سرینگر // بجلی بلوں کی حصولیابی کے دوران محکمہ بجلی جہاں عام صارفین کا خون چوس رہا ہے وہیں سرکاری محکمہ جات و سیکورٹی ایجنسیاںپچھلے کئی برسوں سے بجلی کی بلیں ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سرکاری محکمہ جات کے پاس ابھی محکمہ کے 53کروڑ کی بلیں واجب الا دا ہیں ۔محکمہ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ کئی بار ایسے محکمہ جات کو نوٹس بھی جاری کئے گئے لیکن بلوں کی ادائیگی میں غیر سنجیدگی کا اظہارکیا جارہا ہے ۔شہر کے نیڈو ہوٹل میں سی آر پی ایف کے پاس ستمبر 2018تک محکمہ کے 1کروڑ 2لاکھ 78ہزار 7سو 47روپے کی بل بقایا ہے۔اسی طرح کمانڈنٹ این ٹی تھرڈبٹالین کے پاس 74لاکھ 65ہزار 3سو 96روپے بقایا ہے۔ٹورسٹ کارپوریشن ٹی کارپوریشن 27لاکھ 95ہزار 6سو 23روپے کی بجلی بلیوں کی مرکوز ہیں۔ ایس ایم سی سرینگر کے فواروں کے استعمال کیلئے استعمال کی جا رہی بجلی کے بل کے 30ہزار 7سو 90روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔سی ایچ نمبر 2ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ18لاکھ 26ہزار 3سو 23روپے کے مقروض ہیں ۔منیجنگ ڈائریکٹر یاترا نواس سرینگر 17لاکھ 19ہزار 5سو 88روپے کی بجلی بلوں کا مقروض ہے ۔جی ٹی ایل انفاسکٹیچر یو آر ای پی وی ٹی ایل ٹی ڈی کی طرف 15لاکھ 58ہزار 4سو 44روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔ڈپٹی ڈائریکٹر پروٹو کال بنکٹ ہال 14لاکھ 74ہزار 6سو 58روپے کی بلوں کے مقروض ہیں ۔جوائنٹ ڈائریکٹر پارکس فلوری کلچر 13لاکھ 92ہزار 2سو 27روپے کے مقروض ہیں ۔سی ای او بی بی کنٹ آفس پر محکمہ بجلی کی 12لاکھ 84ہزار 6سو 52روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورزم سٹریٹ لائٹس 11لاکھ 16ہزار 8سو 50روپے کے مقروض ہیں ۔انجینئر واٹر ورکس ڈویژن آر سی روڑنے 10لاکھ 99ہزار 5سو99کی بلیں ادانہیںکیں ہیں ۔سپرانٹنڈنٹ ای این ٹی کشمیر نرسنگ ہوم 10لاکھ 90ہزار 9سو 69روپے کی بلیں ادا کرنے میں ناکام ہے ۔سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سٹور کے پاس محکمہ کی 619108روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔اسی طرح سابق وزرائے اعلیٰ کی رہائش پر مامور بی ایس ایف کمپنیوں پر 5,39,057روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔اسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کنسٹرکشن ڈویژن فسٹ پر محکمہ بجلی کے 476700روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔گرلز ہائی سکول کوٹھی باغ 398252روپے کا مقروض ہے ۔ٹریجری آفسر صدر ٹریجری 3,38,202،سکریٹری جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن 2,82,513روپے کے مقروض ہیں۔ چیف ایجوکیشن افسر سرینگر 2,52,466روپے کی بلیں ادا نہیں کرسکے ہیں ۔پرنسپل چیف کنزویٹر فارسٹ 2,25,959روپے کی بلیں ادا نہیں کرسکے ہیں ۔سیکریٹری جموں وکشمیر سٹیٹ ایڈوائزری بورڈ 200434روپے کی بلیں ادا نہیں کر سکا ہے ۔ڈی ایف او اربن فارسٹ ڈویژن سرینگر پر195392روپے کی بلیں واجب الادا ہیں ۔اس دوران بتایا جاتا ہے کہ سرینگر میں قائم واحد بچوں کے ہسپتال جی پی پنتھ 8کروڑ سے زیادہ بجلی فیس ادا کرنے میں ناکام ہوا ہے۔ایس ایم سی سرینگر 6.73 کروڑ روپے کی مقروض ہے ۔
سٹریٹ لایٹنگ میکنیکل سٹی ڈرنیج ڈویژن 2.73 کروڑ محکمہ صحت 9.20کروڑ ،اسٹیٹس 8.28اور محکمہ مال 1.89،یو ای ای ڈی 66لاکھ، پی ایچ ای 16لاکھ، ٹرانسپورٹ 6لاکھ، ایس ڈی اے 7لاکھ ،پی ایس سی 18.71لاکھ، پی ڈی ڈی منیجر سنٹرل مارکیٹ 15.28لاکھ کے مقروض ہیں۔پولیس محکمہ کے پاس 1.41کروڑ کی بلیں واجب الادا ہیں، جن میں ضلع پولیس لائنز 28لاکھ ، کرائم برانچ 22لاکھ، ایس ایس پی کنٹرول روم نیو سکریٹریٹ فسٹ اینڈ سیکنڈ 2.61لاکھ ۔ایس ایس پی سی آئی کے 2.17لاکھ، وومن پولیس سٹیشن 13لاکھ، ایس ایس پی آپریشن کارگو 57لاکھ ، آئی جی پی ریلوے 12.8لاکھ، سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس نیو بلڈنگ 1.61لاکھ، کمانڈنٹ جے کے اے پی 5بٹالین فار نیو بلڈنگ 1.8لاکھ شامل ہیں اس کے علاوہ محکمہ پی ڈی ڈی خود بھی مقروض ہے۔اے ای ای شالٹنیگ کے ذمہ 11.6لاکھ،کرن نگر کے ذمہ4لاکھ سے زائد، کرن نگر میں ہی بجلی کے دوسے آفس کے ذمہ بھی 4روپے ہے جبکہ ڈیولپمنٹ کمشنر پاور کے ذمہ ایک لاکھ روپے بجلی فیس بقایا ہے۔