فہرست مرتب کر کے مقامی ذرائع ابلاغ میں مشتہر کر کے انکے بجلی کنکشن کاٹ دیں ۔کمشنر نے مزید کہا کہ پہلے10لاکھ روپے تک جو بقایا جات ہوتے تھے اُس صارف کا نام اخبارات میں دے کر اُس کا بجلی کنکشن کاٹا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا اور محکمہ 20ہزار سے زیادہ بقایا جات کے بعد ہی اُس کا نام اخبار میں شائع کرے گا ۔