بلال فرقانی
سرینگر// جموں و کشمیر میں بالعموم اور وادی میں بالخصوص بجلی صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ محکمہ کی مقبول ایپ ’’بل سہولیت‘‘ سائبر حملے کی زد میں آ کر بند ہونے کے بعد محکمہ نے ’’بل سہولیت پلس‘‘ کے نام سے ایک نئی ایپ متعارف کرائی ہے،جو نا مکمل بھی ہے اور وہیات سے کم نہیں ہے ۔ سب سے بڑی خامی مذکورہ نئی ایپ میں یہ ہے کہ یہ صرف کھولی جاتی ہے لیکن بجلی فیس کے لئے استعمال نہیں ہورہی ہے، جس واحد مقصد کیلئے اسے بنایا گیا ہے۔’بل سہولیت پلس‘صارفین کی مشکلات کم کرنے کے بجائے ان کیلئے مزید الجھنوں اور کوفت کا سبب بن گئی ہے۔ نئی ایپ پر بجلی فیس کی ادائیگی آسانی سے نہیں ہورہی ہے اور ایپ لگاتار ’ Error‘ دکھا رہی ہے۔ متعدد صارفین نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ نئی ایپ بار بار کریش ہو رہی ہے، لاگ اِن ہونے میں دشواری پیش آ رہی ہے، اور بعض اوقات تو کسی اور صارف کا اکاؤنٹ ظاہر ہو رہا ہے، جس نے ڈیٹا پرائیویسی سے متعلق خدشات کو بھی جنم دیا ہے۔اتنا ہی نہیں بلکہ نئی ایپ اس لحاظ سے بھی نا مکمل ہے کہ اس میں پرانی ایپ کی طرح ’کلاک‘ انڈیکس نہیں دیا گیا تاکہ صارفین کو پتہ چلے کہ اب تک کتنے یونٹ استعمال کئے گئے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ جو ہلپ لائن نمبرات1912اور1800180766 دیئے گئے ہیں، ان پر گھنٹوں انتظار کروایا جاتا ہے، لیکن کوئی کال پر آتا نہیں ہے۔صارفین نے بتایا کہ نئی ایپ مذاق بن گئی ہے کیونکہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ یہ کس مقصد کیلئے بنائی گئی ہے۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ پرانی ایپ پر سائبر حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں یہ کریش کر گئی۔ انکا کہنا ہے کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق نظام کو محفوظ بنانے کے بعد ہی اسے دوبارہ بحال کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا’’فی الحال ’بل سہولیت پلس‘ ایپ متعارف کی گئی ہے تاکہ صارفین کو سہولیات میسر رہیں‘‘۔پی ڈی ڈی کے سینئر حکام نے بتایا کہ اگرچہ نئی ایپ کو متبادل کے طور پر پیش کیا گیا ہے، لیکن اس کے ساتھ ا بھی بے شمار تکنیکی مسائل جڑے ہوئے ہیں، جنہیں دور کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔نشاط کے شہری محمد ارسلان نے شکایت کی، ’’میں مئی کے آغاز سے بجلی کا بل جمع کرانے کی کوشش کر رہا ہوں، لیکن ایپ کھلتی ہی نہیں ہے اور نہ ایپ کام کرتی ہے، بجلی فیس کی ادائیگی تو بہت دور کی بات ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا علم ہی نہیںپچھلے مہینے کی بل کتنی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ایپ پر بل بھی جمع نہیں ہوتی ۔رام باغ کے ایک صارف بلال احمد صوفی نے بتایا’’تقریباً ایک مہینہ ہو گیا ہے، میں نے پری پیڈ میٹر ری چارج نہیں کیا، ایپ کام نہیں کر رہی ہے، ہم ہر وقت لائن منقطع ہونے کے ڈر میں رہتاہیں‘‘۔کئی صارفین کا کہنا ہے کہ پچھلے10دنوں سے جب بھی ایپ کھولنے کی کوشش کی گئی، تو فیس کی ادائیگی نہیں ہو پائی۔ محکمہ بجلی کے حکام نے عوامی تشویش کے پیش نظر اعلان کیا ہے کہ جب تک ایپ مکمل طور پر فعال نہ ہو، کسی بھی پری پیڈ کنکشن کو منقطع نہیں کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ اس دوران پیدا ہونے والی کسی بھی تاخیر پر جرمانہ یا سود نہیں لگایا جائے گا۔محکمہ نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جے اینڈ کے بینک کی ’ایم پے‘ایپ یا قریبی ادائیگی کاونٹرکے ذریعے اپنے بل جمع کرائیں۔ اس کے ساتھ ہی ’کے پی ڈی سی ایلُ نے’بل سہولیت پلس‘ ایپ کے استعمال سے متعلق ویڈیو رہنمائی اپنے فیس بک پیج پر اپ لوڈ کی ہے جبکہ صارفین کے سوالات و شکایات کا جواب دینے کیلئے محکمہ کا X (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل فعال کیاہے۔محکمہ بجلی حکام کے مطابق نئی ایپ کے ذریعے متعدد کنزیومر ’آئی ڈی‘کو ایک لاگ اِن میں منسلک کرنے کی سہولت دی گئی ہے، جو کہ ایسے صارفین کے لیے مفید ہے جن کے گھروں یا کاروباری مقامات پر ایک سے زائد بجلی کنکشن ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ نئی ایپ میں اسمارٹ میٹر ڈیٹا کی براہِ راست نگرانی، پری پیڈ بیلنس چیک کرنے، اور سولر روف ٹاپ ایکسپورٹس کی تفصیل دیکھنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔